• news

کرونا کا بہانہ ، بھارتی سپریم کورٹ نے محرم کے جلوسوں پر پابندی لگا دی 

اسلام آباد (عبداللہ شاد- خبر نگار خصوصی) بھارت سپریم کورٹ نے کرونا وائرس کا بہانہ بنا کر بھارت میں مسلمانوں کے محرم کے دوران جلوس نکالنے پر حتمی پابندی لگا دی ہے ، بھارتی سپریم کورٹ میں عائد پٹیشن میں بھارت میں جگن ناتھ پوری میں ہندوئوں کو رتھ یاترا نکالنے کی اجازت دینے کی دلیل دیتے کہا گیا تھا کہ اگر انھیں رتھ یاترا کی اجازت دی جا سکتی ہے تو مسلمانوں کو جلوس کیوں نہیں نکالنے دیا جا سکتا۔ اس پر ہندوستانی چیف جسٹس ایس اے بوبڑے کے بینچ نے نئی منطق گھڑتے کہا کہ جگن ناتھ یاترا کی اجازت اس لئے دی تھی کہ اس معاملے میں ہم نے ممکنہ نقصان کا اندازہ لگا لیا تھا، مگر محرم کے دوران جلوس نکالنے نہیں دیا جا سکتا کیونکہ جگن ناتھ والی ’’اجازت‘‘ کا اطلاق ہر جگہ نہیں ہو سکتا۔ یاد رہے کہ جگن ناتھ رتھ یاترا والے تہوار میں لاکھوں ہندوئوں نے شرکت کی تھی، اس کے علاوہ 5 اگست کو رام مندر کی بھومی پوجن تقریب کے دوران لاکھوں ہندوئوں نے ایودھیا میں جمع ہو کر غل غپاڑہ کیا تھا۔ چند روز سے وارانسی میں ہندوئوں کے بڑے اجتماع بار بار گیان واپی مسجد پر حملہ آور ہونے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن ان میں سے ایک پر بھی کرونا وائرس پھیلانے کا جرم عائد نہیں کیا گیا۔ بھارت میں اکثر مقامات پر ابھی تک تبلیغی جماعتوں کے اراکین جیلوں میں بند ہیں کیونکہ وہ مسلمان ہیں، اس کے علاوہ مسلم اکثریت والے علاقوں میں بھارتی سیکورٹی فورسز مسلسل گشت کر کے انھیں گھروں تک محصور رہنے کیلئے تمام تر توانائیاں صرف کر رہی ہیں، مگر اس کے باوجود بھارتی سپریم کورٹ نے مسلمانوں پر کرونا وائرس پھیلانے کا الزام لگاتے ہوئے ان کے جلوسوں پر پابندی عائد کر دی ہے ۔ 

ای پیپر-دی نیشن