• news

’’بھارت میں نچلی ذات والوں پر زمین تنگ ہو چکی‘‘  ہندوؤں کی گھوٹکی واپسی، پاکستان زندہ باد کے نعرے 

میرپور ماتھیلو، گھوٹکی(نوائے وقت رپورٹ) سندھ کے ہندو خاندانوں کا کہنا ہے کہ بھارت میں نچلے طبقے کے ہندوؤں کو انسان تک نہیں سمجھا جاتا ہے۔ ایک سال قبل ہجرت کر کے ہندوستان جانے والے دو خاندان واپس اپنے علاقے گھوٹکی پہنچ گئے۔ بھارت سے واپس آنے والے خاندانوں کا ڈی سی آفس میں شاندار استقبال کیا گیا۔ ایک سال قبل اپنی خوشی سے ہجرت کرکے بھارت جانے والے خاندانوں نے    پاکستان اور بھارت میں فرق بیان کرتے ہوئے مودی سرکار کے رویئے کے حوالے سے اہم انکشافات کئے ہیں۔ بھارت جانے والے ایک فرد مکھی شیوک رام کا کہنا تھا کہ ہمیں سہانے خواب دکھا کر ہندوستان بلایا گیا مگر وہاں ہمیں ذلت کے سوا کچھ نہیں ملا۔ مودی سرکار نے بھارت میں نچلے طبقے کے ہندوؤں کے لئے زمین تنگ کررکھی ہے۔ وہاں نچلے طبقے کے ہندوؤں کو انسان تک نہیں سمجھا جاتا ہے، نچلی ذات کے افراد کو عبادت گاہوں میں نہیں جانے دیا جاتا ہے۔ پاکستان میں ہمیں آزادی ہے ہم اپنی عبادت گاہوں میں عبادت کرتے ہیں۔ مکھی شیوک رام نے مزید بتایا کہ پاکستان میں مسلمان اپنے ہندو بھائیوں سے مل کر رنگوں کی ہولی مناتے ہیں، لیکن بھارت میں مسلمانوں کے خون سے ہولی کھیلی جاتی ہے، ہندوستان میں 70 فیصد بے گناہ مسلمان جیلوں میں قید ہیں، لیکن پاکستانی میں آپ کو ایک بھی اقلیتی شخص بے گناہ قید نہیں ملے گا۔ اس موقع پر اے ڈی سی مستقین احمد میرپور ماتھیلو کا کہنا تھا کہ یہ لوگ اپنے رشتہ داروں کے پاس امید لے کر گئے تھے، مگر ہندوستان میں پہلے سے غربت ہے وہ انہیں کیا روزگار دے گا،  اگر کسی کو کوئی تکلیف ہے وہ یہاں پر حل کرنے کی کوشش کریں،  پاکستان میں سب کچھ ہے سب کو آزادی سے جینے کا حق حاصل ہے۔ ہندو خاندان نے واپسی پر رہڑکی مندر میں حاضری دی۔ پاکستان آکر ہندو خاندان کے افراد نے پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے۔ ہندو خاندان کے 11 افراد راجستھان میں پراسرار طور پر ہلاک ہوگئے تھے۔ سربراہ خاندان نانک رام نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے بھارتی شہر جودھ پور میں 11 پاکستانی ہندوئوں کا مقدمہ درج کرلیا۔ پولیس کے مطابق مقدمہ شہداد پور تھانے میں بیٹی کی مدعیت میں درج کیا گیا۔ مقدمے میں دہشت گردی ایکٹ اور قتل کی دفعات شامل ہیں۔ مقتولین میں ماں باپ ہیں، بھائی اور خاندان کے دیگر افراد شامل ہیں۔ پورے خاندان کو راجستھان کے گائوں لونا میں اگست 2020 کو قتل کیا گیا۔ ایف آئی آر میں درج ہے کہ آر ایس ایس کے دہشت گرد اور بی جے پی کے غنڈے رات 3 بجے گھر میں داخل ہوئے۔ اسی سالہ والد، 75 سالہ والدہ سمیت پورے خاندان کو زہریلے انجکشن لگا کر قتل کیا گیا۔ مکھی یھل نے ایف آئی آر میں موقف اختیار کیا کہ مقتولین پاکستانی تھے ریاست پاکستان انصاف دلائے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی پر عالمی عدالت سے رجوع کیا جائے۔

ای پیپر-دی نیشن