مقتول ایڈووکیٹ اعجاز سپردخاک:فیصل آباد‘ لاہور‘ ملتان میں وکلاء کی ہڑتال
لاہور‘ فیصل آباد‘ ملتان (اپنے نامہ نگار سے + آن لائن + سپیشل رپورٹر) مدینہ ٹائون سے اغواء کے بعد صادق آباد میں قتل ہونیوالے میاں اعجاز احمد ایڈووکیٹ کو نمازجنازہ کی ادائیگی کے بعد سپردخاک کر دیا گیا، قاتلوں کی عدم گرفتاری پر ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن فیصل آباد نے ہڑتال کر دی۔ سائلین دن بھر خوار ہوتے رہے۔ بتایا جاتا ہے کہ مدینہ ٹائون سے خاندانی رنجش کی بناء پر میاں اعجاز احمد ایڈووکیٹ کو اسکی والدہ اور بہنوں کی ایماء پر پولیس کی وردیوں میں ملبوس افراد اغواء کر کے لے گئے اور دو روز قبل صادق آباد سے مذکورہ وکیل کی نعش ملی تھی۔ فیضان مدینہ میں نماز جنازہ کی ادائیگی کے بعد مقامی قبرستان میں سپردخاک کر دیا گیا۔ مقامی وکیل کے قتل پر لاہور کی ماتحت عدالتوں میں وکلاء نے ہڑتال کی۔ کال پنجاب بار کونسل نے دے رکھی تھی۔ ماتحت عدالتوں میں وکلاء کی ہڑتال کے باعث ویرانی چھائی رہی۔ سائلین اور وکلاء مقدمات کی نئی تاریخیں لے کر واپس لوٹ گئے۔ مختلف الزامات میں ملوث ملزم بھی عدالتوں میں آنے کے بعد تاریخیں لے کر واپس جیل روانہ ہوتے رہے۔ آن لائن کے مطابق لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن نے ہڑتال کے اس اعلان سے لاتعلقی کا اظہار کیا اور وکلاء لاہور ہائیکورٹ کی عدالتوں میں پیش ہوتے رہے۔ ادھر سینئر نائب صدر لاہور بار ایسوسی ایشن رانا محمد نعیم نے گزشتہ ایک ماہ کے دوران تسلسل کے ساتھ منظم انداز میں وکلاء کے قتل اغواء اور ان کے خلاف سنگین جرائم کے ارتکاب پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا امن و امان کی روز بروز خراب تر ہوتی ہوئی صورتحال نے پورے معاشرے کو خوف و ہراس اور بے اطمینانی کا شکار کر دیا ہے۔ اربوں کا بجٹ اور مراعات حاصل کرنے والی پنجاب پولیس عوام الناس بالخصوص وکلاء کے تحفظ اور جرائم پیشہ افراد کو قابو کرنے میں مکمل ناکام ہو چکی ہے۔ انہوں نے وزیراعظم اور وزیراعلیٰٖ پنجاب سے مطالبہ کیا کہ نااہل پولیس قیادت کو امن و امان سے متعلق فرائض کی جانب متوجہ کرتے ہوئے اس خراب صورتحال کی براہ راست خود نگرانی کریں۔ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ اور چیف جسٹس پاکستان سے بھی درخواست کی کہ وکلاء کے وقار اور جان و مال کے تحفظ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی سے متعلق سوموٹو نوٹس لیتے ہوئے فوری اقدامات کریں۔ قتل کی بڑھتی وارداتوں کیخلاف وکلاء کی ہڑتال‘ احتجاجی ریلی نکالی گئی وکلاء کے مسلسل قتل حکومت کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔ وکلاء کو تحفظ فراہم کرنے کا مطالبہ کر دیا۔ تفصیل کے مطابق ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن ملتان کے ہنگامی اجلاس سے صدر چوہدری طاہر محمود اور جنرل سیکرٹری سجاد حیدر سپرا نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وکلاء کے اغوا کی بڑھتی ہوئی وارداتوں اور گزشتہ دنوں دیپالپور میں خاتون وکیل ارشاد نسیم کے اغواء اور تشدد کی شدید مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ حکومت توجہ دے۔ چیف جسٹس ازخود نوٹس لیں۔