• news

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس، آئینی ترمیم کا بل پیش

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر محمد جاوید عباسی کی سربراہی میں پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ کمیٹی کے اجلاس میں اراکین کمیٹی کی جانب سے آئینی ترمیم بل 2020  پیش کیا گیا بل کا مقصد آئین کے آرٹیکل 73میں ترمیم کرنا تھا۔ ترمیمی بل پر اراکین کمیٹی نے اپنی رائے دی اور فیصلہ کیا کہ اراکین کی رائے کے تحت اگلے اجلاس میں بل کا دوبارہ تفصیل سے جائزہ لیا جائے گاتا کہ کمیٹی کسی ٹھوس نتیجے پر پہنچ سکے ۔ وزارت کے حکام نے بتایا کہ آرٹیکل 73کے تحت مالیاتی بل کو منظور کرنے کا دائرہ اختیار قومی اسمبلی کے پاس ہے۔انہوںنے اس ترمیمی بل کی مخالفت کی کمیٹی ،  سینیٹر محمد جاوید عباسی کی جانب سے آئین کے ارٹیکل 140میں ترمیم کے بل آئینی ترمیم بل 2020کو زیر غور لاتے ہوئے سینیٹر محمد جاوید عباسی نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے ایڈوکیٹ جنرل کی تعیناتی کیلئے آئین میں شق ہونا ضروری ہے ۔بحث کے بعد طے پایا کہ اس مسئلے پر وزیر قانون کی موجودگی میں بہتر فیصلہ کرنے میں مددملے گی کمیٹی نے اس بل پر بھی بحث اگلے اجلاس تک کیلئے ملتوی کر دیا ۔ کمیٹی میں سینیٹر مشاہد اللہ کی جانب سے ایوان میں اٹھائے گئے عوامی اہمیت کے مسئلے پر جس کا تعلق اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن سے تھا پر اسٹیٹ لائف اور متعلقہ حکام کے علاوہ ملازمین کے نمائندوں سے تفصیلی رائے لی۔ چیئرمین  اسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن نے بتایا کہ ایس ای سی پی کی جانب سے جاری کئے گئے حکم نامے کے مطابق تمام انشورنس کمپنیز کو اخراجات کم کرنے کیلئے اقدامات اٹھانے کی ہدایات دی گئی جس پر بورڈ نے مناسب کاروائی کرتے ہوئے تمام سیلز آفیسرز کو سیل منیجر کے طور پر ترقی دی۔ انہوں نے بتایا کہ فیلڈ ایجنٹس کسی بھی صورت میں اسٹیٹ لائف کے ملازمین تصور نہیں کئے جاتے اور اُن کا کام کمیشن کی بنیاد پر ہوتا ہے ۔سینیٹر مشاہد اللہ نے اس بات پر زور دیا کہ ایک بڑی تعداد آج بھی مشکلات کا شکار ہے اور اُن کے گھر کے چولہے نہیں جل رہے چیئرمین کمیٹی سینیٹرمحمد جاوید عباسی نے بھی ان مسائل کے حل پر زور دیا اور فیصلہ کیا کہ کمیٹی کے اگلے اجلاس میں ایس ای سی پی کے حکام کی موجودگی میں اس پر تفصیلی غور کیا جائے گا ۔ اجلاس میں سینیٹرز عائشہ رضا فاروق ، مصدق ملک ، ڈاکٹر غوث محمد خان نیازی، مصطفی نواز کھوکھر، ولید اقبال، ذیشان خانزادہ ، کلثوم پروین ، مولانا عبدالغفور حیدری ، محمد اکرم ، محمد عثمان خان کاکڑ، سجاد حسین طوری، مرزا محمد آفریدی ، مشتاق احمد اور مشاہد اللہ خان کے علاوہ وزارت قانون ، اسٹیٹ لائف اور متعلقہ اداروں کے حکام نے شرکت کی۔

ای پیپر-دی نیشن