• news

سلامتی کونسل: ایران پر اسلحہ پابندی کی قرارداد،روس، چین کی مخالفت

 جنیوا + نیویارک (این این آئی) ایران پر اسلحہ کی پابندی سے متعلق قرارداد کے مسودے پر سلامتی کونسل میں ووٹنگ شروع کر دی گئی ہے۔یہ رائے شماری ایک ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب روس اور چین نے ایران پر اسلحہ کی پابندی سے متعلق قرارداد کی مخالفت کی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے خلیج تعاون کونسل کے پیغام کی وضاحت کی جس میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے ایران پر اسلحہ کی پابندی میں توسیع کا مطالبہ کیا گیا ۔امریکی وزیر خارجہ مائک پومپیو نے کہا کہ ایران دنیا میں دہشت گردی کا سب سے بڑا کفیل ہے۔ چینی کمیونسٹ پارٹی سے ایران کو اسلحہ کہ فراہمی سے خطے کو خطرہ لاحق ہے۔اقوام متحدہ میں امریکی سفیر کیلی کرافٹ نے کہا کہ روس اور چین ایران پر اسلحہ کے حصول پر عاید پابندی کے خاتمے سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ یہ دونوں ملک اس موقع کا انتظار کر رہے ہیں کہ وہ تہران کو اسلحہ بیچ سکیں۔مائیک پومپیو صرحت کے ساتھ کہہ چکے ہیں کہ چین کا ایران میں داخلہ مشرق وسطی کو غیر مستحکم کردے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ ایران پر اسلحہ کی پابندی میں توسیع کو یقینی بنانے کے لیے ہرسطح پر کام کرے گی۔انہوں نے یہ بھی زور دیا کہ وہ اس سلسلے میں کی جانے والی کوششوں کی کامیابی پر پر اعتماد ہیں۔ سعودی عرب نے ایران پر اسلحہ کے حصول پر پابندی میں توسیع کی حمایت کی ہے اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے سفیرعبدالعزیز الواصل نے کہا ہے کہ عالمی برادری کو ایران پر اسلحہ کی خرید وفروخت پرعاید کردہ پابندیوں میں توسیع پرعمل درآمد کرنا ہو گا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جنیوا میں ایک کانفرنس سے خطاب میںانہوں نے کہا کہ ایران خطے عسکریت پسندوں کو اسلحہ فراہم کرکے علاقائی سطح پر عدم استحکام پیدا کرنا چاہتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت مشرق وسطی کا خطہ انتہائی نازک دور سے گذر رہا ہے۔ ایران پر اسلحہ کے حصول پرعاید کردہ پابندی ختم کرنا پورے خطے کو بدامنی کی دلدل میں دھکیلنا ہے۔سعودی عرب کے سفیر عبدالعزیز الواصل نے ایران پر اسلحہ کے حصول پر پابندی سے متعلق اقوام متحدہ کی قرارداد 2231 کے دورانیے میں توسیع پر زور دیا جس جس میں ایران کو روایتی اور غیر روایتی جنگی ہتھیاروں کی 18 اکتوبر 2020 تک فراہمی ممنوع قرار دی گئی ہے۔

ای پیپر-دی نیشن