آدھا گھنٹہ قبل اجلاس منسوخ،قائمہ کمیٹی مواصلات کے ارکان کا مستعفی ہونے کا فیصلہ
اسلام آباد( نمائندہ نوائے وقت) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کے ارکان نے آدھا گھنٹہ قبل اجلاس کی منسوخی کا نوٹس ملنے پر احتجاجا کمیٹی کی رکنیت سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کرلیا، پیر کو قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات کا اجلاس شیڈول تھا تاہم اجلاس اچانک منسوخ کر دیا گیا، چیئرمین کمیٹی عباد اللہ خان سمیت آٹھ ارکان اجلاس میں شرکت کے لیئے کمیٹی روم پہنچے، کمیٹی ارکان نے اچانک اجلاس منسوخ کیئے جانے پر احتجاج کیا، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ دو سال ہو گئے ہیں کمیٹی کی صرف چار میٹنگز ہوئی ہیں، دس ریکوزیشنز ٹیکل ڈائون ہوئی ہیں ، اسپیکر پارلیمنٹ کا کسٹوڈین ہے، کمیٹی اجلاس منسوخ کرنے پر ہم احتجاج کرتے ہیں ، مجھے اس طرح کی نہ چیئرمین شپ چاہیئے نہ ممبر شپ چاہیئے ہم تو کوئی ذاتی ایجنڈا لے کر نہیں آتے، یہ اوور سائیٹ کمیٹی ہے، تیس منٹ پہلے اجلاس منسوخی کا نوٹس آجاتا ہے، کمیٹی ارکان نے کہا کہ ہمیں ساڑھے دس بجے اجلاس منسوخی کا نوٹس ملا ہے ، یہ اہم ترین کمیٹی ہے، اس کی صرف چار میٹنگز ہوئیں ہیں کمیٹی میٹنگ نہیں ہوتی تو ہم اسپیکر کو استعفیٰ دیں گے اتنی اہم کمیٹی ہے اس کو بے وقعت نہ کیا جائے ،یہ کون سا طریقہ ہے، ایسے توکمیٹیاں یا اسمبلی نہیں چلتیں ہم سب کو استعفیٰ دینا چاہیئے، اس موقع پر چیئرمین سمیت 8ارکان کمیٹی احتجاج ریکارڈ کروانے کے لیئے اسپیکر کے چیمبر چلے گئے، بعد ازاں گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین کمیٹی عباد اللہ خان نے کہا کہ یہ پہلی مرتبہ نہیں ہوا ، دو سال ہو گئے ہیں ہماری کمیٹی کی صرف چار میٹنگز ہوئی ہیں، اکثر رات بارہ بجے کمیٹی اجلاس کی منسوخی کا نوٹیفیکیشن مل جا تاہے ، آج انوکھا واقعہ ہوا کہ آدھا گھنٹہ پہلے منسوخی کا نوٹس آجا تا ہے صرف سیاسی بنیادوں پر، ہم سب نے فیصلہ کیا ہے کہ منسٹر وزارت بھی چلائے ، کمیٹی بھی چلائے، یہ نیا پاکستان ہے، اس حکومت نے پارلیمنٹ کو بھی بنی گالہ بنانا ہے، سیشن بھی ایک دن بلاتے ہیں دوسرے دن منسوخ کرتے ہیں ، انہوں نے کہا کہ سیاسی بنیادوں پر اجلاس منسوخ کیا گیا ، کوئی بلوچستان ، کوئی سندھ اور کوئی خیبر پختونخوا اور کوئی پنجاب سے آیا ہے، لوگ اپنے حلقوں میں مصروف تھے وہ سب چھوڑ کر ادھر آئے ہیں ، اسپیکر نے آدھا گھنٹہ پہلے منسوخی کا نوٹس کیا ، یہ ہم سب کی تضحیک ہے۔