احساس پروگرام‘ 100 اضلاع میں کام جاری‘ 70 لاکھ خواتین شامل‘ ثانیہ نشتر
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے تخفیف غربت و سماجی تحفظ ثانیہ نشتر نے کہاہے کہ احساس پروگرام کے تحت 140مختلف منصوبوں پر کام100 اضلاع میں چل رہا ہے، جس میں 70 لاکھ خواتین کو شامل کیا گیا۔ گزشتہ سال احساس پروگرام کے ذریعے29 ارب روپے تقسیم کیے گئے،15 ارب سمال بزنس کیلئے مختص کیے گئے۔ احساس سکالر شپ کے تحت مختلف یونیورسٹیز کے 50ہزار سے زائد طالبعلموں کو امداد فراہم کی گئی انہوں نے یہ بات قومی اسمبلی کی مجلس قائمہ برائے کیبنٹ سیکرٹریٹ کے اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے بتائی این ڈی ایم اے حکام نے بتایا کہ کراچی میں صفائی کا مکمل جامع پروگرام مرتب کیا جا چکا ہے جس کی تفصیلات سے جلد کمیٹی کو آگاہ کیا جائے گا۔ بدھ کو قومی اسمبلی کی مجلس قائمہ برائے کیبنٹ سیکرٹریٹ کا اجلا س چیئرپرسن کشور زہرہ کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ثانیہ نشتر نے بتایا کہ احساس سکالر شپ کے تحت مختلف یونیورسٹیز کے پچاس ہزار سے زائد طالبعلموں کو امداد فراہم کی گئی احساس پروگرام میں ایک سو بار لنگر خانہ اور پناہ گاہیں شامل ہیں، بارہ لنگر خانہ اور پناہ گاہیں کامیابی سے کام کر رہی ہیں۔ احساس پروگرام کے لئے ڈیجیٹل نظام متعارف کروایا جبکہ کرونا کے دوران اس سسٹم کے ذریعے امداد فراہم کی گئی۔ ثانیہ نشتر نے کہا کہ یہ سارا پیسہ حکومت کا ہے۔ سیکرٹری پاورٹی ایلویشن علی رضا بھٹہ نے کمیٹی کو بتایا کہ لنگر خانوں کے جگہ حکومت نے دی ہے۔کھانے پینے کے انتظامات سیلانی ویلفیئر دیکھ رہی ہے اس پروگرام میں نجی شعبہ کی شمولیت کے لئے کام کر رہے ہیں۔ حکام نے کہاکہ بے نظیر پروگرام پروگرام میں کرپشن میں بہت سے لوگوں کو ہم نے انکوائری کے بعد گرفتار کروایا ار ایس پی این اور عورت فاونڈیشن کی مدد سے اکتیس اگست سے دس ستمبر تک ڈیسک لگ جائیں گے جہاں پر کسی کو شکایت ہے ہمیں درخواست دیں فوری کاروائی کریں گے۔ایم ڈی بیت المال عون عباس نے بتایا کہ پہلے جو پناہ گاہیں تھیں اسے صوبے چلاتے تھے۔ 100 بندوں کی رات میں رہائش کی اجازت ہے تین دن زیادہ سے زیادہ رہائش دی جا سکے گی جہاں پر ڈیمانڈ ہوگی وہاں ہم پلان کریں گے ضلعی انتظامیہ کو ان بورڈ لیں گے۔کمیٹی رکن رضا ربانی کھر اور رانا ارادت کے احساس پروگرام اعتراضات پر ثانیہ نشتر جذباتی ہو گئی۔ اپنی زندگی رسک میں ڈالی اپنے اسٹاف کی زندگیاں خطرے میں ڈالی یہ تو دیکھیں کہ ہم نے کس مصیبت میں کام کیا۔ این ڈی ایم حکام نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ چیرمین این ڈی ایم اے وزیراعظم کو بریفنگ کی وجہ سے نہیں آ سکے۔