موٹروے واقعہ شرمناک: شہباز شریف، سرعام پھانسی تک معاملہ حل نہیں ہوگا: اسد قیصر
اسلام آباد (نامہ نگار) سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے سرعام پھانسی سے متعلق ایوان سے سوال کرلیا، سپیکر نے سوال کیا کہ ایسے مجرموں کو سرعام پھانسی دینے کے بارے میں آپ کیا کہتے ہیں۔ قانون سازی کر کے سقم دور کئے جائیں مجرموں کو ایسی سزا دی جائے کہ آئندہ کوئی ایسی حرکت نہ کرے۔ سپیکر قومی اسمبلی نے موٹر وے واقع پر کہا ہے کہ اس صورتحال میں سرعام پھانسی نہیں ہوگی تو معاملہ حل نہیں ہوگا۔ قومی اجلاس میں موٹروے پر بحث کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سپیکر اسد قیصر نے کہا ہے کہ لاہور واقعہ ہمارے ماتھ پر بدنما داخل ہے۔ وقفہ سوالات کے بعد بحث شروع کی جائے۔ نوید قمر نے کہا کہ چاہتے ہیں دیگر کارروائی معطل کر کے لاہور واقعہ پر بات کی جائے۔ اپوزیشن لیڈر شہباز شریف نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب کے ہسپتالوں میں فری ادویات بند کردی گئی ہیں۔ قومی اسمبلی میں بھاشا ڈیم منصوبہ کی تفصیلات پیش کردی گئیں۔ گزشتہ 10 سال میں سیلاب سے بچائوں کے منصوبوں پر اخراجات کی تفصیل پیش کی گئی۔ وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری نے قومی اسمبلی میں بیان دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری عزت کسی کی ماں‘ بہن ‘ بیٹی‘ بیوی کے طور پر نہیں عورت کی حیثیت سے کی جائے۔ اپوزیشن لیڈر کی یہ بات درست نہیں کہ وہ قوم کی بیٹی تھی بلکہ کہیں عورت تھی ہمیں یہ قبول نہیں کہ ہم نے کسی محرم کو ساتھ لیکر نکلنا ہے۔ ماڈل ٹاؤن میں دو خواتین کے منہ میں گولیاں ماری گئیں ہم عابد باکسر بھول گئے۔ شہباز شریف کو عورتوں کا بڑا درد ہے تو ماڈل ٹاؤن کا ذکر بھی کر لیتے اگر مرد اپنے آپ کو قابو نہیں کر سکتے تو انہیں گھروں میں بند کریں۔ ہمیں سزائے موت پر بھی سوچ سمجھ کر بات کرنی چاہئے۔ بہت سے ممالک میں موت کی سزا دی گئی مگر جرائم نہیں رکے۔ بعض ممالک میں کیمیائی مواد سے نا مرد کر دیئے جانے کی سزا نافذ ہے۔ ڈیٹا نکلوا لیں دنیا میں کہاں کہاں ایسے واقعات کی کیا سزا ہے۔ پھانسی کی سزا پر سوچ سمجھ کر بات کرنی چاہئے۔ قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے قومی اسمبلی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ موٹر وے واقعہ نے پورے پاکستان کو اشکبار کر دیا۔ واقعہ پر سب کے سر شرم سے جھک گئے۔ تمام سیاسی قیادت نے سی سی پی او لاہور کے بیان کی مذمت کی۔ تمام توانائیاں مجرم کو گرفتار کرنے پر صرف ہونی چاہئیں۔ سفارش پر لاہور میں بدنام زمانہ پولیس افسر کو لگایا گیا۔ پوری قوم موٹر وے واقعے پر سوگوار تھی۔ وزیراعظم کا یہ وطیرہ بن چکا ہے کہ جب قوم خود کو غیرمحفوظ سمجھتی ہے وزیراعظم غائب ہو جاتے ہیں۔ شکر ہے کہ ملزم پکڑا گیا۔ موٹر وے واقعہ پر عمران خان نے ایک لفظ نہیں بولا۔ اس واقعہ پر بزرگوں‘ ماؤں‘ بہنوں کے سر شرم سے جھک گئے۔ حکومت کی مکمل ناکامی دیوار پر لکھی ہے۔ یہ حکومت تمام محاذوں پر ناکام ہو چکی ہے۔ یہ مجرمانہ غفلت تھی کہ آئی جی کے خط پر کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ فرانزک لیب بھی نواز دور میں بنائی گئی جو دنیا کی دوسری بڑی لیب ہے۔ ان عظیم منصوبوں کا کریڈٹ میاں نواز شریف کو جاتا ہے۔ شہباز شریف نے موٹر وے پر تعیناتی میں تاخیر پر کمیٹی بنانے کا مطالبہ کر دیا۔ وزیراعظم عمران خان اپوزیشن کو دیوار سے لگانے میں مصروف ہیں۔ یہ مسلم لیگ ن کو درست کرنے کا کہتے ہیں۔ وقت آئے گا جن کو آپ درست کرنا چاہتے ہیں وہ آپ کو درست کریں گے اس پر اپوزیشن کی جانب سے انشاء اﷲ کی آوازیں آئیں۔ شہباز شریف نے کہا کہ موٹر وے پر سکیورٹی پولیس کی تعیناتی میں تاخیر کیوں ہوئی؟ بدنام زمانہ افسر کو تعینات کیوں کیا گیا؟۔ اس افسر کو ہاؤس کمیٹی میں بلا کر بیان پر وضاحت لی جائے۔ وفاقی وزیر مواصلات مراد سعید نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پوری قوم کو موٹر وے واقعہ پر غم ہے۔ افسوس ہے کہ بحث اس پر نہیں ہو رہی کہ مجرموں کو سخت سزا دی جائے اس پر بحث نہیں ہو رہی کہ ہمارے نظام میں کیا سقم ہیں۔ میرے استعفے پر بات ہو رہی ہے اس پر بحث نہیں ہو رہی کہ جو بچیاں سکول جانے کیلئے گھر سے نکلیں گی اس واقعہ کے بعد ان پر کیا گزرے گی۔ ریپ کا واقعہ موٹر وے پر نہیں ہوا۔ کیا یہ بات اہمیت رکھتی ہے کہ واقعہ کراچی میں ہوا یا موٹر وے پر ہوا ہم سب کی ذمے داری ہے اس بات کی اہمیت نہیں کہ واقعہ کہاں ہوا ہے اہمیت اس بات کی ہے کہ کیوں ہوا؟ سانحہ موٹروے‘موٹر وے کی رٹ لگائی ہوئی ہے۔ ریپ کا واقعہ موٹر وے پر نہیں ہوا دو قسم کی بحث ہو رہی ہے کہ موٹر وے واقعہ پر وزیر مواصلات مستعفی ہو۔ بحیثیت مرد میں اس واقعہ کی ذمہ داری لیتا ہوں۔ میں نے وہ فون کال سنی یہ نہیں کہا گیا کہ دائرہ اختیار نہیں 130 پر کال ہوئی تو اسے متعلقہ محکمے کو ٹرانسفر کر دیا گیا۔ واقعہ جہاں بھی ہوا میں ذمے داری لیتا ہوں۔ وفاقی وزیر مراد سعید کے قومی اسمبلی میں اظہار خیال پر بدنظمی ہوئی۔ فیصل واوڈا کو اٹھ کر اسمبلی سے باہر جانا پڑا سپیکر قومی اسمبلی عامر لیاقت کو بیٹھنے کا کہتے رہے۔قومی اسمبلی میں مخدوم امین فہیم کے صاحبزادے‘ رکن قومی اسمبلی اکرم چیمہ کی والدہ سمیت ارکان قومی و صوبائی اسمبلیوں کے عزیزوں اور ملک کے دفاع کے لئے اپنی جانیں قربان کرنے والے پاک فوج کے افسروں اور جوانوں کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کرائی گئی۔ پیر کو قومی اسمبلی کے اجلاس میں آغاز پر سپیکر نے کہا کہ رکن قومی اسمبلی اکرم چیمہ کی والدہ‘ میر منور علی تالپور کے بھائی‘ میر جمیل الزمان کے بھائی اور ملک کا دفاع کرتے ہوئے اپنی جانیں قربان کرنے والے پاک فوج کے افسروں اور جوانوں‘ مہمند ایجنسی میں ماربل کی کان گرنے سے جاں بحق ہونے والے مزدوروں اور ملک بھر میں حالیہ شدید بارشوں اور سیلاب سے انتقال کرنے والوں کے ایصال ثواب کے لئے فاتحہ خوانی کرائی جائے۔ سپیکر کے کہنے پر مولانا عبدالاکبر چترالی نے تمام مرحومین کے ایصال ثواب کے لئے دعائے مغفرت کرائی۔ عامر لیاقت نے کہا کہ نبی آخر الزمانؐ نے بچیوں کے ساتھ ظلم کرنے والوں کی سرعام گردن کاٹنے کا اصول متعین کر دیا تھا۔ ظلم کرنے والے کا کوئی جنس نہیں ہوتا اس کو مرد یا عورت نہ کہیں۔ قرآن اور سنت کے مطابق سزائوں کا تعین کرنا ہوگا۔ بحث انسانیت کی تذلیل ہونے پر کرنی ہے۔ ہمیں قانون سازی کرنی ہے ایسے درندے کو سرعام پھانسی دینی چاہیے۔ جے یو آئی کے مولانا عبدالشکور نے کہا کہ ان ملزمان کو سرعام پھانسی ہونی چاہئے۔ اسلام سرعام سزاؤں کا حامی ہے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ پولیس اصلاحات کی بات کی گئی یہاں پر، کے پی میں پولیس اصلاحات کا حوالہ دیا گیا۔ وہاں پر یہ اصلاحات ناصر درانی نے کی تھیں، وہی ناصر درانی پنجاب میں اصلاحات کے لیے آئے تو ان کے ساتھ دوماہ بعد کیا ہوا سب نے دیکھا۔ اسلام آباد کے ٹریفک سگنلز پر بھیک مانگنے والے بچوں کے لیے قانون پر عملدرآمد کروایا جائے۔ جب تک قانون پر عملدرآمد نہیں ہوگا اس وقت تک ہم جرائم کو ختم نہیں کر سکتے۔ کراچی اور موٹروے واقعات پر ہمیں سنجیدہ ہوکر سوچنا ہوگا۔ سپیکر نے معاون خصوصی داخلہ شہزاد اکبر کو مائیک دیا جس پر پی پی خواتین ارکان نے احتجاج شروع کر دیا جس پر سپیکر اسد قیصر نے کہا کہ مشیر داخلہ کو اپنا موقف دینے کا حق ہے۔ مشیر داخلہ شہزاد اکبر نے کہا کہ موٹروے پر گجر پورہ کے قریب لنک روڈ پر واقعہ پیش آیا۔ موقع پر تفتیش کے جو طریقے ہیں وہ اپنائے گئے۔ پانچ کلومیٹر کے اندر جیوفینسنگ کی گئی۔ عابد ملہی مشکوک پایا گیا۔ شفقت ولد اللہ دتہ کا ڈی این اے میچ کرگیا ہے۔ شفقت نے اعتراف جرم بھی کرلیا ہے۔ ہمیں ملکر سوچنا ہے ایسے واقعات کیوں ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈر نے ماڈل ٹائون کی خواتین کا ذکر کیوں نہ کیا۔ شہزاد اکبر کی گفتگو کے دوران اپوزیشن کا شور شرابہ جاری تھا کہ اسمبلی اجلاس آج منگل کو ساڑھے چار بجے تک ملتوی کردیا گیا۔