میر حاصل بزنجو سپرد خاک ، سینٹ قومی اسمبلی کا خراج عقیدت ، تعزیتی قرارداد منظور
اسلام آباد(صباح نیوز)میر حاصل بزنجو کو ان کے آبائی علاقہ میں سپرد خاک کر دیا گیا نماز جنازے میں اہم شخصیات سمیت سیکرٹری افراد شریک ہے۔سینیٹ اور قومی اسمبلی میں نیشنل پارٹی کے سربراہ میر حاصل بزنجو کو خراج عقیدت پیش کیا گیا اور فاتحہ خوانی کی گئی۔ نیشنل پارٹی کے رہنما میر حاصل بزنجو کی نماز جنازہ بلوچستان کے علاقے خضدار میں ادا کی گئی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی نیشنل پارٹی نے میر حاصل بزنجو کے انتقال پر دس روزہ سوگ کا اعلان کیا ہے۔سینئر سیاستدان میر حاصل بزنجو کے انتقال پر اظہار تعزیت کی قرارداد پنجاب اسمبلی میں جمع،قرارداد مسلم لیگ (ن) کی رکن حناپرویز بٹ کی جانب سے جمع کرائی گئی جس میں کہاگیا ہے کہ پنجاب اسمبلی کا یہ مقدس ایوان سینئر سیاستدان میر حاصل بزنجو کے انتقال پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتا ہے۔پنجاب اسمبلی کا یہ ایوان میر حاصل بزنجو کے انتقال پر ان کے اہل خانہ سے دلی ہمدردی اوراظہار تعزیت کرتا ہے۔اللہ تعالی میر حاصل بزنجو کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائیں۔سینیٹ میں حکومت اور اپوزیشن ارکان نے نیشنل پارٹی بلوچستان کے سربراہ سینیٹر حاصل بزنجو کو زبردست الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ جمہوریت کی بحالی آئین کی حکمرانی اور پارلیمنٹ کی بالادستی کے لئے ان کی جدوجہد کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ وہ مظلوم طبقات کی آواز اور جمہوریت پسند اور جرا ت مند رہنما تھے جمعہ کو ایوان بالا میں حکومت اور اپوزیشن نے میر حاصل خان بزنجو کے انتقال پر انہیں خراج عقیدت پیش کیا ۔سینیٹ میں نیشنل پارٹی کے سربراہ سینیٹر میر حاصل بزنجو کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی ہدایت پر سینیٹر مولانا فیض محمد نے دعا کرائی۔ سینیٹ نے نیشنل پارٹی بلوچستان کے سربراہ میر حاصل بزنجو کے انتقال پر تعزیتی قرارداد اتفاق رائے سے منظور کی اجلاس میں سینیٹ میں قائد حزب اختلاف راجہ ظفر الحق نے قرارداد پیش کی۔ اجلاس میں سینیٹر میر حاصل بزنجو کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے سینیٹ میں قائد حزب سینیٹر راجہ ظفر الحق نے کہا ہے کہ سینیٹر میر حاصل خان بزنجو کی وفات پورے ملک کا نقصان ہے،وہ ہمیشہ کھل کر اپنا نکتہ نظر پیش کرتے تھے اظہار کرتے تھے۔ وہ انتہائی دلیر آدمی تھے، وہ اصول پرست انسان تھے جمہورت کے لئے ان کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہا کہ آج ملک کی پارلیمانی تاریخ کا اداس دن ہے، بزنجو محبت بانٹنے والی شخصیت تھے، سینیٹر شیری رحمن نے کہا کہ حاصل بزنجو کی وفات ملک کیلئے ایک بڑا سانحہ ہے، وہ مسقل مزاج انسان تھے۔ سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ سینیٹر حاصل بزنجو ایک وضع دار، جمہوریت پسند محب وطن اور عوام دوست رہنما تھے، سینیٹر مشاہد حسین نے کہا کہ حاصل بزنجو بہت جرا ت مند انسان تھے، حاصل بزنجو ایک درویش صفت انسان تھے، انہوں نے سی پیک کے لئے بھی بہت کام کیا، سینیٹر سسی پلیجو نے کہا کہ حاصل بزنجو کا پارلیمان میں بڑا اہم کردار تھا، وہ مظلوم طبقات کی آواز تھے، سینیٹر میاں رضا ربانی نے کہا کہ بلوچستان میں حیات بلوچ کے قتل کا واقعہ ریاست کے لئے لمحہ فکریہ ہے، حاصل بزنجو آج یہاں ہوتے تو اس پر یقینا آواز اٹھاتے۔ وفاقی وزیر انسداد منشیات سینیٹر اعظم سواتی نے کہا کہ حاصل بزنجو ایک وضع دار شخصیت تھے، سینیٹر صلاح الدین ترمذی نے کہا کہ سینیٹر حاصل بزنجو کی وفات بلوچستان اور اس ایوان کا ہی نہیں پورے ملک کا نقصان ہے، وہ جمہوریت پسند اور جرا ت مند رہنما تھے، سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہا کہ حاصل بزنجو کی تربیت سیاسی ماحول میں ہوئی، جمہوریت کی بحالی آئین کی حکمرانی اور پارلیمنٹ کی بالادستی کے لئے ان کی جدوجہد کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے کہا کہ میر حاصل بزنجو قائدانہ صلاحیتوں کے