دہشت گردوں کی فنڈنگ کا الزام‘ امریکہ نے11ایرانی اداروں کو بلیک لسٹ کر دیا
واشنگٹن+ لندن(این این آئی ) امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ واشنگٹن نے تیل اور پیٹرو کیمیکل شعبوں میں کام کرنے والے 11 ایرانی اداروں کو بلیک لسٹ کر دیا ہے۔ ان اداروں پر دہشت گردوں اور انتہا پسندوں کو فنڈز فراہم کرنے کا الزام عاید کیا جاتا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق پومپیو نے اپنے ٹویٹر اکائونٹ پر ایک ٹویٹ میں مزید کہا کہ پابندیوں سے 3 ایرانی عہدیدار بھی متاثر ہوئے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایران کو پورے خطے میں دہشت گردی اور تباہی کی مالی معاونت کے لیے اپنے قدرتی وسائل کا استعمال روکنا چاہیئے۔امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے اپنے ٹویٹر اکائونٹ کے ذریعے اعلان کیا کہ ان کا ملک 20 ستمبر تک ایران پر عائد تمام سابقہ پابندیوں کو بحال کرنے والا ہے۔پومپیو نے توقع کی کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے ایران پر اسلحہ کی پابندی میں توسیع کی واشنگٹن کی کوشش کو مسترد کرنے کے بعد امریکا ایک ایسا طریقہ کار نافذ کرے گا جو جلد ہی ایران پر تمام امریکی پابندیاں عائد کرنے کی اجازت دے گا۔ادھر امریکی وزیر خزانہ اسٹیفن منوچن نے کہا کہ ایران خطے کو غیر مستحکم کرنے کے لیے پیٹرو کیمیکل کمپنیوں کی آمدنی کا استعمال کر رہا ہے۔ انہوں نے ایران کو پیٹرو کیمیکل فروخت کرنے اور بھیجنے والی متعدد کمپنیوں پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا۔ ان میں 3 شخصیات اور 11 ادارے شامل ہیں۔دوسری جانب برطانوی وزیر دفاع بن ولاس نے کہا سعودی عرب اور برطانیہ کے تعلقات اسلحے کی فروخت تک ہی محدود نہیں ہیں بلکہ دونوں ملکوں کے درمیان ٹھوس دفاعی شراکت داری موجود ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق ایک بیان میں انہوں نے کہاکہ ایران کا طرز عمل حزب اللہ اور حوثیوں کے توسط سے دہشت گردی کی حمایت کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ برطانیہ سعودی عرب کو نیا دفاعی لائسنس دے گا۔