کرونا مریضوں کا پلازمہ فروخت نہیں عطیہ کیا جائے: چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ
لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے کرونا کے مریضوں کا پلازمہ فروخت کے خلاف درخواست پر سماعت چھ ہفتوں کے لئے ملتوی کردی۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد قاسم خان نے ایڈووکیٹ ارشد ورک کی درخواست پر سماعت کی۔ عدالتی سماعت پر سیکرٹری صحت نبیل اعوان عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے سیکرٹری صحت پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا ہے بلڈ ٹرانسفیوژن کے حوالے سے روز شکایات آ رہی ہیں۔ لگتا ہے وزیراعلٰی پنجاب کو بلانا پڑے گا۔ انہوں نے کہا بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی اہم ہے مگر اس کیلئے کچھ نہیں ہو رہا۔اس پر سیکرٹری صحت نے عدالت سے استدعا کرتے ہوئے کہا کہ جلد ہی اتھارٹی اور لائسنسنگ بورڈ کو مکمل فعال کر دیا جائے گا، اتھارٹی کو جلد مکمل فعال کرنے کیلئے مہلت دی جائے۔ عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ یہ اتھارٹی اتنا اہم ادارہ ہے مگر اسکے لیے کچھ نہیں ہو رہا۔ عدالت نے سیکرٹری صحت پنجاب سے 2015 ء سے اتھارٹی کے اجلاس کا ریکارڈ طلب کر لیا۔ عدالت نے حکم جاری کرتے ہوئے کہا کہ پلازمہ فروخت نہیں عطیہ کیا جائے اور حکومت یقینی بنائے کہ پلازمہ فروخت نہ ہو بلکہ عطیہ کیا جائے۔ عدالت کے روبرو درخواستگزار وکیل نے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ خون کی فروخت کے خلاف قوانین کی موجودگی کے باوجود عملدرآمد نہیں ہو رہا، ملک میں کرونا کے خلاف پلازمہ کی فروخت قوانین کا مذاق اڑانے کے مترادف ہے لہذ ا عدالت سے استدعا ہے کہ کرونا وائرس سے صحت یاب ہونے والے مریضوں کا پلازمہ فروخت کرنے پر پابندی عائد کی جائے۔