بھارت کو سلامتی کونسل میں شکست، مسئلہ کشمیر ایجنڈے سے ہٹانے کا مطالبہ مسترد
نیویارک (نوائے وقت رپورٹ، کے پی آئی) اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھارت کو ایک اور شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ مسئلہ کشمیر کو ایجنڈے سے خارج کرنے کا بھارتی مطالبہ مسترد کردیا گیا۔ سلامتی کونسل کے ایک ممبر نے بھارتی مطالبے کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ کوئی ریاست یکطرفہ طور پر ایجنڈے کو تبدیل نہیں کرسکتی۔ مسئلہ کشمیر کے ایجنڈے کی تشکیل قواعدوضوابط کے مطابق کی گئی۔ 15 رکن کونسل کے اتفاق رائے سے ہی ایجنڈا تبدیل کیا جاسکتا ہے۔ بھارت نے سلامتی کونسل کے ایجنڈے سے مسئلہ کشمیر کے خارج کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ کے پی آئی کے مطابق بھارت نے رواں ہفتے کے آغاز میں اقوام متحدہ کے ادارے سے کہا تھا کہ جموں و کشمیر کا بھارت کے ساتھ انضمام کرکے متنازعہ نوعیت کو ختم کردیا ہے اس لیے اقوام متحدہ کے ایجنڈے سے مسلہ کشمیر ہٹا دیا جائے تاکہ پاکستان کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 75 ویں اجلاس میں اس معاملے کو اٹھانے سے روکا جاسکے ۔اقوام متحدہ میںسفارت کار نے بھارتی دعوے کو 'احمقانہ' قرار دیتے ہوئے کہا کہ کوئی ایجنڈا آئٹم تب ہی ختم ہوسکتا ہے جب تنازع حل ہوجاتا ہے یا سلامتی کونسل کا 'اتفاق رائے سے فیصلہ ہوتا ہے' ادھر اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل نمائندے منیر اکرم نے بھارتی اقدامات پر رائے دیتے ہوئے کہا کہ ' سلامتی کونسل کے ایجنڈے سے کشمیر کو ختم کرنے کا کہہ کر بھارتی نمائندے یا تو خود کو یا پھر اپنی عوام کو دھوکہ دے رہے ہیں'۔ان کا کہنا تھا کہ 'ایسا ہرگز نہیں ہوگا'۔منیر اکرم نے کہا کہ سلامتی کونسل کا ایجنڈا قائم کردہ قواعد و ضوابط کے مطابق طے کیا گیا تھا اور صرف کونسل کے اتفاق رائے سے ہی اسے تبدیل کیا جاسکتا ہے، 'ایک رکن ریاست یک طرفہ طور پر ایجنڈے کو تبدیل نہیں کر سکتی'۔واضح رہے کہ بھارت نے رواں ہفتے کے آغاز میں اقوام متحدہ کے ادارے سے کہا تھا کہ وہ اپنے ایجنڈے سے کشمیر کو ہٹائے تاکہ پاکستان کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 75 ویں اجلاس میں اس معاملے کو اٹھانے سے روکا جاسکے جس کا آغاز رواں ماہ کے آخر میں نیو یارک میں ہوگا۔سلامتی کونسل کی 2019 کی رپورٹ کے بارے میں اپنے بیان میں بھارت نے پراپیگنڈہ کیا تھا کہ پاکستان 'کونسل میں فرسودہ ایجنڈا آئٹم پر بات چیت پر زور دیتا ہے' جس کی وجہ سے 'تمام معاملات کو مستقل طور پر کونسل کے ایجنڈے سے ہٹانے کی ضرورت ہے'۔5 اگست ، 2019 سے جب سے بھارت نے متنازعہ علاقے کو غیر قانونی طور پر اپنے ساتھ ضم کیا ہے، پاکستان نے چین کے تعاون سے مسئلہ کشمیر کو 3 بار کونسل کے اندر اٹھایا ہے۔
اسلام آباد(اے پی پی) پاکستان نے کہا ہے بھارت کے غیرقانونی زیرتسلط جموں و کشمیر تنازعہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے میں سب سے دیرینہ تنازعہ ہے۔ہفتے کو اپنے ٹویٹس میں دفتر خارجہ کے ترجمان زاہد حفیظ چوہدری نے کہا کہ بھارت نے متنازعہ علاقے کے حوالے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر کبھی بھی عمل درآمد نہیں کیا۔ بھارت اقوام متحدہ کی قراردادوں میں شامل کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے جائز حق سے مسلسل انکار کرتا رہا ہے۔ انہوں نے کہا تنازعہ کشمیر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر اس وقت تک قائم رہے گا جب تک کشمیریوں کو اقوام متحدہ کے زیراہتمام ایک آزادانہ اور غیرجانبدارانہ استصواب رائے کے ذریعے ان کو موروثی حق خود ارادیت نہیں مل جاتا۔