ملازمین سڑکوں پر، لاہور سیکرٹریٹ چوک میں بارش کے باوجود دھرنا
لاہور ( سپیشل رپورٹر) ایپکا کی کال پر آزاد کشمیر سمیت ملک بھر کے ملازمین تنخواہوں میں 150% اضافہ کیلئے سڑکوں پر نکل آئے۔ لاہور میں سیکرٹریٹ چوک پر شدید بارش اور حبس کے باوجود ملازمین کا احتجاجی دھرنا، انصاف نہ کرنے پر چیف سیکرٹری، سیکرٹری فنانس اور وزیر اعلی کے خلاف شدید نعرے بازی کی گئی۔ اپنے خطاب میں حاجی ارشاد نے چیف جسٹس سپریم کورٹ اور چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سے تنخواہوں اور مراعات میں ہر قسم کی تفریق ختم کرنے، نجکاری کے عمل کو روکنے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ انصاف کا نظام اور با انصاف حکمران چاہئیں۔ S&GAD کے بعد فنانس ڈیپارٹمنٹ نے عدلیہ کیلئے بھی 6000-30000 دگنا کرتے ہوئے ماہانہ یوٹیلٹی الاؤنس اور 7 سال کی بنیاد پر ٹائیم سکیل پرموشن، پولیس آفیسرز کو بھی 150% اضافہ کے نوٹیفکیشن جاری کر دئیے اور بقیہ اداروں کے ملازمین کو پھر نظر انداز کردیا ہے جو کہ ناانصافی کی انتہا ہے۔ انہوں نے کہا ہے وزیراعظم اور وزیراعلی پنجاب سے انصاف کی اپیل ہے ورنہ باقی محکمے ختم کر دیں۔ دس محرم تک تفریق کا خاتمہ اور مطالبات منظور نہ ہوئے تو وزیراعلی ہاؤس کے سامنے 36 اضلاع سے تمام تنظیموں کے ملازمین ڈے اینڈ نائیٹ دھرنا دینے پر مجبور ہو جائینگے۔ مظاہرین سے میاں محمود نگیانہ صدر ریل مزدور اتحاد، رانا غلام مصطفے ریاض صدر پنجاب ٹیچر یونین ،عنائیت علی گجر ،خواجہ رضوان ٹورازم ،ملک زاہد اعوان پروفیسرز ایسوسی ایشن ،مرزا طارق محمود، افضل بھنڈر ،میاں ریاض ،راشد محمود ،سرفراز احمد و دیگر قائدین نے بھی خطاب کیا۔ بعد ازاں ملک و قوم اور افواج پاکستان کی سلامتی کی دعا کے ساتھ دھرنا ختم کردیا گیا۔