مالک تھے، سینیٹر عطاالرحمن نے کہا کہ سینیٹر حاصل بزنجو کی ساری زندگی جمہوریت کے ساتھ وابستگی رہی، سینیٹر سرفراز بگٹی نے کہا نہ صرف یہ ایوان بلکہ آج پورا ملک سینیٹر حاصل بزنجو کی وفات پر سوگوار ہے، سینیٹر محمد علی سیف نے کہا کہ ملک میں جمہوریت کے لئے حاصل بزنجو کی بہت خدمات ہیں لیکن ہمیں چاہیے کہ اپنے رہنماں کی زندگی میں بھی ان کی قدر کریں، سینیٹر صابر شاہ نے کہا کہ میر حاصل بزنجو آمریت کے خلاف اور جمہوریت کے حق میں ڈٹ کر کھڑے رہے ہیں، سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ وہ نظریاتی اور نادر سیاستدان تھے، سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ حاصل بزنجو ایک عظیم اور بے لوث انسان تھے، سینیٹر رحمن ملک نے کہا کہ حاصل بزنجو پیار، محبت اور الفت کے پیکر تھے، وہ صرف بلوچستان نہیں پورے ملک کے لیڈر تھے، سینیٹر مولانا فیض محمد نے کہا کہ ، غریب نوازی ان کے خاندان کی صفت ہے۔ جمعہ کو ایوان بالا کے اجلاس میں معمول کے ایجنڈہ کو معطل کر دیا گیاسینیٹ کا اجلاس پیر کی شام پانچ بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔قومی اسمبلی کے ا جلاس میں حکومتی اور اپوزیشن ارکان نے نیشنل پارٹی کے سربراہ میر حاصل خان بزنجو کو زبر دست الفاظ میں خراج عقید ت پیش کیا گیا اجلاس میں ان کے لئے دعائے مغفرت کی گئی ۔جمعہ کو قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی سپیکر قاسم خان سوری کی صدارت میں شروع ہوا، اجلاس میں سینیٹر میر حاصل بزنجو کیلئے دعا کرائی گئی،خراج عقید ت پیش کرنے کے بعد میرحاصل خان بزنجو کی وفات پر ان کے احترام میں قومی اسمبلی کا اجلاس ملتوی کر دیا گیا۔ مسلم لیگ ن کے پارلیمانی رہنما خواجہ آصف نے کہا کہ حاصل بزنجو بہت بڑے آدمی تھے ساری عمر جمہوریت کی بقاء کیلئے جدوجہد کی، مسلم لیگ ن کے ساتھ ان کے اچھے تعلقات تھے ، رکن قومی اسمبلی اسلم بھوتانی نے کہا کہ میر حاصل بزنجو وہ سیاستدان تھے جو دل کی بات کرتے تھے،صدمہ ہے کہ وہ اتنی جلدی ہم سے جدا ہو گئے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ پاکستان بہترین سیاستدان اور بہترین پارلیمنٹرین سے محروم ہو گیا۔ رکن قومی اسمبلی غوث بخش خان مہر نے کہا کہ وہ بڑے اچھے انسان تھے، رکن اسمبلی سید محمود شاہ نے کہا کہ میر حاصل خان بزنجو کی بلوچستان کے لیئے خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی، وزیر مملکت شہریار خان آفریدی نے کہا کہ میر حاصل بزنجو نے ہمشیہ حق اور سچ کی بات کہی، بلوچستان نیشنل پارٹی کے رکن اسمبلی آغا حسن بلوچ نے کہا کہ میرحاصل بزنجو کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں، وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے کہا کہ میر حاصل بزنجو کی جمہوریت کے لیئے جدوجہد کو تسلیم کرتے ہیں،تحریک انصاف کے رکن عبدالشکور شاد نے کہا کہ حاصل بزنجو کی خدمات کا درست اعتراف یہ ہے کہ چھوٹے صوبوں کو ان کے حقوق دیئے جائیں۔ شہریار آفریدی نے کہا کہ میر حاصل بزنجو جیسی شخصیات جیسی کے لئے پارلیمان میں کوئی کارنر مختص کیا جائے۔ صابر حسین قائمخانی نے کہا کہ ہم سب ان کے لواحقین کے غم میں برابر کے شریک ہیں، رکن اسمبلی محسن داوڑ نے کہا کہ یہ ایک بہت بڑا نقصان ہے ۔رمیش کمار نے کہا کہ میر حاصل بزنجو کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیئے قرارداد منظور ہونی چاہیئے۔ آغا حسن بلوچ نے کہا کہ میر حاصل بزنجو بابائے بلوچستان میر غوث بخش بزنجو کے بیٹے تھے، کراچی یونیورسٹی کے ایک طالبعلم حیات بلوچ کے قتل پر تحقیقات کرائی جائیں۔فاقی وزیر انسانی حقوق ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا کہ میر حاصل بزنجو جمہوری سوچ کے بڑے سیاستدان تھے میر حاصل بزنجو جیسے لوگ جمہوریت کا حسن تھے سپیکرقومی اسمبلی اسد قیصر نے کہا کہ۔میر حاصل بزنجو ایک بہت بڑی قد آور شخصیت تھے۔انہوں نے پارلیمانی روایات کو فروغ دیا۔ان کے احترام میں آج کا اجلاس ملتوی کیا جاتا ہے، حکومت اور اپوزیشن کے اتفاق رائے کے بعد قومی اسمبلی اجلاس پیر چار بج تک ملتوی کیا جاتا ہے ۔