نیب ہنگامہ کیس، کیپٹن (ر) صفدر کی عبوری ضمانت، دہشت گردی دفعات شامل کرنا قابل مذمت: شہباز شریف
لاہور (اپنے نامہ نگار سے) مریم نواز کی پیشی پر نیب دفتر کے باہر ہنگامہ آرائی کے کیس میں سیشن کورٹ نے کیپٹن (ر) صفدر سمیت 16 لیگی راہنماؤں کی ضمانتیں خارج کر دی ہیں۔ تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا کہ نیب دفتر حملہ مقدمہ میں انسداد دہشت گردی (اے ٹی سی) کی دفعات بھی شامل کر دی گئی ہیں اور عبوری درخواست ضمانتوں کے لیے سیشن کورٹ کا دائر اختیار نہیں بنتا۔ پراسیکیوٹر نے مؤقف اپنایا کہ دہشت گردی کی دفعات شامل ہونے کے بعد درخواست قابل سماعت نہیں رہی۔ محمد صفدر نے کہا کہ پولیس نے حقائق کے برعکس انسداد دہشت گردی دفعات شامل کی ہیں، سیشن کورٹ نے ضمانتیں خارج کرتے ہوئے تمام ملزموں کو متعلقہ فورم سے رجوع کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔ دوسری جانب انسداد دہشتگری کی عدالت نے مریم نواز کی نیب پیشی کے موقع پر توڑ پھوڑ اور ہنگامہ آرائی کے درج مقدمہ میں نامزد مسلم لیگ (ن) کے رہنما کیپٹن (ر) صفدر کی ایک لاکھ مچلکوں کے عوض عبوری درخواست ضمانت منظور کر لی ہے۔ عدالت نے کیپٹن (ر) صفدر کو 11 ستمبر تک گرفتار کرنے سے روک دیا اور آئندہ سماعت پر پولیس سے مقدمہ کا ریکارڈ طلب کر لیا۔
لاہور (نوائے وقت رپورٹ) شہباز شریف نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں، کارکنوں، میری بھتیجی مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف ایف آئی آر میں دہشت گردی کی دفعات شامل کرنا انتہائی قابل مذمت ہے۔ یہ ظاہر کرتا ہے کہ نیازی حکومت کس قدر بزدل اور عدم تحفظ کا شکار ہے۔ پی ٹی آئی بے شرمی و ڈھٹائی سے انتقام کی سیاست کو فروغ دے رہی ہے۔