• news

مریم نواز سے ملاقات‘ گاڑی پر حملہ قابل مذمت‘ مقصد سیاسی تقسیم تھا: ساجد میر

سندر‘ لاہور (نامہ نگار‘ خصوصی نامہ نگار) جمعیت اہلحدیث کے سربراہ ساجد میر نے وفد کے ہمراہ جاتی امراء میں مریم نواز سے ملاقات کی۔ ملاقات کے بعد ساجد میر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نیب پیشی کے موقع پر ہونے والے حملہ کی مذمت کرتے ہیں۔ مریم نواز نے اپنی گاڑی دکھائی ہے جس پر سنائیپرز کی گولیوں کے دو نشانات موجود ہیں اور ہم اس حملہ کی بھرپور مذمت کرتے ہیں علامہ ساجد میر نے بتایا کہ ملاقات کے موقع پر مریم نواز نے ہمیں بتایا کہ نواز شریف کے دل کی ایک شریان 90 فیصد بند ہے مگر لندن میں کرونا کے باعث سرجری نہیں ہو رہی۔ نیب پیشی کے موقع پر مریم نواز پر حملہ سیاسی تقسیم کے لئے کیا گیا۔ کیپٹن صفدر کی جانب سے اندراج مقدمہ کی درخواست دی گئی مگر تاحال مقدمہ درج نہیں کیا گیا ہے۔ وفد میں ناظم اعلی سینیٹر ڈاکٹر حافظ عبدالکریم‘ چیف آرگنائزر حافظ ابتسام الٰہی ظہیر‘ رانا محمد شفیق پسروی‘ ڈاکٹر عبدالغفور راشد‘ مولانا عبدالرشید حجازی‘ حافظ یونس آزاد‘ اسامہ عبدالکریم شامل تھے۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ مریم نواز نے پروفیسر ساجد میر کی طرف سے ہمدردی کا اظہار کرنے اور خیریت دریافت کرنے پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ آپ اور آپ کی جماعت ہمیشہ ہمارا ساتھ دیتے ہیں۔ آپ ہمارے بزرگ ہیں۔ آپ کی دعاؤں کی ہر لمحہ ہمیں ضرورت رہتی ہے۔ اس موقع پر پروفیسر ساجد میر نے میاں محمد نواز شریف کی صحت کے بارے میں بھی دریافت کیا اور نیک تمناؤں کا اظہار کیا۔ دریں اثناء پروفیسر ساجد میر نے متحدہ عرب امارات کی طرف سے اسرائیل کو تسلیم کیے جانے کے اعلان پر اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ امہ کی مشاورت کے بغیر اور فلسطینیوں پر مظالم کے خاتمے کے بغیر اسرائیل کو تسلیم کرنا فلسطینیوں کی کمر میں خنجر گھونپنے کے مترادف ہے۔ فلسطینی اسرائیلی افواج کے جن مظالم کا شکار ہیں‘ ان کی زندگی کو جس طرح اجیرن بنا رکھا ہے‘ اشیائے ضروریہ کی فراہمی بند ہے‘ یہودی بستیوں کی تعمیر جاری ہے‘ غزہ پر ہونے والے اسرائیلی حملے جاری ہیں‘ ان تمام مظالم کے ہوتے ہوئے متحدہ عرب امارات کا اسرائیل کو تسلیم کرنا افسوسناک عمل ہے۔

ای پیپر-دی نیشن