• news

وفاقی محتسب کا احسا س پروگرام کے تحت ہزاروں زیر التواء شکا یات کا نوٹس

 اسلا م آباد(وقائع نگار خصوصی ) وفاقی محتسب سید طا ہر شہباز نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں احساس پروگرام کے تحت ہزاروں زیر التواء شکایات کا سختی سے نو ٹس لیتے ہو ئے تشو یش کا اظہا ر کیا ہے اور متعلقہ محکمہ کو ہدا یت کی ہے کہ اپنے شکا یتی نظام کو درست کر نے کے ساتھ ساتھ60 دن کے اندر تمام زیر التواء کیس نمٹا ئے۔ وہ آج اپنے دفتر میں بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے شکا یتی نظام کو جد ید تقا ضوںکے مطا بق ہم آہنگ کرنے کے لئے ایک اعلی سطحی اجلا س کی صدارت کر رہے تھے۔ جس میں سیکر ٹری بینظیر انکم سپورٹ پروگرام، یو سف خان اور دوسرے اعلی افسران نے شر کت کیں۔اجلا س میں بتا یا گیا کہ اس وقت احساس پروگرام کے تحت 55,352 شکا یات زیر التواء ہیں جس کا تا حال کو ئی فیصلہ نہیں ہوا۔ وفاقی محتسب کے خود کار شکا یتی نظام پر 22,178 شکا یات متعلقہ محکمہ کی طرف سے تیس دن کے اندر فیصلہ نہ کر نے کی صورت میں منتقل ہو ئی تھیں۔وفاقی محتسب نے اس با ت کی نشا ندہی کی کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں زیر التواء ہزاروں شکا یات کی وجہ متعلقہ محکمہ کے فو کل پر سن کی شکا یتی نظام سے پو ری آگا ہی نہ ہو نے کا سبب تھی۔ وفاقی محتسب نے سیکر ٹری بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کو ہدا یت کی کہ وہ ان تمام زیر التواء شکا یات کو فوری طور پر حل کر یں اور اس کی رپورٹ وفاقی محتسب کے دفتر کو ارسال کر یں۔ اس سے قبل سیکر ٹر ی بینظیر انکم سپورٹ پروگرام یو سف خان نے بتا یا کہ احساس پروگرام کے تحت عوام کی طرف سے شکا یات میںیکدم اضا فہ ہو اہے جب کہ انہوں نے کہا کہ وہ اپنے نظام کو تمام بینکوں کے ساتھ کمپیو ٹر ائزڈ کررہے ہیں۔ شکا یات سیل اور Call Centre کی تعداد دگنی کر دی گئی ہے تا کہ عوام کی شکا یات کا بر وقت ازالہ کیا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ احساس پروگرام کے تحت ایک جدید رجسٹری نظام بھی متعارف کرا رہے ہیںجو کہ آئندہ سال اپر یل میں شروع کر دیا جا ئے گا اور    اس نظام کے تحت ہر شکا یت کو چند دنوں میں نمٹا دیا جا ئے گا۔وفاقی محتسب سید طا ہر شہباز نے دونوں محکموں کے شکا یتی نظام کے تحت احساس پروگرام کے تحت زیر التواء شکا یات کی نگرانی کا حکم دیا تا کہ ان زیر التواء شکا یات کو جلد از جلد نمٹا یا جا سکے انہوں نے ہدا یت کی کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام ہر پندرہ دن کے بعد عمل درآمد کی رپورٹ وفاقی محتسب کو ارسال کر یں۔

ای پیپر-دی نیشن