بھارت میں مسلمانوں و دیگر اقلیتوں کیخلاف جرائم میں ملوث کسی ایک فرد کو سزا نہیں دی گئی
اسلام آباد ( عبداللہ شاد - خبر نگار خصوصی) بھارتی میڈیا میں ان دنوں پاکستان پر مختلف نوع کے من گھڑت الزامات عائد کئے جا رہے ہیں حالانکہ درحقیقت خود بھارت میں اس وقت انسانی حقوق کے بدترین مجرم اقتدار پر قابض ہیں۔ سمجھوتہ ایکسپریس اور مالیگائوں بم دھماکوں میں ملوث کرنل پروہت، میجر اپادھیا، سوامی اسیم آنند، لوکیش شرما، سندیپ ڈانگے،کمل چوہان و دیگر کو تمام تر ثبوت کے باوجود بی جے پی کے ایما پر بری کر دیا گیا۔ سادھوی پرگیہ ٹھاکر کے حصے میں لوک سبھا سیٹ آئی۔ گجرات میں مسلمانوں کی تاریخی نسل کشی کرنے والے نریندر مودی دوسری بار وزارت عظمیٰ میں ہیں، اترپردیش کے ضلع گورکھپور میں بے قصور مسلمانوں کے قتل عام میں ملوث یوگی ادتیہ ناتھ اترپردیش کے وزیر اعلیٰ کی حیثیت سے زندگی کا لطف اٹھا رہے ہیں۔ سمجھوتہ ایکسپریس کے ماسٹر مائنڈ موہن بھاگوت، آر ایس ایس کے سربراہ کی حیثیت سے مسلسل مسلمانوں و دیگر بھارتی اقلیتوں کے خلاف ریشہ دوانیوں کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں ۔ بابری مسجد کو شہید کرنے والے مرلی منوہر جوشی، ایل کے ایڈوانی، اوما بھارتی و دیگر ملزمان کو آج تک کٹہرے میں نہیں کھڑا گیا۔ گراہم سٹینلے قتل کیس، احسان جعفری قتل کیس، عشرت جہاں آرا قتل عام، نیلی قتل عام، کنان پوشپورہ بربریت اور بھارتی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی سفاکیت ہندوستانی حکمرانوں کے ماتھے پر ایسے سیاہ داغ ہیں جنھیں وہ کبھی صاف نہیں کر سکتے۔ ’’کارواں‘‘ میگزین میں سوامی آنند کے انٹرویو میں اس نے خاتون صحافی’’لینا گیتا رگھوُناتھ‘‘ کو بتایا تھا کہ سمجھوتہ ایکسپریس سمیت کئی سنگین جرائم میں آر ایس ایس کے موجودہ سربراہ ’’موہن بھاگوت‘‘ کی رضامندی بھی شامل تھی۔ اس کے علاوہ RSSکی مرکزی مجلس عاملہ کے رکن اندریش کمار بھی شامل تھے۔ اجمیر اور حیدر آباد کے بم دھماکوں کی ہدایات بھی موہن بھاگوت کی جانب سے دی گئی تھیں۔