• news

ضمنی اور عام انتخابات میں الیکٹیبلز کی بجائے پی ٹی آئی کے حقیقی کارکنوں کو ٹکٹیں دینے کا فیصلہ

لاہور (تجزیہ: ندیم بسرا) وزیراعظم عمران خان نے فیصلہ کیا ہے کہ آئندہ عام اور ضمنی انتخابات میں پارٹی کی ٹکٹیں الیکٹیبلز کی بجائے پی ٹی آئی کے حقیقی ورکرز کو دی جائیں گی۔ حال ہی میں خالی ہونے والی پنجاب میں وزیر آباد اور ڈسکہ کی دو سیٹوں پر ضمنی انتخابات میں ٹکٹیں ورکرز کو دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیر آباد میں مسلم لیگ ن کی شوکت منظور چیمہ کی صوبائی سیٹ اور ڈسکہ میں افتخار الحسن المعروف زاہرے شاہ کی قومی اسمبلی کی خالی ہونے والی سیٹوں کی ٹکٹیں پی ٹی آئی کے کارکنوں کو دینے کا فیصلہ کیا۔ وزیر آباد کی ایم پی اے کی سیٹ پر سابق وفاقی وزیر حامد ناصر چھٹہ کے بیٹے، چودھری محمد یوسف آرائیں، نعمان اللہ چٹھہ امیدوار ہیں اور ڈسکہ میںایم این اے کی سیٹ پر علی اسجد ملہی، حاجی امان اللہ امیدوار ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ عمران خان نے فیصلہ کیا ہے کہ اب ٹکٹیں کارکنوں کو دی جائیں گی جن کے انٹرویوز جلد کئے جائیں گے۔ اسی تناظر پی ٹی آئی کے پرانے ورکر اور عمران خان کے قریبی ساتھی، حکومت پنجاب کے ترجمان عثمان سعید بسرا کو عمران خان نے این اے تراسی (83) سے آئندہ الیکشن لڑنے کا عندیہ دیا ہے اور ان کو ٹاسک دیا ہے کہ وہ حلقے میں جاکر ناراض کارکنوں کو منائیں اور پی ٹی آئی کے کارکنوں کو اکٹھا کریں۔ انہوں نے وزیر اعظم عمران خان کی ہدایت پر حلقے میں سیاسی سرگرمیاں بحال کرکے وزیراعظم کے ویژن کے مطابق کام شروع کر دیا ہے۔ یاد رہے وزیراعظم عمران خان کا الیکٹیبلزکی بجائے پی ٹی آئی کر ورکرز کو ٹکٹیں دینے کا فیصلہ ماضی میں کئے جانے والے فیصلوں کا ازالہ کرنا ہے۔ کیونکہ 2018ء کے عام انتخابات میں پی ٹی آئی میں ٹکٹیں پارٹی ورکرز کو نظرانداز کرکے الیکٹینلز کو دی گئیں جس سے پارٹی کا حقیقی اور قریبی کارکن نظرانداز ہوا۔ وہ پارٹی سے ناراض ہو گیا اور 2018ء کے عام انتخابات میں پی ٹی آئی کو سنٹرل پنجاب کے علاوہ گوجرانوالہ ضلع میں 21 سیٹوں پر شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ گوجرانوالہ ڈویژن میں قومی اسمبلی کی 5 اور صوبائی اسمبلی کی 16 سیٹوں پر شکست کامنہ دیکھنا پڑا۔

ای پیپر-دی نیشن