• news

خیبر پی کے میں ہر خاندان کیلئے صحت کارڈ کا افتتاح، کوشش ہو گی پنجاب، بلوچستان بھی یہ سہولت دیں: عمران

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت عوام کو صحت عامہ کی بہترین سہولیات کی فراہمی کے لئے ہر ممکن اقدامات کررہی ہے، خیبرپی کے کے ہر خاندان کو صحت انصاف کارڈ کے ذریعے 10 لاکھ روپے تک مفت علاج کی سہولت میسر ہو گی۔ مالی مشکلات کے باوجود خیبرپی کے کے ہر خاندان کو مفت علاج کی دستیابی انقلابی قدم ہے۔ اوقاف کی زمین پر ہسپتال اور تعلیمی ادارے قائم کرنے کے لئے سستی قیمت پر اراضی فراہم کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو خیبر پی کے میں ہر خاندان کو صحت انصاف کارڈ کے اجرا کے افتتاح کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ جب غریبوں کے لئے کام کیا جاتا ہے تو اللہ تعالی اس میں برکت ڈالتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بیماری کے علاج معالجے پر غریب خاندان کا بھاری خرچ ہو تا ہے اور اس کی جمع پونجی ختم ہو جاتی ہے۔ بھوک اور افلاس کے باعث وہ غربت کی لکیر سے نیچے چلا جاتا ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ شوکت خانم کینسر ہسپتال بھی عوام کی خدمت کے لئے بنایا۔ کرونا وبا کے باعث معاشی مشکلات کا سامنا ہے۔انہوں نے کہا کہ کوشش ہو گی کہ پنجاب اور بلوچستان میں بھی ہر خاندان کو مفت علاج کی سہولت دستیاب ہو۔ امید ہے کہ سندھ حکومت بھی اس منصوبے پر عمل کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ صحت انصاف کارڈ سے سرکاری ہسپتالوں پر کارکردگی میں بہتری کے لئے دبائو بڑھے گا۔ پرائیوٹ ہسپتالوں کے لئے طبی مشینری کی درآمد پر ٹیکس صفر کردیا گیا ہے۔ان کارڈز کے اجرا سے ڈیٹا بیس بھی جمع کرنے میں مدد ملے گی۔وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کو اسلامی فلاحی ریاست بنانا ہمارا مشن ہے۔ ہمارے بزرگوں نے جس مقصد کے لئے پاکستان حاصل کیا تھا۔ اسی راہ پر گامزن ہیں۔جو ملک اپنے غریب طبقے کا خیال رکھتا ہے وہی مہذب کہلاتا ہے۔ ترقی پذیر ممالک میں یہ کام صوبہ خیبرپی کے کر رہا ہے۔ہمارے لئے مدینے کی فلاحی ریاست بہترین نظام حکومت کا نمونہ ہے،اس موقع پر محکمہ صحت خیبرپی کے اور سٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کے درمیان معاہدے پر دستخط کئے گئے ہیں۔ علاوہ ازیں وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں ٹیکس کلچر کا فروغ، ٹیکس دہندگان کے لئے آسانیاں پیدا کرنا، کاروباری برادری کے تحفظات کو دور کرنا اور ایف بی آر کو بدعنوان عناصر سے پاک کرنا موجودہ حکومت کی اولین ترجیح ہے، افراد، کمپنیوں اور خصوصاً چھوٹے اور درمیانے درجے کی کمپنیوں کے لئے ٹیکس فارم کو ترجیحی بنیادوں پر آسان بنایا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے فیڈرل بورڈ آف ریونیو میں جاری اصلاحات کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں وزیر برائے صنعت محمد حماد اظہر، وزیرِ اطلاعات سینیٹر شبلی فراز، وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر، مشیر خزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، مشیر برائے ادارہ جاتی اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین، معاون خصوصی لیفٹنٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ و دیگر سینیئر افسران نے شرکت کی۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکس کے تعین، وصولی اور ریفنڈز کے نظام میں آٹو میشن پر خصوصی توجہ دی جائے۔