بارش، دریائے سندھ میں سیلاب، مزید 21 ہلاکتیں، حافظ آباد: چھت گر گئی، 3 بچے جاں بحق
لاہور‘ملتان، پشاور‘حافظ آباد (سپورٹس رپورٹر‘ ایجنسیاں‘ نمائندگان‘ نامہ نگاران) لاہور سمیت پنجاب کے بیشتر علاقوں‘ خیبر پی میں کہیں موسلادھار بارش کہیں ہلکی بارش کا سلسلہ جمعرات کے روز بھی جاری رہا۔ صوابی میں چھت گرنے سے میاں بیوی تین بچے جبکہ پنڈی بھٹیاں میں تین کمسن‘ بہن بھائی جاں بحق ماں باپ سمیت تین زخمی ہو گئے۔ مختلف دریا بپھر گئے۔ ندی‘ نالوں میں طغیانی آ گئی۔ جبکہ مظفر گڑھ اور جھنگ کے متعدد علاقوں میں سیلاب نشیبی آبادیوں میں داخل ہو گیا۔ خان پور لیاقت پور میں دریا کنارے کی چار آبادیوں کو انخلاء کا حکم دیدیا گیا۔ لیہ سے 3 لاکھ 55 ہزار کیوسک کا بڑا ریلا گزر رہا ہے۔ دوسری طرف خیبر پی میں جاں بحق افراد کی تعداد 48 ہو گئی‘ نوشہرو فیروز میں 3 بہنیں دریا میں ڈوب گئیں۔ سرگودھا چھت گرنے، ڈوبنے اور کرنٹ سے خاتون سمیت تین افراد جان کی بازی ہار گئے۔ فیصل آباد میں کرنٹ سے ایک عورت چل بسی۔ تونسہ بیراج کے مقام پر دریا سندھ میں درمیانے درجے کے سیلاب، رودکوہیوں میں طغیانی سے جام پور مٹھن کوٹ‘ روجھان میں 8 مواضعات اور نشیبی علاقے زیر آب آ گئے۔ تفصیلات کے مطابق صوابی کے نواحی علاقے موسیٰ بندہ میں بارشوں کے باعث خستہ حال مکان کی چھت منہدم ہو گئی جس کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کے 7 افراد ملبے میں دب گئے۔ 5 افراد کی نعشوں اور 2 زخمیوں کو ملبے سے نکال لیا گیا۔دریائے سندھ اور دریائے چناب میں سیلابی صورتحال سے مظفر گڑھ کے نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔ زمینی راستے منقطع ہو گئے۔ لوگ اپنی مدد آپ کے تحت محفوظ مقامات کا رخ کرنے پر مجبور ہوگئے۔ تحصیل کوٹ ادو، تحصیل جتوئی، تحصیل علی پور اور مظفرگڑھ کے نشیبی علاقوں میں سیلاب داخل ہونے سے زمینی راستے منقطع ہوگئے۔ متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن شروع نہ ہوسکا۔سرگودھا اور گردونواح میں شدید بارشوں کا مسلسل 8واں روز، کئی نشیبی علاقے زیر آب پانی لوگوں کے گھروں میں داخل ہوگیا۔ جبکہ نواحی علاقوں میں کئی کچے مکانات منہدم جبکہ پختہ عمارتیں بھی شدید بارشوں سے متاثر ہیں۔ لوگ اذانیں دینے لگے۔ خیبر پی کے مانسہرہ میں مکان کی چھت گرنے سے چار افراد چل بسے۔ پاکستان میٹرولوجیکل ڈیپارٹمنٹ حکام کا کہنا ہے کہ متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروئیاں اور بند سڑکیں کھولنے کیلئے اقدامات جاری ہیں۔حافظ آباد‘ پنڈی بھٹیاں سے نامہ نگار کے مطابق بارش کے باعث نواحی گائوں لالکے ونیکے روڈ پر اختر حسین کے مکان کی چھت گر گئی۔ حادثہ میں تین بچے 7سالہ زنیرہ پانچ سالہ دعا اور 4 سالہ احمد جاں بحق ہو گئے تینوں حقیقی بہن بھائی تھے۔ جبکہ اختر حسین اس کی بیوی ثمینہ اور ایک بیٹی ایمان فاطمہ زخمی ہو گئی۔ ایک زخمی کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ فیصل آباد سے آن لائن کے مطابق حالیہ بارشوں سے باعث گھر کی وائرنگ میں کرنٹ آ گیا اور 394 گ ب کی رہائشی ادھیڑ عمر خاتون امیراں بی بی سوئچ آن کرنے لگی زندگی کی بازی ہار گئی جبکہ 217 ر ب میں کرنٹ سے 29 سالہ عباس علی بے ہوش گیا۔ علاوہ ازیں مٹھیانی نوشیرو فیروز کے قریب تین بہنیں دریائے سندھ میں ڈوب گئیں تینوں کی تلاش جاری ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق خیبر پختونخوا میں جاری بارشوں سے ہونے والے مختلف حادثات میں جاں بحق ہونیوالے افراد کی تعداد 30 ہو گئی جبکہ 38 زخمی ہوئے ہیں۔ بارش کے باعث دریائے سوات اور ندی نالے بپھر گئے۔ لینڈ سلائیڈنگ کے باعث مینگورہ فضا گٹ روڈ بلاک ہو گیا ہے۔ دوسری طرف پنجاب کے مختلف علاقوں میں بھی بارش کے باعث دریاؤں میں پانی کی سطح بلند ہو رہی ہے۔ لیہ کے قریب دریائے سندھ سے 3 لاکھ 55 ہزار کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے۔ پانی قریبی بستیوں اور فصلوں میں داخل ہو گیا جس کے باعث بستیوں کو خالی کرانے کے احکامات جاری کر دیئے گئے ہیں۔ صادق آباد میں بھی دریائے سندھ کا پانی بند کی دیواروں کے ساتھ ٹکرانے لگا۔ انتظامیہ نے خانپور اور لیاقت پور کی چار آبادیوں کو انخلا کا حکم دیا ہے۔ رحیم یار خان میں بھی متوقع سیلابی صورتحال کے باعث تمام محکموں کو الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ راجن پور میں بارشوں کے باعث ندی نالے بپھر گئے ہیں۔سیلابی ریلے سے سیم نالے کا پل بہہ گیا جس سے راجن پور اور محمد پور کا زمینی رابطہ منقطع ہو گیا۔ پل بہنے سے علاقہ مکینوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ جھنگ سے نامہ نگار کے مطابق دریائے جہلم اور دریائے چناب میں طغیانی کے باعث ضلع جھنگ کے 226دیہات زیر آب آگئے۔ سینکڑوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں اور چارہ تباہ ہوگیا۔ سرگودھا ریجن کے علاقے وادی سون اورمہاڑ میں شدید بارشوں کے باعث برساتی ندیاں نالے بپھرگے اور متعدد آبادیاں جوہر آباد کی کالونیاں یوسف کالونی، زمان کالونی، رحمان کالونی انتہائی خطرناک صورتحال سے دو چار ہیں۔خوشاب کے دیہات مٹھہ ٹوانہ، بولہ سٹی، ہڈالی اور یوسف کالونی زیر آب گئے۔ متاثرین کی جاں و قیمتی املاک کیلئے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن جاری لاہور سے سپورٹس رپورٹر کے مطابق صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت ملک کے بالائی علاقوں میں وقفے وقفے سے بارش کا سلسلہ دن بھر جاری رہا محکمہ موسمیات کے مطابق آج جمعہ کے روزپنجاب میں راولپنڈی اٹک جہلم چکوال منڈی بہاؤالدین حافظ آباد سیالکوٹ گجرات نارووال گوجرانوالہ لاہور شیخوپورہ قصور فیصل آباد جھنگ ٹوبہ ٹیک سنگھ سرگودھا اوکاڑہ ساہیوال اور پاکپتن اور دیگر علاقوں میں گرچ جمع کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔جام پور،مٹھن کو ٹ سے نامہ نگار کے مطابق دریائے سندھ میں تونسہ بیراج پردرمیانے درجے کا سیلاب ہے اور اس وقت تونسہ بیراج پر پانی کا بہاؤ 3 لاکھ 54 ہزار کیوسک ہے، درمیانے سیلاب کی وجہ سے8 سے زائد مواضعات زیرآب آگئے ہیں،سیلاب سے زمینی رابطہ بھی منقطع ہوگیا جبکہ متاثرین اپنی مدد آپ نقل مکانی کر رہے ہیں انتظامیہ کی جانب سے کوئی ریسکیو آپریشن شروع نہ کیا جا سکا، پانی کا بہاؤ اگلے 2 سے 3 دن کے دوران تونسہ بیراج کے مقام پر 4 لاکھ کیوسک سے بھی تجاوز کر جائے،دوسری طرف 2010کے بدترین سیلاب کا سبب بننے والے فلڈ کنٹرول عباس والا بند جو کہ 2010 میں 8400 فٹ تک ٹوٹ گیا تھا، میں خطرناک حد تک دراڑیں پڑ گئی ہیں، بند ٹوٹنے کے خدشات ہیں، تحصیل روجھان کے بھی کچہ کے علاقوں میں دریاکے پانی نے تباہی مچا رکھی ہے،مٹھن کو ٹ سے نا مہ نگار کے مطابق مون سون کی بارشوں کی وجہ پہاڑی ندی نالوں میں طغیانی سے کچی کینال کی مشرقی اور مغربی جانب کی آبادیاںزنگی نالہ اور سوری نالہ کے رودکوہی کے پانی سے ملحقہ نشیبی بستیاں زیر آب آ گئیں۔چنیوٹ سے آن لائن کے مطابق دریائے چناب میں پانی کی سطح میں کمی سے چنیوٹ میں سیلاب کا خطرہ ٹل گیا۔کوٹری سائیٹ ایریا حیدرآباد میں گھر کی چھت گر گئی جس سے2بچے جاں بحق جبکہ 2بچوں سمیت3افراد زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔خیبر پی کے میں حالیہ بارشوں سے اب تک48افراد جاں بحق ا ور 67زخمی ہوئے پی ڈی ایم اے کے مطابق26اگست سے ہونے والی بارشوں سے191گھروں کو جزوی نقصان اور 94گھروں کو مکمل نقصان پہنچا سیلاب متاثرین کی امداد کی جا رہی ہے۔خانیوال‘ میاں چنوں‘ کوٹ اسلام‘ قطب پور اور دیگر علاقوں میں بارش سے جل تھل ہو گیا،فصلوں کو نقصان‘ مکانات اور دیواریں گرنے سے ایک شخص جاں بحق متعدد زخمی ہو گئے۔دوسری جانب بجلی کانظام بری طرح متاثرہوا ہے۔نواحی چک 24گھگھ کارہائشی محنت کش منظور موچی کے گھر کی دیوارگذشتہ روز طوفانی بارش کے باعث گرگئی،دیوار کے ملبے تلے دب کر منظور موقع پر جاں بحق ہوگیا۔مزید برآں دریائے چناب میں پانی کی سطح میں کمی نہیں آسکی‘ تریموں کے مقام پر اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔شجاع آباد میں موضع دھوندوں موضع سومن موضع ماڑھا موضع وینس اورکئی دیہات شدید متاثرہزاروں ایکڑپر کھڑی فصلیں تباہ ہوگئیں ۔شیر شاہ کے مقام پر2 لاکھ 35 ہزار کیوسک پانی گزر رہا ہے اور4 ستمبر تک ملتان کی حدود میں پانی کا موجودہ بہاو برقرار رہنے کا امکان ہے،ضلع ملتان میں دریائے چناب کے داخلی پوائنٹ گھلواں کے مقام پر پانی کا بہاو35 ہزار کیوسک کم ہوا ہے۔