• news

چیئرمین نیب انکوائری میں کسی مرحلے پر بھی ملزم کی گرفتاری کا حکم دے سکتے ہیں

اسلام آباد ( خصوصی رپورٹر ) نیب نے نیب ترمیمی رولز کا مجوزہ مسودہ سپریم کورٹ میں جمع کردیا ہے ۔ مجوزہ مسودے  میں بتایا گیا ہے کہ نیب قانون کے سیکشن 34 کے تحت رولز تیار کیے گئے ہیں ،نیب شکایت وصولی کے ایک ماہ کے اندر  معاملہ کو ریجنل بورڈ کے سامنے  رکھتا ہے، انکوائری کا عمل چار ماہ کے اندر مکمل ہوتا ہے، چیئرمین نیب کو یہ اختیار بھی حاصل ہے کہ وہ انکوائری کی مدت میں مزید تین ماہ توسیع بھی کر سکتے ہیں ،نیب کا تفتیشی افسر چار ماہ میں تفتیش مکمل کر کے ریجنل بورڈ کے سامنے رکھتا ہے،ضرورت کے تحت مجاز اتھارٹی تحقیقات کی مدت کو بڑھا بھی سکتی ہے، تحقیقات کا عمل مکمل ہونے کے بعد چیئرمین نیب ریفرنس دائر کرنے کی منظوری دیتے ہیں، ریفرنس دائر کرنے یا نہ کرنے کا حتمی اختیار چیئرمین نیب کے پاس ہے، چیئرمین نیب کے فیصلے پر نیب اتھارٹی سوال نہیں اٹھا سکتی،چیئرمین نیب کی منظوری کے بعد ریفرنس ایک ماہ میں دائر کیا جاتا ہے، چیئرمین نیب کے پاس یہ  اختیار بھی ہے کہ وہ انکوائری کے دوران کسی مرحلے پر ملزم کی گرفتاری کا حکم دے سکتے ہیں،کرپشن کے ملزم کی گرفتاری کی گائیڈ لائن چئیرمین نیب جاری کریگا،کرپشن کے ملزم کی گرفتاری کی گائیڈ لائنز کو ہر صورت فالو کیا جائے گا،کرپشن کے ریفرنس کے فائلوں کی حتمی منظوری چئیرمین نیب دیں گے،کرپشن ریفرنس فائل کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ بھی چیئرمین نیب کا ہوگا، چیئرمین  نیب ہی  کرپشن ریفرنس  فائل کرنے کی گائیڈ لائن جاری کریگا،چیئرمین نیب کی منظوری کے بعد ریفرنس ایک ماہ بعد دائر کیا جائے گا، نیب وزارت داخلہ کو قانونی تقاضے پورے کرنے کے بعد کسی بھی ملزم کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی سفارش کر سکتا ہے، بینک ڈیفالٹ کی صورت میں ریکوری کر کے تین فیصد رقم فیڈرل کنسولیڈیٹڈ فنڈ میں جمع کرائی جاتی ہے،کرپشن کے  پیسے کی ریکوری کا 25 فیصد فیڈرل کنسولیڈیٹڈ فنڈ میں جمع کروایا  جاتا ہے،جبکہ ریکوری اینڈ گرانٹس رولز 2002 ء  کے تحت لوٹی گئی دولت کا 25 فیصد حصہ نیب کو تکنیکی سپلیمنٹری گرانٹس کی صورت میں  دیا جاتا ہے،  نیب میں تقرریاں سیلیکشن بورڈ کے ذریعے کی جاتی ہیں،سیلیکشن بورڈ گریڈ 21 کے تین نیب افسران پر مشتمل ہوتا ہے،نیب میں کام کرنے کا تجربہ نہ رکھنے والے فرد کے لیے گریڈ سترہ کے افسر کی جانب سے کریکٹر سرٹیفکیٹ ضروری ہے،عوامی مفاد کے تحت مجاز اتھارٹی کی منظوری کے بعد افسران کا تبادلہ ایک کیڈر سے دوسری کیڈر میں بھی  ہو سکتا ہے، گریڈ 19 سے اوپر تقرریوں کا اختیارچیئرمین نیب کے پاس ہوگا،گریڈ 16 سے 18 تک کی تقرریاں ڈی جی ہیومن ریسورس  کریگا،گریڈ 1 سے 15 تک کی تقرریاں ڈائریکٹر ہیومن ریسورس  کا اختیار ہوگا۔

ای پیپر-دی نیشن