ایف بی آر کے مختلف شعبوں میں جاری اصلاحات کے حوالے سے وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ اہداف کے تعین کے ساتھ ساتھ ان کے حصول کے لئے ٹائم لائنز مقرر کی جائیں اور ان پر پیش رفت کی رپورٹ باقاعدگی سے پیش کی جائے۔وزیرِ اعظم نے چئیرمین ایف بی آر کو ہدایت کی کہ سرحدوں پر واقع تمام کراسنگ پوائنٹس کی موثر نگرانی کے لئے انتظامات یقینی بنائے جائیں۔وزیراعظم عمران خان سے وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے بھی بدھ کواسلام آباد میں ملاقات کی۔ یہ بات وزیراعظم میڈیا آفس کی جانب سے جاری ایک پریس ریلیز میں بتائی گئی ہے۔وزیراعظم عمران خان سے جمعرات کو مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان نے ملاقات کی ملاقات میں آئینی،سیاسی اور قانونی امور پر تفصیلی مشاورت کی بابر اعوان نے پی ٹی آئی حکومت کے تیسرے نئے پارلیمانی سال کا کیلنڈر پیش کیا۔وزیر اعظم عمران خان نے بنکوں کی جانب سے تعمیرات کے شعبے میں متحرک کردار ادا کرنے کے عزم پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تعمیرات کا شعبہ معیشت کے فروغ کا ضامن ہے۔ انہوں نے کہا کہ تعمیرات کے شعبے کے فروغ سے بنکوں کے لیے منافع بخش بزنس کے بے شمار مواقع میسر آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سیبنکوں کے تمام تحفظات کو دور کر دیا گیا ہے۔ بنکوں کی جانب سے دیے جانے والے قرضوں پر حکومت کی جانب سے اعلان کردہ سبسڈی کی فوری فراہمی کے لیے سٹیٹ بنک کو با اختیار بنا دیا گیا ہے۔وزیر اعظم نے بنکوں کو ہدایت کی کہ گھروں کی تعمیر کے حوالے سے درخواستوں کو آسان اور سہل بنایا جائے تاکہ کم اور درمیانہ آمدنی والے افراد اس سہولت سے زیادہ سے زیادہ مستفید ہو سکیں- انہوں نے یہ بات نیشنل کوارڈینیشن کمیٹی برائے ہاؤسنگ، کنسٹرکشن اینڈ ڈویلپمنٹ کے ہفتہ وار اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی جو جمعرات کو ان کی زیر صدارت منعقد ہوا۔اجلاس میں ملک کے تمام بڑے بنکوں کے صدور اور آباد کے نمائندگان بھی موجود تھے ۔ صدر پاکستان بنکس ایسوسی ایشن نے وزیر اعظم کو بریف کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی جانب سے تعمیرات کے فروغ کے لیے موافق پالیسیوں اور بنکوں کے لیے سہولت کاری سے نجی بنکوں کی حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔ تمام بنک تعمیرات کے فروغ خصوصا کم اور درمیانہ آمدنی والے افراد کو گھر کی سہولت کی فراہمی میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے لئے روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ متعارف کرانے کے اقدام کی منظوری دی گئی۔وزیرِ اعظم عمران خان کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ اور اس کے تحت میسر آنے والی سہولتوں پر بریفنگ دی گئی۔روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ ستمبر کے پہلے ہفتے میں متعارف کرایا جائے گا۔ روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کی بدولت بیرون ملک مقیم پاکستانی گھر بیٹھے ملک کی کسی بھی بنک میں باآسانی اور منٹوں میں اپنا اکاؤنٹ کھول سکیں گے۔روشن ڈیجیٹل اکاؤنٹ کی بدولت ترسیلات زر، بلوں کی ادائیگی ، سرمایہ کاری سمیت مختلف سہولیات باآسانی میسر آئیں گی۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ بیرون ملک مقیم پاکستانی ملک کا سب سے قیمتی اثاثہ ہیں۔ ان پاکستانیوں اور ان کے خاندانوں کو ہر ممکن سہولت فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

ای پیپر-دی نیشن