سیالکوٹ‘ تونسہ‘ 2 خواتین سے اجتماعی زیادتی‘ گوجرانوالہ‘ پنڈی میں 2 ملزم گرفتار
تونسہ شریف/ سیالکوٹ/ گوجرانوالہ/ راولپنڈی (نیٹ نیوز+ نامہ نگاران+ نمائندگان) سیالکوٹ میں میکے سے اغواء کے بعد خاتون، تونسہ میں دو بچوں کی ماں کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا جبکہ گوجرانوالہ میں 12 سالہ لڑکی، راولپنڈی میں چھ سالہ بچی کو درندگی کا نشانہ بنانے والے دو ملزموں کو گرفتار کر لیا گیا۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے تونسہ میں واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے آر پی او ڈیرہ غازی خان سے رپورٹ طلب کر لی۔ تفصیلات کے مطابق سیالکوٹ میں میکے آئی ہوئی لڑکی کو اغوا کے بعد گینگ ریپ کا نشانہ بنا دیا گیا۔ تھانہ سمبڑیال پولیس نے مقدمہ درج کرلیا۔ موضع حدوکے رہائشی نے الزام عائد کیا میری بیٹی کو گزشتہ رات آٹھ بجے کے قریب تین نامعلوم افراد اسلحہ کے زور پر کیری ڈبہ میں اغوا کرکے لے گئے اور نامعلوم مقام پر لیجا کر باری باری زیادتی کا نشانہ بنایا جبکہ مزاحمت کرنے پر میری بیٹی پر تشدد بھی کرتے رہے ملزمان اگے روز میری بیٹی کو کھیتوں میں پھینک کر فرار ہو گئے۔ نمائندہ نے بتایا کہ ملزمان نے اپنے منہ پر نقاب کر رکھے تھے ایک ملزم کے چہرے سے نقاب اتر گیا گائوں کا رہائشی عدنان میواتی تھا۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق تھانہ سبزی منڈی کے علاقے میں 12 سالہ بچی سے زیادتی پولیس نے ملزم کو گرفتار کر لیا۔ میڈیکل رپورٹ میں زیادتی کی تصدیق ہو گئی۔ تھانہ سبزی منڈی کے علاقے نذیر پارک کے رہائشی ملزم وقاص عرف گل شیر نے ہمسایہ بچی کو زیادتی کا نشانہ بنایا ایس ایس پی آپریشنز ڈاکٹر فہد احمد کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزم وقاص عرف گل شیر نے بچی کو زیادتی کا نشانہ بنایا جبکہ متاثرہ بچی ڈی ایچ کیو ہسپتال میں زیر علاج ہے جہاں بچی نے ملزم کو دیکھ کر تصدیق کی کہ اسی ملزم نے زیادتی کا نشانہ بنایا ہے انہوں نے کہا کہ فرانزک ٹیم کی مدد سے تمام شواہد جمع کر لیے جبکہ ڈی این اے کے لیے ملزم کے سیمپل اور متاثرہ بچی کے کپڑے بھی فرانزک لیب بھجوا دئیے گئے ہیں اور ملزم کو جلد عدالت میں پیش کر دیا جائے گا۔ آئی این پی کے مطابق راولپنڈی کے علاقے مورگاہ تھانے کی پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے چھ سالہ بچی کے ساتھ زیادتی کرنے والے ملزم کو گرفتار کر لیا جس کی شناخت توفیق عرف کوکو بٹ کے نام سے ہوئی ہے پولیس نے متاثرہ بچی کی والدہ کی درخواست پر تھانہ مورگاہ میں فوری مقدمہ درج کیا۔ تونسہ شریف سے نمائندہ نوائے وقت، نامہ نگار کے مطابق بتایا گیا ہے کہ فیاض لاشاری اور الہی بخش لاشاری نے اپنے ٹریکٹر کے ڈرائیور کو کوٹ سلطان بھیج دیا اور رات کو اسکی غیر موجودگی میں گھر داخل ہو کر اسکی بیوی 2 بچوں کی ماں سے زیادتی کی۔ میڈیکل ڈاکٹ جاری نہ ہونے پر لواحقین نے تونسہ ہسپتال میں احتجاج کیا جس کے بعد میڈیکل ڈاکٹ جاری کرکے مقدمہ درج کر لیا گیا۔ جبکہ تاحال پولیس کی جانب سے کسی ملزم کو گرفتار نہیں کیا گیا۔ ڈی ایس پی تونسہ سعادت علی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے ملزمان نے عبوری ضمانت کرا لی ہے۔ ملزمان کے مطابق ان پر جھوٹا اور بے بنیاد الزام لگایا جا رہا ہے۔ ڈی این اے کرانے کے لئے تیار ہیں۔ جبکہ وزیراعلی عثمان بزدار نے مبینہ زیادتی کے واقعہ کا نوٹس لے لیا۔ آر پی او ڈیرہ غازی خان سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔ دریں اثناء سابق پارلیمانی سیکرٹری میر بادشاہ قیصرانی اور سابق چیئرمین یوسی ڈونہ ملک منصور احمد متاثرہ کے گھر پہنچ گئے اور اظہار ہمدردی کیا۔