خیبر پی کے اسمبلی میں غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ پر اپوزیشن کی نکتہ چینی
پشاور (اے پی پی ) خیبر پی کے اسمبلی میں اپوزیشن نے صوبے میں بجلی کے غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ پر نکتہ چینی کرتے ہوئے کہاکہ بجلی کاخالص منافع ہمارآئینی حق ہے جس کے حصول کیلئے ایک انچ پیچھے نہیں ہٹیں گے، بجلی صوبے کی پیداوارہونے کے باوجود ہمیں زائد نرخ پرمل رہی ہے، یہ صوبے کے عوام سراسرناانصافی ہے، حکومت نے واضح کیاکہ صوبے میں بجلی کی کمی کوپوراکرنے کیلئے منصوبہ بندی کی جارہی ہے جس سے پورے پاکستان کو روشن کرینگے۔ صوبائی اسمبلی اجلاس میں اے این پی کے پارلیمانی لیڈر سرداربابک نے لوڈشیڈنگ پربحث کاآغازکرتے ہوئے کہاکہ بجلی کی آنکھ مچولی، غیراعلانیہ لوڈشیڈنگ، فیڈرکاٹریپ ہونا، ٹرانسفارمر کا جلنا اور واپڈا میں سٹاف کی کمی اسوقت صوبے کا بڑامسئلہ ہے۔ تربیلا ڈیم چار ہزار پلس میگاواٹ بجلی پیداکررہاہے ورسک ڈیم، ملاکنڈ تھری میں بجلی صوبے کی پیداوار ہے۔ وزیر محنت شوکت یوسفزئی نے کہاہے کہ صوبے ایک دوسرے کیساتھ تعاون کرتے رہتے ہیںہم توقع کررہے تھے کہ اپوزیشن کیطرف سے اہم تجاویزآئیں گی لیکن اپوزیشن کارویہ غیرسنجیدہ ہے سرداربابک کی تقریرسیاسی تھی اہم ایشو پر اپوزیشن واویلا شروع کر دیتی ہے سابقہ ادوارمیں بھی لوڈشیڈنگ ہوتی رہی ہے ہم پورے پاکستان کو روشن کرینگے یہ کہتے ہی اپوزیشن اراکین آپے سے باہرہوگئے اور ایوان میں شورشرابہ شروع کردیا اس دوران سپیکر بار بار اپوزیشن اراکین کو خاموش کراتے رہے تاہم حزب اختلاف نے کسی کی نہ سنی۔