• news

اسرائیل کے غزہ پر راکٹ حملے، متعدد افراد زخمی، حماس کی جوابی کارروائی

غزہ(اے پی پی) اسرائیل کی فوج نے غزہ پر فضائی حملے کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہو گئے  ہیں۔ ترک ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیل فوج نے غزہ پر فضائی حملے کیے ہیں۔ فضائی بمباری  کے نتیجے میں متعدد افراد اخمی ہو گئے ہیں۔اسرائیلی کارروائی کے بعد حماس کی جانب سے بھی راکٹ داغے گئے۔حملے کے بعد فلسطینی علاقوں میں کشیدگی برقرار ہے اور مظاہرے بھی ہوئے ہیں جن میں ہزاروں فلسطینیوں نے شرکت کی اور عالمی برادری سے اسرائیلی مظالم بند کرنے کا مطالبہ کیا۔فلسطینیوں کی طویل مزاحمت اور جدو جہد کے نتیجے میں وسط اگست 2005 کوصہیونی ریاست نے غزہ کی پٹی سے فوجیں نکالنے اور اس علاقے میں قائم کردہ یہودی بستیاں ہٹانے کا فیصلہ کیا۔ یہ فیصلہ غزہ پر مسلسل 38سال تک قبضہ جاری رکھنے کے بعد کیا گیا۔ اگرچہ صہیونی فوجیں غزہ سے نکل چکی ہیں اور غزہ سے صہیونی حکام کے انخلا اور یہودی بستیوں کے ختم کیے جانے کے باوجود گذشتہ 15سال سے صہیونی فوج کے نہتے فلسطینیوں کیخلاف گھنائونے جرائم کا سلسلہ جاری ہے۔ صہیونی فوج کی طرف سے غزہ کی پٹی پر زمینی، فضائی اور بحری اطراف سے مسلسل حملے کیے جا رہے ہیں۔غزہ کا علاقہ گزشتہ 14سال سے اسرائیلی فوج کے محاصرے میں ہے اور اسے فلسطینیوںنے آفت زدہ علاقہ قرار دیا ہے۔ غزہ کے باہر سے کوئی بھی چیز صہیونی ریاست کی اجازت کے بغیر داخل نہیں ہوسکتی۔ یہی وجہ ہے کہ اس علاقے کی معیشت تباہ ہو کر رہ گئی ہے۔ صہیونی ریاست نے غزہ کی پٹی میں تین تجارتی گذگاہیں بند کر رکھی ہیں اور غزہ کو بنیادی انسانی ضرورت کی اشیا تک فراہم کرنے پر قدغنیں عاید کی گئی ہیں۔غزہ کی بحری، بری اور فضائی ناکہ بندی کرکے صہیونی ریاست نے غزہ کے عوام کا مستقبل تاریک اور ان کی مشکلات میں کئی گنا اضافہ کیا ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ صہیونی دشمن غزہ کی پٹی کے دو ملین عوام کو غزہ کے اندر اور باہردونوں طرف سے حملوں کا نشانہ بنا رہا ہے۔ غزہ کی ناکہ بندی کرکے اس کے اندر عوام کو گھٹن اور معاشی مشکلات سیدوچار کیا گیا ہے اور غزہ کے باہر سے صہیونی فوج کے جنگی طیارے، ٹینک اور توپیں فلسطینیوں پر آگ برسا رہی ہیں۔ اسرائیلی فوج غزہ کی پٹی پر تین بڑی جنگیں مسلط کرچکی ہے جن میں ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی شہید اور زخمی ہونے کے بعد اپاہج اور معذور ہوچکے ہیں۔فلسطینی پارلیمنٹ کے رکن اور غزہ کی پٹی کی تعمیر نو کے لیے قائم کردہ کمیٹی کے سربراہ جمال الخضری نے کہا کہ صہیونی ریاست نے غزہ سے صرف برائے نام انخلا کیا ہے۔ صہیونی فوج کا غزہ کی پٹی کے تمام داخلی اور خارجی راستوں اور وسائل پر بدستور قبضہ ہے۔مرکزاطلاعات فلسطین سے بات کرتے ہوئے الخضری نے کہا کہ صہیونی ریاست غزہ کے عوام کی زندگی اجیرن بنائے ہوئے ہے۔ غزہ کی معیشت اور اقتصادیات کو تباہ کردیا گیا۔ اس کی تمام بری، بحری اور فضائی راہ داریوں پر صہیونی فوج کا قبضہ ہے۔

ای پیپر-دی نیشن