• news

مزید 2لاکھ ٹن گندم درآمد ، گدوپاور پلانٹ ، او جی ڈی سی ایل شیئر فروخت کرنے کی منظوری 

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) وزیراعظم کے مشیر خزانہ و محصولات ڈاکٹر عبد الحفیظ شیخ کی زیرصدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی  کے اجلاس میں پاکستان ٹریڈنگ کارپوریشن کو ابتدائی طور دو لاکھ ٹن گندم کی درآمد کا آرڈر جاری کرنے کی اجازت دے دی گئی۔ اجلاس میں ای سی سی کو بتایا گیا کہ نجی شعبے کی جانب سے پانچ لاکھ ٹن گندم کی درآمد شروع ہو چکی ہے اور پہلا جہاز اس ماہ کی 26 تاریخ کو پاکستان پہنچ جائے گا جس سے ملک میں گندم کی قیمتوں میں استحکام آئے گا۔ اجلاس میں نجی شعبے کی جانب سے چینی کی درآمد پر عائد محصولات کی شرح میں کمی لانے کا فیصلہ بھی کیا گیا۔ علاوہ ازیں مشیر خزانہ ڈاکٹر حفیظ شیخ کی صدارت میں کابینہ کی نجکاری کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں او جی ڈی سی ایل میں حکومت کے سات فی صد شیئرز کو پبلک آفرنگ کے ذریعے ٖفروخت کرنے کی منظوری دی گئی۔ اجلاس میں ہدایت کی گئی کہ اس عمل کے لئے فنانشل ایڈوائزر کی تقرری کا عمل شروع کیا جائے۔ اجلاس میں 747میگا واٹ کے گدو پاور پلانٹ کی نجکاری کی بھی منظوری دی گئی۔ تمام اداروں اور ڈویژنز کو ہدایت کی گئی کہ اس پلانٹ کی فروخت کے لئے تام ایشوز کو حل کیا جائے۔ پی پی ایل میں حکومت کے 10فی صد شیئرز فروخت کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔ شیئرز پبلک آفرنگ کے ذریعے فروخت کئے جائیں گے۔ شہری ہوا بازی ڈویژن کی سفارش پر روزویلٹ ہوٹل نیو یارک کے بارے میں میسرز ڈی لویٹ کی  رپورٹ کو نیویارک کے مین ہیٹن علاقے میں معاشی اور کاروباری سرگرمیوں کی بحالی تک  تعطل میں رکھا جائے۔ اس رپورٹ کو اپ ڈیٹ کرنے کے لئے مزید اخراجات آئیں گے  جبکہ اس وقت مین ہیٹن کا کاروباری ماحول بھی ٹھیک نہیں۔ اجلاس میں سروسز ہوٹل لاہور، جناح کنونشن سینٹر اسلام آباد، پاکستان ری انشورنس کمپنی میں حکومت کے20 فی صد شیئرز کی فروخت، ایچ بی ایف سی اور فسٹ وویمن بینک کی ٖفروخت  کے لئے ٹرانزیکشن کے ڈھانچوں کی بھی منظوری دی گئی۔ دریں اثناء ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہا ہے کہ پاکستان کے عوام کی فلاح و بہبود اور ترقی حکومتی اصلاحات کے پروگرام کا اہم مقصد اور ہدف ہے۔ یہ بات انہوں نے کراچی کونسل آن فارن ریلیشنز کے زیراہتمام ’’حقیقت پسندانہ اصلاحات کے ذریعہ اقتصادی استحکام‘‘ کے موضوع پر ویبینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ نے کہا کہ موجودہ حکومت نے مشکل فیصلے کئے۔ مشیر خزانہ نے کہا کہ حکومتی اخراجات میں کمی ایک اور بڑا فیصلہ تھا۔ کابینہ کی تنخواہوں میں کمی کی گئی۔

ای پیپر-دی نیشن