موڑکھنڈا:4روز سے لاپتہ نوجوان کی نعش نہر سے برآمد
موڑکھنڈا(نامہ نگار) 4 روز قبل لاپتہ ہونے والے اٹھارہ سالہ نوجوان کی گمشدگی کا معمہ حل ہوگیا۔ ساتھی ملازمین نے عورت کی مدد سے زبردستی بلوکی قادرآباد نہر میں پھینک کر مار دیا۔ ایف آئی آر کے مطابق18سالہ محمد باسط عرف ارذانش جوئیہ جو کہ محکمہ شماریات ننکانہ صاحب میں عارضی ملازم تھااور دو روز قبل ڈیوٹی سے فارغ ہو کرگھر واپس آنے کیلئے نکلا مگر رات نو بجے تک اپنے گھرواپس نہ پہنچا توگھر والوں کے رابطہ کرنے پرباسط نے بتایا کہ وہ اپنے دیگرساتھی ملازمین کے ہمراہ ہوں اور جلد گھر پہنچ جاوں گا۔اس کے بعد اس کا فون مسلسل بند ہو گیااورباسط دو روز گذرنے کے بعد تک گھر نہ پہنچ پایا ہے۔جس پر پولیس نے چچا کی درخواست پر نامعلوم افراد کے خلاف اغوا کا مقدمہ درج کر لیا۔ گزشتہ روز پولیس نے کال ڈیٹا کی مدد سے باسط کے ساتھی ملازمین آصف، توصیف، عبدالروف اور شمائلہ نامی لڑکی کو شامل تفتیش کیا تو انھوں نے پولیس کے روبرو انکشاف کیا کہ مبینہ طور پر لڑکی سے محبت کے تنازعہ پرہم نے گزشتہ روز باسط کو لڑکی کے ذریعے اپنے گاوں ٹھٹھ غلام بلوایا اور کھانا کھلانے کے بعد رات کوزبردسی قریب سے گزرنے والی بلوکی قادر آباد نہر میں پھینک کر مار دیا ہے۔جس کا پوسٹ مارٹم کروا کر مانگٹانوالہ پولیس نے نعش لواحقین کے حوالے کر دی ۔اس ناگہانی خبرکو سنتے ہی گھر والے غم سے نڈھال ہو گئے۔