ارکان نے آئینی حق استعمال کرکے بل مسترد کئے: چیئرمین سینٹ: نواز شریف کی واپسی، قانونی راستہ اپنائیں گے: حکومت
اسلام آباد (نیوز رپورٹر) چئیرمین سینٹ صادق سنجرانی نے 25 اگست کو ایوان بالا سے مسترد ہونے والے دو بلز بعنوان ’’اسلام آباد دارالخلافہ وقف املاک 2020ئ‘‘ اور ’’اینٹی منی لانڈرنگ (دوسرا ترمیمی )بل 2020ئ‘‘ جنہیں بالترتیب 24اگست 2020 کو قومی اسمبلی کی منظور کردہ صورت میں 25 اگست 2020 کو منعقد ہونے و الے سینٹ کے اجلاس کے نظام کار میں شامل کیا گیا تھا کے بارے بدھ کو سینٹ کے اجلاس میں رولنگ دیتے ہوئے کہا ہے کہ25 اگست 2020 کو منعقد ہونے والے سینٹ کے اجلاس کے نظام کار میں آرڈرز نمبر 27-30 کے ضمن میں ایوان کی کارروائی، قواعد ضابط کاروانصرام کارروائی سینٹ 2012 کے تقاضوں کے عین مطابق ہے۔ بعد ازاں سینٹ سیکرٹریٹ کی جانب سے جاری پریس ریلیز میں چئیرمین کی جانب سے کہا گیا ہے کہ یہ ایوان کی آئینی صوابدید تھا کہ بلوں کو منظور کریں یا مسترد کریں۔ بلوں کو تمام مراحل بشمول بلوں پر دوسری اور تیسری خواندگی (تحریک برائے غور ،شق وارغور ،اوربل کی منظوری کی تحریک) آواز ووٹ کے ذریعے مسترد کئے گئے۔ لہذا آئینی حقوق کو استعمال کرنے کے بعد دونوں بلوں کو موجود اراکین کی جانب سے مسترد کیا گیا۔ نظام کار میں قاعدہ 263 کی تحریک کی شمولیت جو قاعدہ 120 کے تقاضوں سے صرف نظر کیلئے ہے، نہ تو غیر مناسب تھا اور نہ قوم کے عظیم مفاد میں صوابدید کو استعمال کرنا قواعد کی جانب سے کوئی قدغن تھی اور بلوں کو مسترد کرنا آئین اور قواعد کے روح کے مطابق تھا۔ علاوہ ازیں سینٹ کے اجلاس میں ارکان نے کہا ہے کہ اضلاع کے مسائل کیلئے پورے ایوان کی پارلیمانی کمیٹی قائم کی جائے ،کراچی کی صورتحال پر وفاقی حکومت سمیت تمام سیاسی جماعتوں کی آل پارٹیز کانفرنس بلائی جائے،جنسی زیادتی کا شکار خاتون وکیل زین ارشاد کا معاملے کو انسانی حقوق کمیٹی کے سپردکیا جائے، چئیرمین سینٹ نے کہا کہ کراچی نے پورے ملک کی مدد کی ہے اس وقت تینوں صوبے کراچی کی مدد کیلئے آگے آئیں۔ میاں نواز شریف کو واپس لانے کیلئے حکومت قانونی راستہ اختیار کر ے گی، سابق دور میں صحت اور تعلیم کو نظر انداز کیا گیا اور ان دونوں شعبوں پر حکومت خصوصی توجہ دے رہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار ارکان سینٹ نے بدھ کو ایوان بالا میں عوامی اہمیت کے مسائل پر گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہاکہ ملک میں نظام تعلیم کی بہتری کی ضرورت ہے پنجاب میں نجی تعلیمی اداروں میں جو کتابیں پڑھائی جاتی ہیں اس کو دیکھنے کی ضرورت ہے کیونکہ ان کتابوں میں قرآنی آیات کا غلط ترجمہ ،توہین رسالت اور توہین صحابہ اور غلط تاریخ لکھی ہوئی ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ کراچی پر پورے ایوان کی کمیٹی بنائی جائے اور کراچی کے مسائل پر بحث کی جائے جس پر چیرمین سینیٹ نے کہاکہ کراچی کے عوام نے پورے ملک کی مدد کی ہے اس وقت تینوں صوبے کراچی کی مدد کیلئے آگے آئیں سینیٹر سسی پلیجو نے کہاکہ کراچی سندھ سمیت پاکستان کا ایک اہم حصہ ہے اور سندہ کی حکومت مسائل کو حل کرنے کیلئے پوری کوشش کر رہی ہیاین ڈی ایم اے کو کراچی کے حوالے سے کام مزید تیز کرنا چاہیے انہوں نے کہاکہ سندھ کو بجلی کے حوالے سے بھی تحفظات درپیش