• news

زرداری، نواز شریف نے 15فیصد ادائیگی پر توشہ خانہ سے گاڑیاں حاصل کیں

اسلام آباد (چوہدری شاہد اجمل) احتساب عدالت میں قومی احتساب بیورو (نیب) کے دائر کردہ ریفرنس کے مطابق یوسف رضا گیلانی، پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری اور مسلم لیگ (ن)کے قائد نواز شریف پر غیر قانونی طور پر گاڑیاں الاٹ کرنے کا الزام ہے۔ اس ریفرنس میں اومنی گروپ کے سربراہ خواجہ انور مجید اور خواجہ عبدالغنی مجید کو بھی ملزم نامزد کیا گیا ہے۔ ریفرنس میں کہا گیا کہ آصف زرداری اور نواز شریف نے کاروں کی صرف 15فیصد قیمت ادا کر کے توشہ خانہ سے گاڑیاں حاصل کیں۔ ریفرنس میںنے الزام عائد کیا گیا ہے کہ یوسف رضا گیلانی نے اس سلسلے میں نواز شریف اور آصف زرداری کو سہولت فراہم کی اور تحائف کو قبول کرنے اور ضائع کرنے کے طریقہ کار کو غیر قانونی طور پر نرم کیا۔ ریفرنس میں کہا گیا کہ آصف زرداری نے ستمبر، اکتوبر 2008 میں متحدہ عرب امارات سے مسلح گاڑیاں (بی ایم ڈبلیو 750لی ماڈل 2005)، لیکسز جیپ ماڈل( 2007) اور لیبیا سے(بی ایم ڈبلیو 760لی ماڈل 2008) حاصل کی۔ مذکورہ ریفرنس کے مطابق وہ فوری طور پر اس کی اطلاع دینے اور کابینہ ڈویژن کے توشہ خانہ میں جمع کروانے کے پابند تھے لیکن انہوں نے نہ تو گاڑیوں کے بارے میں مطلع کیا نہ ہی انہیں نکالا گیا۔ نیب ریفرنس میں الزام لگایا گیا کہ سال 2008 میں نواز شریف کے پاس کوئی سرکاری عہدہ نہیں تھا اس کے باوجود اپریل تا دسمبر2008 میں انہوں نے اس وقت کے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو کوئی درخواست دیے بغیر اپنے فائدے کے لیے کابینہ ڈویژن کے تحت طریقہ کار میں بے ایمانی اور غیر قانونی طور پر نرمی حاصل کی۔ ریفرنس کے مطابق خواجہ انور مجید نے ایم ایس انصاری شوگر ملز لمیٹڈ کے اکائونٹس استعمال کرتے ہوئے آواری ٹاور کے نیشنل بنک کے ایک اکائونٹ سے92لاکھ روپے آصف زرداری کے اکائونٹ میں منتقل کیے۔ اس کے علاوہ انہوں نے ایک اکائونٹ کے ذریعے آصف زرداری کی جانب سے ایک کروڑ 11لاکھ 17ہزار 557 روپے کی ادائیگی کی، ملزم نے اپنی غیر قانونی اسکیم کے سلسلے میں آصف زرداری کے ناجائز فوائد کے لیے مجموی طور پر 2کروڑ 3لاکھ 17ہزار 557 روپے ادا کیے۔ دوسری جانب خواجہ عبدالغنی مجید نے آصف زرداری کو ناجائز فائدہ پہنچانے کے لیے3ہزار 716 ملین (371 کروڑ 60لاکھ روپے )کی خطیر ادائیگیاں کیں۔ نیب نے ان افراد پر  بدعنوانی کا جرم کرنے اور نیب قوانین کے تحت واضح کی گئیں کرپٹ پریکٹسز میں ملوث رہنے کا الزام لگایا۔ نیب نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ ان ملزمان پر مقدمہ چلا کر سخت ترین سزا دی جائے۔

ای پیپر-دی نیشن