انسداد فرقہ واریت کیلئے قانون سازی کرنا ہوگی: علامہ زبیر احمد ظہیر
لاہور(نیوز رپورٹر ) اسلامی جمہوری اتحا دپاکستان کے سر براہ علامہ زبیر احمد ظہیر نے ملک میں فوری اسلامی سزائوں کے نفاذ کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جب تک ملک میں اسلامی سزائوں کو نافذ نہیں کیا جائیگا اس وقت تک موٹر وے پر خاتون کے ساتھ زیادتی جیسے المیہ کو روکنا ممکن نہیں ہوگا 'فرقہ واریت کے خاتمے کے لیے فوری طور پر تحفظ بنیاد اسلام بل کو درست کر کے قانون سازی بھی کر نا ہوگی۔مر کزمینار الھدٰی گلبر گ میں'' تحفظ انسانیت کانفر نس ''سے خطاب کر رہے تھے جبکہ اس موقع پر مولانا محمد عبداللہ فاروقی 'مولانا امیر حمزہ 'میاں محمد اصغر 'مولانا عبد الر حمن سلفی 'الحاج محمد اکرم اور مولانا سرور محمدی نے بھی خطاب کیا۔ علامہ زبیر احمد ظہیر نے مزید کہا کہ انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے اسلام کے مقابلے میں جتنے بھی نظام ہیں وہ سب فیل اور ناکام ہوچکے ہیں موٹر وے پر عصمت دری کا جو واقعہ ہوا ہے اس طر ح کے واقعات روزانہ اخبارات میں پڑ ھنے کو ملتے ہیں اور لوگوں کی چیخ وپکار آسمانوں تک پہنچ رہی ہے مگر ہمارے حکمرانوں کے کانوں تک یہ چیخ وپکار نہیں پہنچ رہی۔پاکستان میں جتنے بھی بچے قتل ہو رہے ہیں بچوں کیساتھ زیادتی ہو رہی ہے خواتین کی عصمت دری ہو رہی ہے اس سب کے ذمہ دار وہ حکمران ہیں جو پاکستان میں اسلامی سزائیں نافذنہیں کررہے۔ حکمران اب تو خدا کا خوف کر لیں اب تو اداکاربھی مطالبہ کررہی ہیں کہ خواتین کے ساتھ زیادتی جیسے جرائم میں ملوث لوگوں کو اسلامی سزائیں دیں جائیں مجرموں کو سر عام پھانسی پر لٹکایا جائے۔ ہم قومی اور صوبائی اسمبلیوں سے مطالبہ کرتے ہیںان پرعوا م کے جان ومال اور عزت آبرو کے تحفظ کے لیے جو ان پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے اس کے مطابق قانون سازی کر یں اور زیادتی جیسے جرائم میں ملوث لوگوں کو ہفتے دوہفتے میں سخت سے سخت سزا یقینی بنانے کے لیے قانون سازی کریں تو پھر ہی ایسے واقعات کو روکنا ممکن ہوسکتا ہے۔