بھارت کو ایک انچ زمین نہیں چھوڑیں گے: چین
ماسکو، واشنگٹن، دہلی (نوائے وقت رپورٹ) امریکہ نے چین اور بھارت سرحدی تنازعہ میں مدد کی پیشکش کردی۔ صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ صورتحال اندازوں سے زیادہ خراب ہے۔ دونوں ملکوں کے درمیان تنازعے کے حل میں مدد کیلئے تیار ہیں۔ اس سے قبل چین نے بھارتی وفد سے ملاقات کے بعد ایک سخت بیان میں کہا کہ لداخ میں سرحدی کشیدگی کے لیے پوری طرح سے بھارت ذمہ دار ہے اور چین اپنی سرزمین کا ایک انچ بھی نہیں چھوڑے گا۔تفصیلات کے مطابق ایسے وقت جب لداخ میں لائن اف ایکچوؤل کنٹرول پر چین اور بھارت کے مابین زبردست کشیدگی ہے، چین نے ایک بار پھر اس تناؤ کی ذمہ داری بھارت پر عائد کرتے ہوئے کہا کہ چینی فوج ملکی سالمیت کے تحفظ کے لیے پر عزم ہیں۔ ماسکو میں چینی اور بھارتی وزیر دفاع کے درمیان ایک اہم میٹنگ کے بعد یہ بیان سامنے آیا ہے۔ ایل اے سی پر کشیدگی کو دور کرنے کے مقصد سے ماسکو میں بھارتی وزیر دفاع راجناتھ سنگھ اور ان کے چینی ہم منصب وی فینگے کے درمیان تقریباً ڈھائی گھنٹے کی ملاقات ہوئی۔ دونوں رہنماشنگھائی تعاون تنظیم کے ایک اجلاس میں شرکت کے لیے روس کے دورے پر تھے۔ اس ملاقات کے چند گھنٹے بعد ہی چین کی حکومت کی طرف جاری بیان میں ایل اے سی پر بھارتی حرکتوں پر شدید نکتہ چینی کی گئی ہے۔ بیجنگ کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیاکہ چین اپنی سرزمین کا ایک انچ بھی نہیں کھو سکتا اور اس کی مسلح افواج قومی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے تئیں پوری طرح پرعزم، پر اعتماد اور قابل ہیں۔ بیان میں چین نے کہا کہ بھارت صدر شی جن پنگ اور نریندرا مودی کے درمیان طے پانے والے معاہدوں پر دلجمعی سے عمل کرے اور تصفیہ طلب مسائل مذاکرات اور مشاورت کے ذریعے حل کرنے پر زور دیں۔ چینی بیان میں کہا گیا کہ چین اور بھارت کے درمیان تعلقات کو مزید اچھا کرنے، علاقائی امن و استحکام کی مجموعی صورتحال کو بہتر بنانے اور سرحدی علاقوں میں امن و امان کی حفاظت کرنے جیسے معاملات پر فریقین کو توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ دوسری جانب بھارتی وزارت دفاع کی جانب جاری ڈھٹائی پر مبنی ایک بیان میں سرحد پر کشیدگی کے لیے چینی کارروائیوں کو ذمہ دار بتایا گیا ہے۔ چین کی پیپلز لبریشن آرمی نے اروناچل پردیش سے سے ملنے والی سرحد پر 5 بھارتی گرفتار کر لیے ہیں۔ بھارتی اخبار کے مطابق اروناچل پردیش کے کانگریس ایم ایل اے نینونگ ایرنگ نے دعوی کیا کہ اروناچل پردیش کے بالائی سبن سیری ضلع کے پانچ افراد ( بھارتی شہری ) کو چین کی پیپلز لبریشن آرمی نے اغوا کر لیا ہے ۔ نینونگ نے ٹویٹ کرکے بھی اس واقعے سے متعلق معلومات فراہم کی ہیں۔بھارت نے دھمکی دی ہے کہ بھارت دو محاذوں پر ایک ساتھ لڑنے کی صلاحیت رکھتاہے اور اگر پاکستان نے چین کے ساتھ سرحد پر تنازعے کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کی تو اسے زبردست نقصان سے دو چار ہونا پڑے گا۔بھارتی ٹی وی کے مطابق بھارتی چیف آف ڈیفنس سٹاف جنرل بپن راوت نے کہاکہ سرحدوں پر بھارتی مسلح افواج کسی بھی مشترکہ خطرے سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہیں ،ایک تقریب سے خطاب میں جنرل بپن رات نے روایتی ہرزہ سرائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہاکہ چین اور پاکستان عسکری، معاشی اور سفارتی سطح پر تعاون کرتے رہے ہیں۔ اس کے سبب شمال اور مغربی محاذوں پرہمیں خطرہ ہے۔انہوں نے چین کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہاکہ اگر ہماری شمالی سرحد پر کوئی خطرہ پیدا ہوتا ہے تو پاکستان اس کا فائدہ اٹھا کر مغربی سرحد پر کچھ پریشانی پیدا کر سکتا ہے اور اسی لیے ہم نے خاطر خواہ احتیاطی تدابیر اختیار کی ہیں۔