جہاں کا نوٹیفکیشن ہو گا وہاں کام کروں گا:آئی جی‘ چارج سنبھال لیا
لاہور (نامہ نگار) انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب انعام غنی نے کہا ہے کہ صوبہ میں امن و امان کی فضا کو برقرار رکھتے ہوئے شہریوں کے مسائل کا بلا تاخیر حل اور قانون کی یکساں عمل داری کو یقینی بنانا میری اولین ترجیح ہے اور اس سلسلے میں حکومتی اور عوامی توقعات پر پورا اترنے کیلئے سینٹرل پولیس آفس میں تعینات تمام پرنسپل سٹاف افسران اور ریجنز اور اضلاع میں تعینات کمانڈ افسران کو اپنا موثر کردار بہتر سے بہتر انداز میں ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے مزیدکہاکہ میں اس بات کو یقینی بناؤں گا کہ ٹرانسفر، پوسٹنگ کے لئے صرف اور صرف کارکردگی اور اچھی شہرت کو بنیاد بنایا جائے۔ چنانچہ تمام افسران بغیر کسی دباؤ کے شہریوں کی بے لوث خدمت اور جرائم پیشہ عناصر کی بیخ کنی کو اپنا شعار بنائیں۔ ہراسمنٹ اور کرپشن پر زیرو ٹالرینس کی پالیسی پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے گا اور ایڈیشنل آئی جی آئی اے بی بدعنوانی کے معاملات پر سوموٹو ایکشنز لینے کے ساتھ ساتھ انکوائری مکمل کرکے ذمہ داران کو سزا دلوانے کیلئے مکمل خود مختار ہونگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سنٹرل پولیس آفس میں انسپکٹر جنرل پولیس پنجاب کے عہدے کا چارج سنبھالنے کے بعد میڈیا سے گفتگو اور افسران کے ساتھ پہلی باضابطہ میٹنگ میں ہدایات جاری کرتے ہوئے کیا۔ صحافیوں کی جانب سے پوچھے گئے سوالات کے جوابات دیتے ہوئے انہوں نے مزید کہاکہ پنجاب کے تمام ریجنز اور اضلاع میں کام کرنے والی افسران کی ٹیم بہترین پروفیشنل افسران پر مشتمل ہے جس میں سے کسی افسر کو بلاوجہ ہرگز تبدیل نہیں کیا جائے گا بلکہ سی پی او سمیت تمام فیلڈ افسران کو سپرویژن کے حوالے سے مزید بااختیار بنایا جائے گا۔ انہوں نے مزیدکہا کہ پنجاب پولیس میں کسی قسم کی کوئی گروپنگ موجود نہیں اور سینئر، جونیئرز کی گروپنگ کے حوالے سے تمام خبریں حقائق کے برعکس اور بے بنیاد ہیں۔ غیرقانونی حراست، دوران حراست تشدد یا ہلاکت کسی صورت قابل قبول نہیں اور ایسے واقعات میں ملوث افسران واہلکاروں کے خلاف فوری محکمانہ اور قانونی کارروائی ترجیحی بنیادوں پر عمل میں لاتے ہوئے انہیں نشان عبرت بنایا جائے گا۔ سنٹرل پولیس آفس آمد پر پولیس کے چاق و چوبند دستے نے آئی جی پنجاب انعام غنی کو سلامی پیش کی جبکہ سی پی او میں تعینات ایڈیشنل آئی جیز اور ڈی آئی جیز سمیت دیگر افسران نے آئی جی پنجاب کو خوش آمدید کہا۔ ٹرانسفر‘ پوسٹنگ کے حوالے سے کئے گئے سوال پر جواب دیا کہ جہاں کا نوٹیفکیشن جاری ہو گا وہاں جا کر کام کرونگا۔ بعدازاں آئی جی پنجاب انعام غنی نے سنٹرل پولیس آفس میں افسران کے ساتھ پہلی باضابطہ میٹنگ کی اور افسران کو اپنی پالیسی، ترجیحات اور پیشہ ورانہ امور کی انجام دہی کے حوالے سے اہم ہدایات جاری کیں۔