امریکہ: سمندری طوفان ’’لارا‘‘ سے بڑے پیمانے پر تباہی، 6 افراد ہلاک، کیمیکل پلانٹ میں آتشزدگی
واشنگٹن (اے پی پی) امریکی ریاستوں لوزیانا اور ٹیکساس میں سمندری طوفان لارا سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے، 6 افراد ہلاک ہو گئے ہیں، 240 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی ہوائوں نے بجلی کی فراہمی کے نظام کو شدید نقصان پہنچایا ہے اور 9 لاکھ سے زیادہ گھروں دفاترکو بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی ہے جبکہ ایک کیمیکل پلانٹ میں آگ لگ گئی ہے۔ لوزیانا کے گورنر جان بیل ایڈورڈز نے ایک بیان میں کہا سمندری طوفان سے ساحلی علاقوں میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو فیڈرل ایمرجنسی منیجمنٹ ایجنسی کی طرف سے لوئیزیانا میں سمندری طوفان سے تباہی پر بریفنگ دی گئی ہے اور انہوں نے کہا ہے کہ وہ جلد متاثرہ علاقوں کا دورہ کریں گے اور اس مقصد کے لئے وہ ریپبلکن کنونشن سے اپنا خطاب بھی موخر کر سکتے ہیں۔ لوزیانا کے گورنر کے مطابق چار افراد طوفان کے دوران درخت گرنے کے نتیجہ میں ہلاک ہوئے، ایک شخص کشتی میں موجود تھا کہ طوفان کے دوران کشتی ڈوب جانے کے نتیجہ میں ہلاک ہوا اور ایک شخص کمرے میں جنریٹر کا دھواں بھرنے سے دم توڑ گیا۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ طوفان 2005 میں آنے والے سمندری طوفان کترینا سے زیادہ طاقتور تھا۔ انہوں نے بتایا کہ لیک چارلز کے علاقے میں کیمیکل پلانٹ میں آگ لگنے کے بعد قریبی علاقے کے مکینوں کو گھروں کے اندر رہنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ لیک چارلز کے علاقے میں ایک بحری جہاز پل سے ٹکرا گیا۔ متاثرہ علاقے میں فوجی دستوں سمیت ڈیڑھ ہزار امدادی کارکن تعینات کر دیئے گئے ہیں۔ طوفان سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے شہر لیک چارلز میں بجلی کے کھمبے گر گئے، درخت جڑوں سے اکھڑ گئے اور گاڑیاں الٹ گئیں گھروں کی چھتیں اڑ گئیں اور کئی تنصیبات کو نقصان پہنچا۔طوفان سے قبل لوئیزیانا میں دو لاکھ جبکہ ٹیکساس میں چار لاکھ بیس ہزار افراد کو محفوظ مقامات پرمنتقل کیا گیا تھا۔ طوفان سے لوئیزیانا کی ہمسایہ ریاست ٹیکساس میں بھی تباہی ہوئی ہے۔