• news

آئی جی نہیں وزیراعظم کو تبدیل کرنا پڑیگا مریم اورنگزیب ،حکومت بیڈ گورننس کے ریکارڈ بنا رہی ہے‘ قمر کائرہ‘ حسن مرتضیٰ

 اسلام آ باد (وقائع نگار خصوصی) پاکستان مسلم لیگ (ن)کی ترجمان مریم اورنگزیب نے وزیراعظم اور وزیراعلی پنجاب کے استعفی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام اور بیوروکریسی وزیراعظم اور وزیراعلی پر عدم اعتماد کرچکے، انہیں استعفیٰ دے کر گھر چلے جانا چاہئے، آئی جی پنجاب کا وزیراعلی کے ساتھ کام کرنے سے انکار، وزیراعظم کی گورننس فیل ہونے کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا آئی جی پنجاب کا بیان صاف چلی، شفاف چلی کے منہ پر طمانچہ ہے، آئی جی پنجاب کا کہنا کہ مس کنڈکٹ کے ایشوز ہیں انتہائی تشویشناک امر ہے، آئی جی پنجاب کے بیان کا سادہ مطلب یہ ہے کہ کرپشن، نااہلی، نالائقی اور اقربا پروری کا دور دورہ ہے۔ آئی جی پنجاب کا وزیراعلیٰ پنجاب پر عدم اعتماد گورننس کی تباہی کا مظہر ہے۔ یہ ثبوت ہے کہ حکمران اداروں کو سیاست کے لئے استعمال کر رہے ہیں۔ مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ آئی جی نہیں عمران صاحب کو تبدیل کرنا پڑے گا۔ عمران صاحب نے معیشت،گورننس اور محکموں کا جنازہ نکال دیا۔ آئی جی پنجاب کی تبدیلی پر سماجی رابطہ کی ویب سائٹ پر اپنے ٹویٹ میں مریم اورنگزیب نے کہا   نالائقوں اور چوروں نے دو سال میں پانچواں آئی جی پنجاب تبدیل کردیا ہے۔ معیشت اور محکمے سیاست کی نظر کر دئے گئے ہیں۔ عمران صاحب کو جب تک تبدیل نہیں کیا جائے گا، اس وقت تک ملک اور عوام کیلئے کوئی مثبت تبدیلی نہیں آ سکتی۔ پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمرزمان کائرہ نے آئی جی پنجاب کو تبدیل کرنے پر اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ حکومت صوبے میں بدترین گورننس کے ریکارڈ قائم کر رہی ہے۔ پولیس افسران میں لڑائی کا باعث بننے والے خود حکمران ہیں۔ ڈسپلنڈ فورس میں تنازعات پنجاب میں گورننس کا زوال ہے۔ 5آئی جی تبدیل کرنے کے بعد حکمران ایک سی سی پی او بھی ڈھنگ سے تعینات نہ کرسکے۔ وزیراعلی پولیس تنازعات میں الجھے ہیں۔ صوبہ کون چلائے گا؟۔ وزیراعظم اب اپنی نااہلیوں کا اعتراف کر لیں۔ دریں اثناء قمر زمان کائرہ نے پیپلز یوتھ آرگنائزیشن کی ایگزیکٹو کونسل سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوجوان پاکستان کا مستقبل ہیں۔ ملک میں جاری سیاسی جدوجہد میں نوجوانوں کو اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔ نوجوان جیالے پنجاب میں اپنا متحرک سیاسی کردار ادا کریں۔ اجلاس میں چودھری منظور احمد، چودھری اسلم گل، ملک عثمان، ذوہیب بٹ، محسن ملہی بھی شریک تھے۔ پیپلز پارٹی پنجاب کے پارلیمانی لیڈر سید حسن مرتضیٰ نے کہا ہے کہ2 سال میں 5 آئی جی، عمران خان نے پنجاب کا بیڑا غرق کر دیا ہے۔ بیڈ گورننس کے ریکارڈ بن رہے ہیں۔ عمران خان نے پنجاب کو اپنی جاگیر سمجھا ہوا ہے، آئی جی کے خلاف بولنے والے افسر کو بچا کر آئی جی کو ہٹاکر ڈسپلنڈ فورس کو تباہ کر دیا گیا ہے۔ حکمران عوام، انتظامیہ اور پولیس کیلئے بادشاہ بن کر بیٹھ گئے ہیں۔ پنجاب کے آئی جی سے تھانیدار اور چیف سیکریٹری سے پٹواری تک لگانے کا فیصلہ بنی گالہ میں ہوتا ہے۔

ای پیپر-دی نیشن