مرحلہ وار تعلیمی ادارے کھولنے کا حکومتی فیصلہ قبول نہیں: پرائیویٹ سکولز ایسوسی ایشن
اسلام آباد (نامہ نگار) آل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن نے مرحلہ وار تعلیمی ادارے کھولنے کا حکومتی فیصلہ مسترد کر تے ہوئے ایک ہی وقت میں تمام تعلیمی اداروں کو ملک بھر میں کھولنے کا مطالبہ کردیا ہے اور کہا ہے کہ پندرہ اگست کو ایس او پیز کے تحت کھولے گئے تعلیمی اداروں اور مدارس دینیہ کے کامیاب امتحانات کا انعقاد اس بات کا ثبوت ہے کہ ہمار ے بچے اللہ کے فضل سے محفوظ ہیں اور کہا ہے کہ حکومت نجی تعلیمی اداروں کے خلاف انتقامی کارروائیاں بند کرے اور سکول مالکان کے خلاف مقدمات کے اندراجات کو روکا جائے، بچوں کا قیمتی سال پہلے ہی ضائع ہوچکا ہے مزید تاخیر نقصان دہ ہوگی۔ ان خیالات کا اظہار آ ل پاکستان پرائیویٹ سکولز اینڈ کالجز ایسوسی ایشن کے مرکزی صدر ملک ابرار حسین نے گزشتہ روز وزارت تعلیم کے تحت منعقدہ بین الصوبائی وزرا تعلیم کانفرنس کی تجاویز کے حوالے سے دیئے گئے ردعمل میں کیا۔ دوسری جانب حکومتی فیصلے کے بعد سکول کھولو تحریک کی ایگزیکٹو کمیٹی کا ہنگامی اجلاس ہوا۔ اجلاس میں عامر نواز، عبدالسلام خان، سردار زبیر خان، محمد صدیق خان، زاہد بشیر ڈار، نظار عباسی، مستفیض الرحمان ،اور عمر خطاب اور جہانزیب نے شرکت کی۔ اجلاس میں حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ تمام سکولز اور تمام کلاسز کو15 ستمبر سے مکمل طور پر کھولا جائے۔ حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ تعلیمی اداروں سے کھلواڑ بند کیا جائے۔ ماہرین طب کے مطابق چھوٹے بچوں میں کرونا پھیلنے کا اندیشہ نہ ہونے کے برابر ہے، جس کے مطابق دنیا بھر میں چھوٹے بچوں کے سکولز ترجیحی بنیادوں پر کھولے گئے لیکن وزارت تعلیم نے ہیلتھ ایڈوائزری کو جوتے کی نوک پر رکھ کر اس کے خلاف فیصلہ کیا، اور سکولوں کی بجائے اعلی تعلیم کے ادارے کھولنے کا اعلان کیا، جو کہ ناقابل قبول ہے۔ ایگزیکٹو کمیٹی نے فیصلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مسترد کردیا، اور کہا کہ یہ تعلیم دشمن رویہ مزید بچوں کو چائلڈ لیبر بننے کا موقع فراہم کرے گا۔