• news

وہاڑی: رقم واپس کرنے کا جھانسہ  چینی باشندہ گرفتاری کے بعد رہا

وہاڑی+ گگو منڈی (نامہ نگاران) چینی مسلمان شہری کی کمپنی میں کام کرنے والے ملازمین نے چینی مسلمان کو کمپنی کی رقم واپس کردینے کا جھانسہ دے کر پولیس تھانہ فتح شاہ سے سازباز کرکے مقدمہ درج کرا دیا۔ پولیس نے چینی مسلمان شہری، اس کے اکاؤنٹنٹ اور اکاؤنٹنٹ کے والد کو گرفتار کرکے رات بھر حوالات میں بند رکھا۔ علاقہ مجسٹریٹ نے دستاویزی ثبوت دیکھنے کے بعد مقدمہ خارج کرنے اور چینی شہری کی فوری رہائی کا حکم دے دیا۔ تفصیل کے مطابق چینی شہری جی ینگ فو (حاجی محمد یوسف) نے میڈیا کو بتایا کہ بورے والا کے نواحی گاؤں 495/ ای بی کے دو حقیقی بھائی حمزہ اور عاشر اسکی کمپنی پاک چائنہ بوسکی کے ملازم تھے جن کے ذمہ کمپنی کی 5لاکھ 40 ہزار روپے کی رقم واجب الادا ہے جس کی ادائیگی کے لئے گذشتہ روز انہوں نے اپنے گاؤں بلوایا اور ایک پولٹری فارم پر لے جا کر مجھے، میرے اکاؤنٹنٹ اور اسکے والد کو محبوس کئے رکھا۔ جہاں میرے اکاؤنٹنٹ اور اسکے والد پر تشدد کرنے کے بعد ہمیں قتل کی دھمکیاں دیکر وہاں سے بھگا دیا۔ میں نے جس کی اطلاع پولیس ریسکیو 15پر دی لیکن پولیس نے مبینہ طورپر 4گھنٹے کے بعد ہم سے رابطہ کیا اور اپنے ساتھ تھانہ فتح شاہ لے گئے۔ تھانہ میں جا کر میرے ہی خلاف فارنر ایکٹ کے تحت جھوٹا مقدمہ درج کرکے مجھے اور میرے اکاؤنٹنٹ کو حوالات میں بند کردیا۔ آج عدالت نے میرے دستاویزی ثبوت دیکھ کر ڈسچارج کردیا۔ جی ینگ فو (حاجی محمد یوسف) نے بتایاکہ وہ دس سال سے پاکستان میں بزنس کررہے ہیں اور پاکستانی قوانین کی مکمل پاسداری کرتے ہوئے کاروباری ٹیکس بھی اداکررہے ہیں لیکن تھانہ فتح شاہ پولیس نے میری مدد کرنے کے بجائے میری کمپنی کے ملازمین سے ساز باز ہوکر انکے خلاف کارروائی کرنے کی بجائے میرے خلاف مقدمہ درج کرکے نہ صرف ملزمان کو تحفظ فراہم کیا بلکہ میرے ساتھ زیادتی کرتے ہوئے میری کاروباری ساکھ کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔ انہوں نے آئی جی پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ پولیس کے جانبدارانہ رویہ اور ہمارے ساتھ گاؤں میں ملزمان کی طرف سے کئے جانے والے تشدد اور زیادتی کا نوٹس لیکر مجھے انصاف فراہم کیا جائے۔

ای پیپر-دی نیشن