دریائے سندھ میں پانی کی سطح کم ہونے لگی، متاثرین حکومتی امداد سے محروم
رحیم یار خان (نمائندہ خصوصی) سیلابی ریلا گزرنے کے بعد دریائے سندھ میں پانی کی سطح کم ہونا شروع ہو گئی ہے۔ سیلاب سے متاثرہ مواضعات رکن پور، حاجی پور، شاہ پور، احسان پور، نبی پور، چک ویہہ، فتح پور، ٹوانا کچہ گوپانگ، کچہ چوہان، رسول پور، موضع مانک سمیت کئی دیہات زیر آب آجانے سے سینکڑوں گھر متاثر ہزاروں ایکڑ پر فصلیں تباہ ہوئیں۔ ذرائع کے مطابق ایک لاکھ سے زائد افراد پر مشتمل متاثرہ علاقوں سے صرف 200 کے قریب افراد کو ریسکیو کیا گیا ہے جبکہ کئی علاقوں میں امداد نہ ملنے سے لوگ اپنی مدد آپ کے تحت نقل مکانی کر گئے ، اور تاحال وہاں انتظامیہ کی طرف سے کوئی امداد نہیں آئی,ہر سال مون سون سیزن سے قبل دریائے سندھ سے ملحقہ علاقوں میں مویشیوں کو متعدی امراض سے بچاؤ کے لئے حفاظتی ویکسین لگائی جاتی ہے۔ لیکن امسال شدید بارشوں اور سیلابی صورتحال کے باوجود محکمہ لائیو سٹاک نے مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا ہے۔ جس کی وجہ سے دریائی علاقوں سے میدانی علاقوں کی طرف نقل مکانی کرنے والے مویشیوں میں بھی متعدی امراض پھیلنا شروع ہو گئے ہیں۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر لائیو سٹاک کے مطابق ویکسین کی قلت بارے محکمہ کو رپورٹ بجھوا رکھی ہے ۔ ویکسین ملنے کے ساتھ ہی ٹیمیں تشکیل دے دی جائیں گی ۔