• news

مخالفین امریکی عظمت کیلئے تباہ کن: ٹرمپ صدر نسلی فسادات پھیلا رہے ہیں: جوبائیڈن

واشنگٹن ( اے پی پی + نیٹ نیوز) وائٹ ہاؤس میں ریپبلکنز نیشنل کنونشن میں صدر ٹرمپ نے اختتامی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ بہت جلد وائرس کو کچل دیں گے۔ جو بائیڈن امریکی عظمت کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔ وائٹ ہاؤس میں ریپبلکنز نیشنل کنونشن میں شرکت کے لیے صدر ٹرمپ خاتونِ اول میلانیا ٹرمپ کے ساتھ آئے تو پارٹی ارکان نے ان کا استقبال کیا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اختتامی خطاب میں صدارت کی دوسری مدت کے لیے نامزدگی باقاعدہ قبول کر لی۔صدر ٹرمپ نے کہا اگر جوبائیڈن وائٹ ہاؤس میں آ گئے تو وہ امریکی خواب چکناچور کر دیں گے، امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ ان کے مخالفین امریکی عظمت کے لیے تباہ کن ہیں۔انہوں نے کہا کہ وہ بہت جلد کورونا وائرس کو کچل دیں گے۔ امریکی صدر کی بیٹی ایوانکا ٹرمپ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ واشنگٹن نے ڈونلڈ ٹرمپ کو نہیں، ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن کو تبدیل کر دیا۔ کنونشن کے آخر میں آتش بازی اور محفل موسیقی کا اہتمام بھی کیا گیا جبکہ کنونشن میں ٹرمپ فیملی کے علاوہ دیگر اہم پارٹی ارکان نے شرکت کی۔ دوسری جانب امریکہ کے ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار جوبائیڈن نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر ملک میں کرونا وائرس کی وبا سے نمٹنے میں ناکامی اور نسلی فسادات پھیلانے کا الزام عائد کیا ہے اور کہا ہے کہ وہ اس آگ پر تیل ڈالنے کا کام کر رہے ہیں ۔ امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق جوبائیڈن نے گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جماعت ریپبلیکن پارٹی کے کنونشن میں شرکا کے جوبائیڈن کے نومبر انتخاب میں کامیابی کے بعد ملک میں ممکنہ طور طور پر افراتفری اور انتشار پھیلانے کے بیان پر ایک انٹڑویو میں اپنے ردعمل میں کہا کہ اس وقت ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ ہم ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکہ میں رہ رہے ہیں جہاں کرونا وائرس کی وبا قابو سے باہر ہے، نسلی امتیاز، فسادات، امن و امان کی خراب ہوتی صورتحال اور پرتشدد واقعات رونما ہوتے ہیں اور  ٹرمپ اس آگ کو بجھانے کی بجائے اس پر  تیل ڈالنے کا کام کر رہے ہیں اس لیے اگر آپ سب اس ملک میں یہ سب نہیں چاہتے تو ہمیں بطور صدر ان کے اقتدار کو ختم کرنا ہو گا اور یہ سب اسی صورت میں ممکن ہے جب آپ نومبر کے انتخابات میں انہیں دوبارہ صدر منتخب نہ کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے صدر ٹرمپ کے 4 سالہ دور اقتدار میں نقصان ہی اٹھایا ہے اور یہی نہیں ملک میں اس وقت سب سے بڑا مسئلہ صحت کا ہے جہاں کرونا وائرس کی کنٹرول سے باہر ہو گئی ہے جس سے  ایک لاکھ 80 ہزار افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں اور امریکی تاریخ میں کبھی اتنی اموات نہیں ہوئیں جتنی صدر ٹرمپ کے دور میں روزانہ کی بنیاد پر کرونا وائرس سے ہوئی ہیں۔

ای پیپر-دی نیشن