• news

کرونا سے متعلق اخراجات کا آڈٹ ضروری ہو گیا،آدیٹر جنرل آف پاکستان

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) مالی معاملات شفافیت اور احتساب کویقینی بنانے کی حکومتی حکمت عملی کو موثر انداز میں نافذ کرنے کے لئے آڈیٹر جنرل آف پاکستان کا کردار انتہائی اہمیت اختیار کر گیا ہے مقننہ اور انتظامیہ کی بر وقت آگاہی کے لئے محکمہ آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے کرونا اخراجات سے متعلق مختصر اور بر وقت رپورٹس تیار کرنے کا منصوبہ طے کیا ہے تاکہ اس مہلک وبا میں حکومت کی ہر ممکن مدد کی جا سکے۔کرونا سے متعلق اخراجات کی حکمت عملی پر بحث کے لئے آڈیٹر جنرل آف پاکستان جاوید جہانگیر کی سر براہی میں ایک اجلاس ہوا ہے جس میں ذیلی دفاتر بشمول ڈائریکٹر جنرل موسمی تبدیلی اور ماحولیات ڈائریکٹر جنرل سماجی تحفظ نے شرکت کی اور کرونا سے متعلقہ عمدہ آڈٹ رپوٹس کی تیاری کے لئے باہمی تعاون کی حکمت علمی پر زور دیا۔آڈیٹر جنرل آف پاکستان  جاوید جہانگیر نے کہا ہے کہ کرونا سے متعلقہ اخراجات کا آڈٹ اس لئے بھی فوری طور پر ضروری ہوگیا ہے کہ اس  میں حکومت ، میڈیا اور عوام سمیت تمام شراکت داروں کی دلچسپی ہے اور وہ جاننا چاہتے ہیں کہ کیا کرونا وائرس کی بیماری پر ہونے والے سرکاری اخراجات درست استعمال ہو رہے ہیں؟اجلاس میں ایڈیشنل آڈیٹر جنرل ون اور ٹو تمام ڈپٹی آڈیٹر  جنرل اور ذیلی دفاتر کے آڈٹ سے متعلقہ تمام افسران نے شرکت کیاجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ کرونا سے متعلقہ تمام ممکنہ اخراجات جس میں چیزوں اور خدمات کی خریداری ،اشتہارات چیزوں کا ذخیرہ ، امدادی رقومات، قرنطینہ مراکز ، ہسپتالوں کی طرف سے دی جانے والی خدمات سرکاری مراکز صحت ،ٹیسٹنگ ، راشن کی خریداری کے اخراجات شامل ہیں اور ذیلی دفاتر  کے تفصیلی طور پر ہر متعلقہ ادارے ،سرکاری ہسپتال اور ان مقامات کا آڈٹ کریں گے۔آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے مزیدکہا ہے کہ آڈٹ افسران کو چائیے کہ وہ کرونا وائرس کے آڈٹ کے دوران ممکنہ تبدیلیوں کا خاص خیال رکھیں۔ کرونا وائرس کے اخراجات کے آڈٹ کے دوران نئے یا پرانے مسائل درپیش ہو سکتے ہیں ان مسائل یا مشکلات کا حل پیش کرنا آڈٹ کی زمہ داریوں کی کامیابی کی طرف اہم قدم ہو گا۔انہوں نے یہ بھی کہا ہے کہ بیماری کے دوران انفارمیشن ٹیکنالوجی کے جدید وسائل کا استعمال کریں۔ 

ای پیپر-دی نیشن