سندھ ہائیکورٹ: 9 ہزار لیکچرز کو ٹائم سکیل نہ ملنے پر صوبائی حکومت کی رپورٹ مسترد
کراچی(صباح نیوز)سندھ ہائی کورٹ نے سندھ کے 9 ہزار لیکچرز کو ٹائم سکیل نہ ملنے کے معاملے پر حکومت سندھ کی رپورٹ کو مسترد کر تے ہوئے آئندہ سماعت پر سیکریٹری کالجز اور ایڈیشنل سیکریٹری تعلیم کو طلب کر لیا۔ منگل کو سندھ ہائیکورٹ میں لیکچرز اور پروفیسرز کو ٹائم سکیل نہ ملنے کے معاملے پر سماعت ہوئی ،عدالت نے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل پر اظہارِ برہمی کرتے ہوئے کہا کہ یہ وہی سمری ہے جو وزیرِ اعلیٰ کو دی گئی، اس کا نتیجہ کیا نکلا، وہ عدالت کو بتائیں۔سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ سندھ حکومت نے کمیٹی بنانے کا کہا تھا اس کا کیا ہوا؟۔درخواست گزار نعیم اقبال کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ 2010 سے کیس زیرِ سماعت ہے، رواں سال 4 مارچ کو اس معاملے پر کمیٹی بھی بنی تھی۔جسٹس محمد علی مظہر نے اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل کو حکم دیا کہ عدالت کا وقت ضائع نہ کریں، پیش رفت رپورٹ لے کر آئیں۔اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل نے عدالت سے استدعا کی کہ2 ہفتوں کی مہلت دے دیں، پیش رفت رپورٹ لے کر آئوں گا۔عدالت نے آئندہ سماعت پر سیکریٹری کالجز اور ایڈیشنل سیکریٹری تعلیم کو طلب کر لیا۔عدالت نے کیس کی مزید سماعت 2 ستمبر تک ملتوی کر دی۔