• news

کراچی: ڈی ایچ اے حکام‘ شہریوں کا اجلاس‘ بارشوں سے پیدا ہونیوالے چیلنجز پر غور 

کراچی (نوائے وقت رپورٹ) کرچی کے نئے ایڈمنسٹریٹر بریگیڈئر رائے عاصم مصطفیٰ اور سٹیشن کمانڈر کراچی بریگیڈئر عابد علی عسکری کی مشترکہ صدارت میں اجلاس ہوا جس میں ڈیفنس کے شہریوں کی مختلف ایسوسی ایشنز کے نمائندوں سینئر شہریوں اور عمائدین نے شرکت کی۔ اجلاس میں شہریوں نے بارش کے پانی  میں گھرے علاقوں سے فوری طور پر پانی نکالنے کے سلسلے میں ڈی ایچ اے کی کوششوں کو سراہا۔ اجلاس کے شرکاء نے بارشوں کے نتیجہ میں درپیش آنیوالے ان چیلنجز کے حوالے سے تفصیلی غوروفکر کیا جن کے نتیجہ میں پانی کی نکاسی کے حوالے سے پائی جانیوالی خرابیاں سامنے آئیں۔ اجلاس کے شرکاء نے اس حوالے سے مفید احتیاطی  اقدامات تجویز کئے۔ اس کے علاوہ قیمتی مشورے دیئے جنہیں ڈی ایچ اے حکام اور سی پی سی نے نوٹ کر لیا تاکہ ان کی  روشنی میں مستقبل کا لائحہ عمل تیار کیا جائے۔ اجلاس کے شرکاء نے حکام کیساتھ مزید اور مسلسل رابطوں کی ضرورت پر زور دیا تاکہ کس طرح کمیونیکیشن میں  خامیوں پر قابو پایا جا سکے۔ علاقے میں مزید قبرستانوں اور ٹریفک مسائل سمیت کئی دیگر معاملات بھی زیر بحث آئے۔ اجلاس کے شرکاء نے سی  بی سی آفس کے باہر 31 اگست کو پیش آنیوالے افسوسناک واقعہ پر اظہار افسوس کیا جس میں بعض عناصر نے ناخوشگوار رویہ کا مظاہرہ کیا۔ اجلاس میں کہا گیا کہ ایک مہذب احتجاج میں اس بات کی گنجائش  نہیں ہو سکتی۔ اجلاس کے آخر میں ایڈمنسٹریٹر ڈی ایچ اے نے تمام شرکاء  کا خیالات کے اظہار  کیلئے شکریہ ادا کیا اور اس بات کی یقین دہانی کرائی کہ ڈی ایچ اے سی بی سی اور تمام شرکاء ایک ٹیم  ہیں اور چیلنجز پر قابو پانے کیلئے ملکر کام کرینگے۔ ایڈمنسٹریٹر اور سٹیشن کمانڈرز کی جانب سے درج ذیل  نکات سامنے لائے گئے۔ بارش متاثرہ رہائشیوں کو تین ماہ کی مدت دی  جا رہی ہے جس میں تعمیر و مرمت کا کام کر سکیں گے۔ اس سلسلے میں ڈی ایچ اے کے بائی لاز کو ملحوظ رکھا جائے گا۔ اس کے علاوہ پورے ڈرینج سسٹم کا جائزہ لیا جائیگا اور اقدامات کئے جائینگے۔ اجلاس کے شرکاء کو  علاقے میں پانی کی کمی کا مسئلہ حل کرنے کیلئے واٹر ڈی سیلیٹیشن پلانٹ کے حوالے سے ہونے والی پیشرفت سے بھی آگاہ کیا گیا۔ یہ بھی بتایا گیا کہ ڈی ایچ اے میں یو آر ایل اور ای میل سسٹم بھی جلد فنکشنل کر دیا جائیگا تاکہ رہائشی اپنی شکایات کا اندراج کر سکیں۔ اس بات کا فیصلہ کیا گیا ہر دو ماہ بعد اجلاس بلایا جائیگا۔

ای پیپر-دی نیشن