کرونا: مزید 5 اموات، بھارت دنیا کا دوسرا متاثرہ ملک
اسلام آباد (خصوصی نمائندہ + نمائندہ نوائے وقت) پاکستان میں کرونا وائرس میں اب معمولی اضافہ دیکھا جارہا ہے۔ ملک میں اب تک 2 لاکھ 98 ہزار 255 افراد وائرس سے متاثر ہوچکے ہیں جس میں سے 6 ہزار 340 مریض انتقال کر گئے جبکہ 2 لاکھ 82 ہزار 553 صحتیاب ہوگئے۔ 5 ستمبر کو مزید 659 نئے کیسز سامنے آئے اور 5 مریض انتقال کر گئے، اعداد و شمار میں بلوچستان کے گزشتہ روز کے 112 کیسز بھی سامنے ہیں۔ اس کے علاوہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 285 مریض شفایاب ہوئے جس کے بعد ملک میں فعال کیسز کی تعداد 9 ہزار 132ہے۔صوبہ پنجاب میں مزید 74 افراد میں وائرس کی تشخیص ہوئی جبکہ 2 مریض انتقال کر گئے۔ وزیراعلیٰ سندھ نے بیان میں چوبیس گھنٹے میں کرونا کے 230 نئے کیسز کی تصدیق، کوئی مریض جاں بحق نہیں ہوا اور اموات 2422 پر برقرار ہیں۔ واضح رہے کہ سندھ میں گزشتہ روز 212 نئے کیسز کی تصدیق ہوئی جبکہ 2 مریض انتقال کر گئے تھے۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 12 افراد وائرس میں مبتلا پائے گئے تاہم خوش آئند بات یہ ہے کہ گزشتہ کئی روز سے کوئی ہلاکت سامنے نہیں آئی۔ اموات کی تعداد 175 ہے۔ آزاد کشمیر میں میں مزید 7 کیسز رپورٹ ہوئے۔ اموات کی تعداد 65 ہے۔ گلگت بلتستان میں نئے کیسز کی تعداد پہلے کی نسبت بڑھی ہے مزید 12 افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی۔ انتقال کر جانے والے مریضوں کی تعداد 71 ہے۔ صحتیاب مریضوں کی مجموعی تعداد 2 لاکھ 82 ہزار 553 ہوگئی جو مجموعی کیسز کا 94 فیصد ہے۔ کرونا وائرس سے دنیا میں 2 کروڑ 67 لاکھ 85 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہو چکے اور اموات 8لاکھ 78ہزار 809 تک پہنچ گئیں۔ دنیا بھر میں اب تک ایک کروڑ81 لاکھ88 لاکھ 95 ہزار 413 صحتیاب ہو چکے ہیں اور اس وقت ایکٹو کیسز کی تعداد 70 لاکھ11ہزار 308 ہے۔ بھارت اموات کی مجموعی تعداد 69 ہزار 635 ہے۔ بھارت میں چوبیس گھنٹوں میں اس مہلک مرض کے 86.432 نئے کیسز سامنے آئے۔ نیوزی لینڈ سے ملحقہ کوک جزیرے کے سابق وزیر اعظم ڈاکٹر جوزف ولیمز جو کہ گزشتہ ماہ کرونا وائرس کے مرض میں مبتلا ہو گئے تھے، آکلینڈ سٹی ہسپتال میں دوران علاج زندگی کی بازی ہار گئے ہیں۔ اقوام متحدہ کی مہاجرین کے امور سے متعلق ایجنسی یو این ایچ سی آر کی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ کرونا کا بحران لاکھوں کم عمر مہاجرین کے مستقبل کے امکانات کو خطرے میں ڈالنے کا باعث بن رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق کرونا کے بحران سے پہلے ہی دنیا بھر میں پناہ گزینوں کے بچوں کی صرف نصف تعداد، قریب 1.8 ملین بچوں کو سکول تک رسائی حاصل تھی۔ یہ صورتحال مزید خراب ہوتی جا رہی ہے۔ جرمنی میں بھی پناہ گزینوں کے خاندانوں کے بچوں کو کرونا پابندیوں نے خاص طور پر سخت نقصان پہنچایا ہے۔ بھارت کرونا متاثرین کے لحاظ سے برازیل کو پیچھے چھوڑ کر دنیا میں دوسرے نمبر پر آ گیا میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارت میں کرونا متاثرین کی تعداد 40 لاکھ 96 ہزار سے تجاوز کر گئی ملک میں ہلاکتوں کی تعداد 70 ہزار سے زیادہ ہے برازیل میں کرونا متاثرین 40 لاکھ 93 سے زائدہ اور ہلاکتیں ایک لاکھ 25 ہزار سے زیادہ ہیں۔ عالمی ادارہ صحت نے کرونا ویکسین اگلے سال کے وسط تک آنے کا امکان ظاہر کر دیا غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق عالمی ادارہ صحت نے کرونا کی ممکنہ ویکسین کے مؤثر استعمال پر زور دیتے کہا کہ آزمائشی مراحل میں موجود ویکسینز کے نتائج رواں برس کے آخر یا اگلے برس کے اوائل تک ممکن ہیں ویکسین تیار ہوکر مریضوں تک پہنچنے میں اگلے سال کا وسط یاس اس کے بعد تک کا وقت لگ سکتا ہے۔فرانسیسی وزیر صحت نے ملک میں کیسز دوبارہ بڑھنے کا خطرہ ظاہر کر دیا تاہم انہوں نے کیسز بڑھنے پر ملک میں دوبارہ لاک ڈاؤن کے امکان کو رد کر دیا۔