انڈین فوج کا آپریشن، ایک نوجوان شہید، میجر زخمی، پیلٹ گن کے استعمال پر پابندی لگائی جائے: ہیومن رائٹس واچ
سری نگر(کے پی آئی) بھارتی فوج نے شمالی کشمیر کے پٹن علاقے میں محاصرے اور تلاشی آپریشن کے دوران ایک کشمیری نوجوان کو گولی مار کر شہید کر دیا ہے جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں بھارتی فوج کا ایک میجر روہت مشرا زخمی ہو گیا ہے ۔ کے پی آئی کے مطابق جمعہ کو پٹن کے یدی پورہ علاقے میں بھارتی فوج ،سی آر پی ایف اور پولیس نے مشترکہ تلاشی آپریشن شروع کیا۔ اس دوران ایک کشمیری نوجوان شہید ہو گیا جبکہ بھارتی فوج کی 29 راشٹریہ رائفلزآر آر سے وابستہ میجر زخمی ہوگیا۔ میجر کو 92بیس اسپتال منتقل کر دیا گیا ۔ بھارتی فوج نے کرالہ ہار نہال پورہ زنگم کراسنگ پٹن سے 3 نوجوانوں عابد پرویز حجام ، جاوید حسن یتو،اور جانثار خالد گنائی کو عسکریت پسند قرار دے کر گرفتار کر لیا ہے ۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے بھارتی حکومت سے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں پیلٹ گن کے استعمال پر پابندی لگائی جائے۔ مقبوضہ کشمیر میں پیلٹ گن کے استعمال سے شہری مارے جارہے ہیں بری طرح زخمی ہورہے ہیں اس لیے اس مہلک ہتھیار کے استعمال پر پابندی لگائی جائے۔ انسانی حقوق کی عالمی تنظیم کی ڈائریکٹر برائے جنوبی ایشیا میناکشی گنگولی نے جمعہ کو جاری بیان میں کہا کہ جموں و کشمیر میں سیکیورٹی فورسزہجوم کو منتشر کرنے کے لئے آہنی جھرے فائر کرنے والی بندوق کا استعمال کر رہے ہیں ۔ 29 اگست 2020 کو سری نگر میں بھارتی فورسز نے محرم الحرام کے جلوس نکانے والے عزاداروں پرآہنی جھرے فائر کرنے والی بندوق کا استعمال کیا اور آنسو گیس کے شیل فائر کردیئے جس کے نتیجے میں درجنوں افراد زخمی ہوگئے۔بھارتی حکام کو یہ تسلیم کرنے کی ضرورت ہے کہ بھیڑ میں فائرنگ بین الاقوامی خلاف ورزی ہے۔ بھارت سے نیم فوجی دستے سنٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے اہلکاروں کیلئے سمارٹ موبائل فونز پر پابندی لگا دی گئی ہے۔ جموں و کشمیر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 18 سالہ نوجوان سمیت 12 افراد کرونا وائرس سے انتقال کر گئے۔