• news

پاکستان کو اسلامی جمہوری، فلاحی ملک بنانے کیلئے قائدکا خواب ادھورا

لاہور (نیوز رپورٹر) اللہ تعالیٰ کے فضل وکرم اور قائداعظمؒ کی محنت و لگن سے ہمیں پاکستان کی صورت میں یہ پناہ گاہ ملی۔ قائداعظمؒ نے برصغیر کے مختلف گوشوں میں مقیم مسلمانوں کو ایک قوم کی شکل میں متحد کر دیا تھا۔ ہمیں ان کے فرمان ’’ایمان، اتحاد، تنظیم‘‘ کو اپنا مقصد حیات بنالینے کا عزم کر نا چاہیے۔ پاکستان اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے لہٰذا اس کی قدر کریں اور اس کو مضبوط بنائیں۔ قائداعظمؒ کا پاکستان کو  اسلامی جمہوری فلاحی ملک بنانے کا خواب ابھی ادھورا ہے، ہم اسے پایۂ تکمیل تک پہنچانے کی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے بانیٔ پاکستان حضرت قائداعظم محمد علی جناحؒ کی 72ویں برسی کے موقع پر  خصوصی آن لائن نشست کے دوران کیا۔ نشست کی کارروائی نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے فیس بک پیج اور یو ٹیوب چینل پر دکھائی گئی۔ تلاوت کلام پاک کی سعادت قاری خالد محمود نے حاصل کی۔ معروف نعت خواں حافظ مرغوب احمد ہمدانی نے بارگاہ رسالت مآبؐ میں ہدیۂ عقیدت پیش کیا۔  نظامت کے فرائض نظریۂ پاکستان ٹرسٹ کے سیکرٹری شاہد رشید نے ادا کئے۔ رفیق تارڑ نے کہا کہ قائداعظمؒ نے سچ اور دلیل کی قوت سے پاکستان حاصل کیا۔ وہ نہ بکنے والے تھے اور نہ جھکنے والے۔ قائداعظمؒ نے ہمیشہ سچ بولا۔ دشمن بھی یہ بات کبھی نہیں کہہ سکا کہ قائداعظمؒ نے کسی معاملہ میں غلط بیانی سے کام لیا۔ قائداعظمؒ کے اصولوں سے انحراف ہمارے ملک کیلئے نقصان دہ ہے۔ گورنر پنجاب چودھری محمد سرور نے کہا کہ قائداعظمؒ نے ہمیں ’’ ایمان ، اتحاد اور تنظیم‘‘ کا درس دیا۔ اگر ہم قائداعظمؒ کے اصولوں پر چلیں گے تو پاکستان ترقی بھی کرے گا اور دنیا کی کوئی طاقت پاکستان کا وجود ختم نہیں کر سکتی۔ ہمیں ہر وقت کشمیریوں کی جدوجہد کا ساتھ دینا ہے۔کشمیری اپنی آزادی کیلئے جدوجہد جاری رکھے ہوئے ہیں۔  سرتاج عزیز نے کہا کہ قائداعظمؒ کی رحلت کو 72سال ہو گئے ہیں، یہ پاکستان کیلئے ایک بہت بڑا سانحہ تھا ۔ قائداعظمؒ کو قیام پاکستان کے بعد نوزائیدہ مملکت کی بنیادوں کو استوار کرنے کیلئے محض تیرہ ماہ کا وقت ہی ملا۔ دنیا میں جتنے بھی ممالک آزاد ہوتے ہیں ان کو درپیش مسائل کے حل کیلئے ان کے بانیان کا بڑا اہم کردار ہوتا ہے۔ یہ ہماری بدقسمتی تھی کہ قائداعظمؒ جلد ہی رخصت ہو گئے۔ میاں فاروق الطاف نے کہا کہ برصغیر کے مسلمانوں کی خوش قسمتی تھی کہ انہیں قائداعظم محمد علی جناحؒ جیسا دیدہ ور نجات دہندہ نصیب ہوا جس نے انگریز سامراج اور ہندو بنیے سے پاکستان چھین لیا۔ افتخار علی ملک نے کہا کہ قائداعظمؒ نے ایک آزاد ملک مسلمانان برصغیر کو لیکر دیا۔ آج ہم جو کچھ ہیں اسی آزادی کی بدولت ہیں۔ جسٹس (ر) ناصرہ جاوید اقبال نے کہا کہ قائداعظمؒ نے احترامِ انسانیت کا درس دیا چنانچہ ہم میں سے ہر ایک دوسرے کا احترام کرے۔چودھری اقبال نے کہا کہ زندہ قومیں ہمیشہ اپنے محسنوں کو یاد رکھتی ہیں اور جو قومیں ایسا نہیں کرتیں وہ صفحہ ہستی سے مٹ جاتی ہیں۔کرنل (ر) سلیم ملک نے کہا کہ قائداعظمؒ نے انگریزوں اور ہندوئوں کی سازشوں کا مقابلہ کر کے یہ ملک ان سے چھین کر ہمیں لیکر دیا۔ بیگم مہناز رفیع نے کہا کہ قائداعظمؒ کی برسی منانے کا مقصد ان کی حیات وخدمات کا تذکرہ اور ان کے فرمودات پر عمل کرنے کا عزم کرنا ہے۔ چودھری نعیم حسین چٹھہ نے کہا کہ قائداعظمؒ نے منتشر قوم کو یکجا کردیا اور اتحاد کا درس دیا۔ جاوید صدیق نے کہا کہ 14اگست 1947ء میں قیام پاکستان کے تیرہ ماہ بعد 11ستمبر 1948ء کو قائداعظمؒ کا انتقال ہو گیا۔ یہ بہت بڑا المیہ تھا اور ہمیں اس کا بہت نقصان ہوا۔ ڈاکٹر پروین خان نے کہا کہ مسلمانان برصغیر نے قائداعظمؒ کی ولولہ انگیز قیادت میں علیحدہ وطن کے حصول کیلئے جان ومال کی لازوال قربانیاں پیش کیں۔ بیگم صفیہ اسحاق نے کہا کہ قائداعظمؒ پاکستان میں ایک ایسا مثالی معاشرہ قائم کرنا چاہتے تھے جو پوری دنیا کیلئے ایک نمونہ ہو۔ بیگم خالدہ جمیل نے کہا کہ قائداعظمؒ ایک عظیم انسان تھے جنہوں نے باطل کی قوتوں کو کسی غیر ملکی مدد کے بغیر اپنی قوت ارادی اور بھرپور جدوجہد کی بدولت شکست دی۔ وقار احمد میاں نے کہا کہ قائداعظمؒ جیسی ہستی صدیوں بعد پیدا ہوتی ہے،انہوں نے دنیا سے دو قومی نظریہ تسلیم کروایا کہ ہندو اور مسلمان ہر لحاظ سے الگ قوم ہیں۔  شاہد رشید نے کہا کہ قائداعظمؒ نے اپنی ان تھک محنت اور عزم صمیم سے مسلمانان برصغیر کو ایک آزاد وطن دلایا۔ قبل ازیں ایوان کارکنان تحریک پاکستان ، لاہور اور ایوان قائداعظمؒ ، جوہر ٹائون لاہور میں قرآن خوانی کی محافل میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کثیر تعداد میں موجود تھے۔ ایوان قائداعظمؒ میں علامہ حافظ محمد حسین گولڑوی نے ختم شریف پڑھا جبکہ سجادہ نشین آستانہ عالیہ شرقپور شریف صاحبزادہ میاں ولید احمد شرقپوری نے قائداعظمؒ، مشاہیر تحریک پاکستان کے بلندیٔ درجات اوراستحکام پاکستان کیلئے خصوصی دعا کرائی۔ ایوان کارکنان تحریک پاکستان میں منعقدہ محفل قرآن خوانی کے بعد علامہ ذبیح اللہ قادری نے ختم شریف پڑھا اورعلامہ محمد بخش کرمی نے دعا کروائی۔ آخر میں شرکاء کو تبرک بھی دیا گیا۔

ای پیپر-دی نیشن