• news

بھارتی فوج کا بڑے پیمانے پر آپریشن ، مستقل رہائشی سرٹیفکیٹ رکھنے والوں کیلئے ڈومیسائل سند لازمی

نئی دہلی (آن لائن) بھارت کے غیرقانونی قبضے والے شمیر کے اصل باشندوں اور بھارت سے نئے آباد کاروں کے مابین کسی تفریق کو دور کرنے کے لئے ، نئی دہلی نے ملازمت کے لئے درخواست دینے اور دوسرے فوائد حاصل کرنے کا نام پر مستقل رہائشی سرٹیفکیٹ (پی آر سی) رکھنے والوں کے لئے ڈومیسائل سند حاصل کرنا لازمی قرار دے دیا ہے۔ بھارتی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے نئی دہلی میں پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ، کچھ حلقوں میں کسی طرح یہ تاثر پیدا کیا جارہا ہے کہ PRC رکھنے والے افراد کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کے لئے درخواست دینے کی ضرورت نہیں ہے اور انھیں "ایسی افواہوں سے گمراہ نہ ہونے" کے لئے کہا گیا ہے۔انہوں نے کہا ، جموں و کشمیر کے پی آر سی رکھنے والے نئے ڈومیسائل سند حاصل کرنے کے اہل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس تازہ ترین اقدام کا مقصد جموں و کشمیر کے اصل رہائشیوں اور ان لوگوں کے مابین کسی تفریق کو دور کرنا ہے۔ بھارتی حکومت نے جموں وکشمیر کے 22 اضلاع میں سے صرف جموں ضلع میں 1 لاکھ 55 ہزار 358 نئے ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کر دیے ہیں ۔کے پی آئی کے مطابق مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے سے قبل کرگل اور لیہ سمیت جموں وکشمیر کے 22 اضلاع تھے۔جموں سب سے زیادہ آبادی والا ضلع ہے جموں کی آبادی 15 لاکھ سے زیادہ ہے۔مقبوضہ کشمیر کا مسلم اکثریتی تشخص ختم کرنے کے لیے حال ہی میں نئے ڈومیسائل قوانین کو رائج کیا گیا ہے ۔ نئے ڈومیسائل قوانین کے تحت بھارتی شہریوں کو بھی ریاستی شہریت کا حق دار قرار دیا گیا ہے ۔ اسسٹنٹ کمشنر ریونیو(اے سی آر)جموں وجے کمار شرماکے مطابق 1 لاکھ 55 ہزار 358 نئے ڈومیسائل سرٹیفکیٹ میں سے 14 ہزار833ڈومیسائل غیر مقامی افراد ( غیر ریاستی شہریوں یا بھارتی شہریوں) کو دیے گئے ہیں۔ وجے کمار شرماکے مطابق انتظامیہ نے اب تک مجموعی طور پر 1 لاکھ 55 ہزار 358  اسناد جاری کی ہیں ، اس میں سے پی آر سی ہولڈرز کو 1 لاکھ 38ہزار 732 کو دیئے گئے۔مقبوضہ کشمیر میں کرونا وائرس سے مزید 9افراد کی موت واقع ہو گئی ہے اس طرح کرونا وائرس سے مرنے والوں کی کل تعداد بڑھ کر 632ہوگئی ہے ۔ ان میں سے 47جموں جبکہ 584 کشمیر سے تعلق رکھتے ہیں۔مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے ایک سالہ لاک ڈائون کے نتیجے میں 45ہزار کروڑ روپے کا معاشی نقصان ہو گیا ہے ۔زراعت،باغبانی و سری کلچر شعبے کو942کروڑ 40لاکھ کروڈروپے،ہوٹل اینڈ ریستورانوں کو760کروڑروپے ، تعلیم شعبے کو76کروڑ روپے،اراضی و مکانات کی خرید و فروخت شعبے کو کو2280کروڑ روپے،خدمات شعبے سے کو 608کروڑروپے ،تعلیمی شعبے کو 76کروڑ روپے کا نقصان اٹھانا پڑا۔ کے پی آئی کے مطابق کشمیر ٹریڈ الائنس نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے ایک سالہ لاک ڈائون کے نتیجے میں ہونے والے معاشی نقصان بارے خصوصی رپورٹ آن لائن جاری کر دی ہے ۔شمالی اور جنوبی کشمیر میں بھارتی فورسز نے بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کر دیا ہے۔ شوپیاں کے نصف درجن علاقوں کو فورسز نے محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا ہے۔ پولیس ، فوج اور سی آر پی ایف نے مشترکہ طورپر پہاڑی علاقوں جن میں کیلر شامل ہیں کی بھی تلاشی لی تاہم اس دوران کسی کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔ ادھر شمالی کشمیر میں بھی فورسز نے کئی علاقوں کی تلاشی لی ۔ ادھروسطی کشمیر میں ضلع گاندربل کے گنڈ پولیس سٹیشن میں تعینات اسسٹنٹ سب انسپکٹر  اچانک دل کا دورہ پڑنے سے لقمہ اجل بن گیا ۔

ای پیپر-دی نیشن