پائلٹس تنخواہ کٹوتی کیس،سول ایوی ایشن اتھارٹی،پی آئی اے سے جواب طلب
اسلام آباد(وقائع نگار)اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی عدالت نے پی آئی اے کے 21پائلٹس کی تنخواہ کٹوتی کے خلاف درخواست میں سول ایوی ایشن اتھارٹی اور پی آئی اے سے کونوٹس جاری کرتے ہوئے2ہفتے میں جواب طلب کرلیا۔گذشتہ روز پائلٹس کی درخواست پر سماعت کے دوران پائلٹس کی جانب سے وکیل سید احمد حسن شاہ عدالت کے سامنے پیش ہوئے، عدالت نے کہا کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی اور پی آئی اے دو ہفتے میں جواب جمع کرائے،عدالت نے پائلٹس کی فوری حکم امتناع کی استدعا مسترد کردی اور کہاکہ ادارے کے پاس شاید پیسے نہ ہوں جس وجہ سے تنخواہ میں کٹوتی ہوئی،اس پر وکیل نے کہاکہ اگر پیسے نہیں ادارے کے پاس تو ہمیں نوکری سے نکال دے،چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہاکہ ہم کسی ادارے کے مالی معاملات میں نہیں جا سکتے،یہ بتائیں ہم کیسے دیکھ سکتے ہیں کہ پی آئی اے چلے گئی یا نہیں،آپ کہہ رہے ہیں کہ ہم کمرشل ادارے کے مالی معاملات میں مداخلت کریں؟ چیف جسٹس نے کہاکہ صرف پائلٹس اسٹیک ہولڈرز نہیں پاکستانی عوام بھی اس ادارے میں اسٹیک ہولڈرز ہیں، عدالت یہ سمجھتی ہے کہ ہم کسی ادارے کے مالی معاملات میں مداخلت نہ کریں،وکیل سید احمد شاہ نے کہاکہ میری تنخواہ میں کٹوتی کی جارہی ہے اس کا حل بھی تو ضروری ہے،پی آئی اے کی جانب سے پائلٹس کی 25 فیصد تنخواہ کی کٹوتی کی جارہی ہے،پی آئی اے قانونی طور پر اس طرح پائلٹس کی تنخواہ نہیں کاٹ سکتی،عدالت نے جواب کیلئے نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت 15 ستمبر تک ملتوی کردی۔