افغان حکومت اور طالبان کے درمیان مذاکرات کیلئے پاکستان کا کردار قابل تعریف ہے، اقوام متحدہ
نیویارک (اے پی پی)اقوام متحدہ نے افغان حکومت اور طالبان کے مابین امن مذاکرات کے انعقاد کو یقینی بنانے کے لئے پاکستان کیکردار کیتعریف کی ہے۔ افغانستان کے لئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کی خصوصی نمائندہ اور افغانستان میں عالمی امدادی مشن کی سربراہ ڈیبورا لائنس نے سلامتی کونسل کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ مذاکرات کا دوسرا مرحلہ اب زیادہ دور نہیں ۔افغان حکومت کے نمائندوں اور طالبان کے مابین باضابطہ مذاکرات آنے والے ہفتوں نہیں بلکہ دنوں میں ہوں گے۔ ہم رکن ممالک ، بشمول قطر ، امریکہ ، اور پاکستان کے ساتھ ساتھ بہت سارے دیگر ممالک کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں جو اس حوالے سیسفارتی کوششوں میں شامل رہے۔انہوں نے مزید کہاکہ اقوام متحدہ بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر دونوں فریقوں اور میزبان ممالک سے تعاون کے لئے اپنے حصے کا کردار ادا کرتی رہے گی۔ افغانستان میں اقوام متحدہ کیاعلیٰ سفارتکار نے فریقین پر زور دیا کہ وہ مذاکرات کے دوران انسانی ہمدردی کی بنیاد پر جنگ بندی کو اپنے ایجنڈے میں سرفہرست رکھیں اور تمام ممالک اس حوالے سے اپنا کردار ادا کریں۔انہوں نے کہا کہ گزشتہ مذاکرات کے بعد قیدیوں کی رہائی مشکل مرحلہ تھی تاہم اس حوالے سے مسائل طے کرنے میں پانچ ماہ لگے ۔ اقوام متحدہ کے مندوب نے کہا کہ مذاکرات میں یہ اہم سوال بھی سامنے آئے گا کہ افغان عوام کس طرز کا ملک چاہتے ہیں ۔ مسائل کا حل میدان جنگ میں نہیں ڈھونڈا جا سکتا اور نہ ہی کوئی حل باہر سے مسلط کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امن کی فضا سازگار بنانے کے لئے فریقین کو اپنی ذمہ داری نبھانا ہوگی ۔ اقوام متحدہ نے جنگ کے متاثرین کے معاملے کو امن مذاکرات میں شامل کرنے کے سلسلے میں بھی فریقین سے بات چیت شروع کی ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ ایک مشکل موضوع ضرور ہے تاہم یہ ایسا مسئلہ ہے جس کا حل ناگزیر ہے ۔انہوں نے یہ بات زور دے کر کہی کہ متاثرین کی شکایات کا اعتراف اور ازالہ کرنے سے ہی حقیقی مفاہمت ممکن ہوگی۔مذاکرات میں خواتین کے حقوق کا مسئلہ بھی زیر بحث آئے گا جس پر کسی ممکنہ سمجھوتہ سے ممبر ممالک بھی متاثر ہوں گے۔انہوں نے یقین دلایا کہ یہ پہلا موقع ہے کہ امن مذاکرات میں اس مسئلے کو مرکزی اہمیت دی گئی ہے۔اقوام متحدہ کی اعلیٰ مندوب نے اس حوالے افغان خواتین کے نمائندہ نیٹ ورک سے ملاقاتیں بھی شروع کر دی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ نومبر میں ہونے والیکانفرنس اور انٹرا افغان مذاکرات مل کر افغانستان کے مستقبل کا راستہ طے کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ یو این اے ایم اے باقاعدگی سے طالبان کے ساتھ رابطے میں ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ وہ ترقی ، طرزحکمرانی اور انسانی حقوق کے حوالے سے عالمی برادری کے رکن کی حیثیت سے افغانستان کی ذمہ داریوں سے بخوبی آگاہ ہیں۔