ہیں وفاقی ادارے سندھ کے حوالے سے اپنا کام بہتر کریں سینیٹر عثمان خان کاکڑ نے کہاکہ عدلیہ بحالی تحریک میں اہم کردار ادا کرنے والی نسرین ایڈوکیٹ کو اپنے دفتر سے اغوا کرکے چار دن تک جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیااس واقعے کو انسانی حقوق کمیٹی میں بھجوانے کا مطالبہ کیا انہوں نے کہاکہ ایک مشہور دہشت گرد احسان اللہ احسان کا انٹرویو آیا ہے جس میں انہوںنے کہاہے کہ مجھے سیاستدانوں اور صحافیوں کو قتل کرنے کا ٹاسک دیا گیا مگر اس پر بھی میڈیا خاموش ہے اور اپوزیشن بھی خاموش ہے موجودہ حکومت دہشت گردوں کی معاونت کر رہی ہے انہوں نے ایس پی طاہر داوڑ کے حوالے سے بھی انکشاف کیا ہے اس حوالے سے پارلیمنٹ کو جواب دیا جائے۔ سینیٹر میر کبیر محمد احمد شاہی نے کہاکہ اس وقت ایران سے ٹماٹر اور پیاز بہت بڑی تعداد میں آرہے ہیں جس سے پاکستان کے کاشتکاروں کو مشکلات کا سامنا ہے اس صورتحال پر متعلقہ کمیٹی میں بحث کی جائے جس پر چیئرمین سینٹ نے معاملے کو متعلقہ کمیٹی میں بھجوانے کی ہدایت کی سینیٹر مشاہد اللہ خان نے کہاکہ پاکستان میں میاں نواز شریف کے پلیٹس لیٹس جان بوجھ کر گرائے گئے اور ان کو نقصان پہنچانے کی سازش کی گئی تھی انہوںنے کہاکہ کورونا کی وجہ سے میاں نواز شریف کا اب تک لندن میں علاج نہیں ہوسکا ہے کراچی آج ڈوب رہا ہے مگر حکومت ڈرامے بازیاں کر رہی ہے اس وقت عوام کے مسائل حل کرنے کی ضرورت ہے سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہاکہ کراچی کا مسئلہ قومی مسئلہ ہے اس کو سیاست سے ہٹ کر حل کیا جائے انہوںنے کہاکہ اے پی سی کراچی کے مسائل پر کراچی میں ہونی چاہیے سینیٹر منظور کاکڑ نے کہاکہ بعض نجی سکولوں نے چھٹیوں کی فیس ادا نہ کرنے اور احتجاج کرنے والوں پر سکولوں کے دروازے بند کردئیے ہیں سینیٹر اورنگزیب اورکزئی نے کہا کہ قبائلی اضلاع وزیرستان سمیت خیبر ایجنسی کے عوام گزشتہ کئی مہینوں سے احتجاج پر ہیں اور انہیں ان کے گھروں اور رکاوٹوں کے معاوضوں کی ادائیگی میں انتظامیہ رکاوٹیں ڈالی جا رہی ہیں وزیر مملکت علی محمد خان نے کہا کہ قبائلی اضلاع کی آبادکاری ہمارے لئے بہت بڑا چیلنج ہے قبائلی اضلاع کے عوام کو درپیش مسائل کے حل کیلئے پارلیمانی کمیٹی کا قیام بہت ضروری ہے۔ چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے ہدایت کی ہے کہ تمام وزارتیں وقفہ سوالات کے دوران دریافت کئے جانے والے سوالات کے جوابات وقت پر دیا کریں۔ وفاقی وزیر ہاؤسنگ و تعمیرات طارق بشیر چیمہ نے کہا ہے کہ اسلام آباد کے جی فورٹین سیکٹر میں آلاٹیوں کو پلاٹ کی فراہمی کے حوالے سے مسائل جلد حل کر لئے جائیں گے۔ وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے کہا ہے کہ حکومت نے کوویڈ 19 کے دوران بیرون ملک پھنسے پاکستانیوں کو واپس لانے کے لئے خصوصی چارٹر طیارے بھیجے۔وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا ہے کہ تھرپارکر میں یونیورسل سروس فنڈ کے ذریعے انٹرنیٹ کی سہولت فراہم کرنے پر غور کیا جارہا ہے ایوان بالا کو بتایا گیا کہ احساس کیش ایمرجنسی پروگرام کے تحت چاروں صوبوں میں 97لاکھ سے زائد مستحقین میں مجموعی طور پر 117ارب96کروڑ روپے سے زائد کی رقم تقسیم کی جاچکی ہے،آئی اے اے جعلی ڈگریوں کی بنائ پر 760ملازمین کو برطرف کیا جا چکا ہے ۔