کرونا: مزید 3 اموات، تعلیمی ادارے ماہرین کے مشورے سے مرحلہ وار کھیلیں گے: این سی او سی
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+نوائے وقت رپورٹ‘ نامہ نگار) پاکستان میں کرونا وائرس کے اب تک 2 لاکھ 94 ہزار 638 کیسز کی تصدیق ہو چکی ہے جس میں سے 2 لاکھ 79 ہزار 561 صحت یاب ہوئے ہیں جبکہ اموات کی تعداد 6 ہزار 274 ہے۔فعال کیس 8803رہ گئے۔27 اگست تک ملک میں کرونا وائرس کے 212 نئے کیسز اور3 اموات کی تصدیق ہوئی جبکہ مزید 622 افراد صحت یاب ہوگئے۔ خیبرپختونخوا کے محکمہ صحت کے مطابق صوبے میں مزید 30 کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد مجموعی تعداد 35 ہزار 923 ہوگئی ہے۔خیبر کے پی میں متاثرہ مزید ایک اور شہری دم توڑ گیا، ہلاکتیں ایک ہزار 250 ہوچکی ہے۔صوبے پنجاب میں مزید74، اسلام آباد 16، گلگت بلتستان 28 ، آزاد کشمیر میں مزید 7 کیسز کی تصدیق ہوئی۔ گزشتہ چوبیس گھنٹے میں ملک میں 622 مریض شفا یاب ہوئے اور اس طرح یہ تعداد 2 لاکھ 79 ہزار 561 تک پہنچ گئی۔ مجموعی کیسز میں سے تقریبا 95 فیصد صحت یاب ہو چکے ہیں۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ ماہرین کے مشورے پر تعلیمی ادارے مرحلہ وار کھولے جائیں گے۔ این سی او سی کے اعلامیے کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے اجلاس میں ایک نکاتی ایجنڈے پر غور ہوا جس میں سرکاری و نجی تعلیمی اداروں، مدارس کینمائندوں، آزادکشمیر،گلگت بلتستان اور صوبائی حکام نے ویڈیو لنک کے ذریعے شرکت کی۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ تعلیمی ادارے حتمی فیصلے سے پہلے احتیاطی تدابیر اور انتظامات مکمل کرلیں۔ ماہرین کے مشورے پر تعلیمی ادارے مرحلہ وار کھولے جائیں گے۔ پہلے مرحلے میں جامعات ،کالج، ہائی اسکول متبادل دن سیکھولے جائیں گے جب کہ تعلیمی اداروں میں اجتماعات اور ہم نصابی سرگرمیوں پرپابندی ہوگی۔ پہلے تمام تعلیمی اداروں کو کرونا پروٹوکولز پر عمل درآمد یقینی بنانا ہوگا۔ اجلاس میں وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے بریفنگ میں کہا کہ تعلیمی ادارے کھولنے کا حتمی فیصلہ 7 ستمبر کو اجلاس میں کیا جائے گا۔کروبا میں کمی کے پیش نظر وفاقی نظامت تعلیمات (ایف ڈی ای)کی جانب سے تعلیمی اداروںکومتوقع طور پر پندرہ ستمبر تک کھولنے کے حوالے سے قو اعد و ضوابط تیار کر لئے گئے، ابتدائی طور پر تعلیمی دورانیہ تین گھنٹے کم کرتے ہوئے ضروری مضامین بشمول سائنس، ریاضی، کمپیوٹر سائنس، پڑھائیں جائیں گے، دیگر سو شل سائنس مضامین کی کلاس ہفتے میں ایک بارہو گی، تمام تعلیمی اداروں کے سو شل میڈیا پیجز اور ویب سائٹ پر معلو مات فراہم کی جاتی رہے گی جبکہ ایریا ایجوکیشن افسران سے بھی مدد لی جائے گی، ایس او پیز کے تحت ماڈل کالجز کی انتظامیہ الگ سے لائحہ عمل تشکیل دیں گے۔، تعلیمی ادارے کی حدود میں ماسک کا استعمال طلبا، اساتذہ اور تمام سٹاف کے لئے ضروری ہو گا، تھرمل گن سے ٹمپریچر چیک کیا جائے گا۔ کھانسی، بخار و دیگر علامات کے حامل افراد کو داخلے کی اجازت نہیں ہو گی، طلبا و طالبات کے جوتوں اور بیگز کو بھی ڈس انفیکٹ کیا جائے گا، داخلی گیٹ پر سینی ٹائزر کی دستیابی یقینی، کلاس رومزمیں باقاعدگی سے سپرے جبکہ کرسیاں، میز اور دیگر اشیاء کو بھی ڈس انفیکٹ کیا جائے گا، کلاس رومز میں وینٹی لیشن کا مناسب انتظام کیا جائے گا‘ کھڑکیاں کھلی رکھی جائیں گی جبکہ ایگز اسٹ فین بھی لگائے جائیں گے، ایک کلاس روم میں ایک وقت دس سے پندرہ بچے چھ فٹ کے فاصلے سے بٹھائیں جائیں گے، ہر گھنٹے بعد کلاس بریک ہو گی جس میں بچے صابن سے ہاتھ دھوئیں گے، تعلیمی اداروں کے واش رومز ہر گھنٹے بعد ڈس انفیکٹ کئے جائیں گے، غیر نصابی سر گرمیوں پر پابندی، کیفے ٹیریا بند رہیں گے ، سکول اوقات میں کھانے کی پابندی ہو گی تاہم پانی کا استعمال کیا جائے گا۔ بھارت میں کرونا کے مزید پچھتر ہزار سے زائد مریض سامنے آ گئے جس کے بعد مجموعی تعداد 33 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ گزشتہ روز مزید 1 ہزار 15 افراد جان سے گئے۔ دوسری جانب چین کی ووہان یونیورسٹی میں آٹھ ماہ بعد سخت احتیاطی تدابیر کے ساتھ طلبا کا پہلا گروپ واپس آگیا ، دنیا بھر میں کرونا وائرس سے متاثرہ 2 کروڑ 42 لاکھ افراد میں سے ایک کروڑ 66 لاکھ سے زیادہ صحت یاب ہوچکے ہیں۔