• news

کرونا: مزید2 اموات: ملک بھر میں تعلیمی ادارے اور شادی ہال آج سے کھل جائیں گے

اسلام آباد، لاہور، ملتان، گوجرانوالہ (خصوصی نمائندہ + وقائع نگار خصوصی+ نامہ نگار+ نمائندہ نوائے وقت) پاکستان میں کرونا کے مجموعی کیسز کی تعداد 3 لاکھ 2 ہزار 186ہے جس میں سے 2 لاکھ 89 ہزار 806 صحتیاب ہوچکے ہیں جبکہ 6 ہزار 383 کا انتقال ہوا ہے۔ 14 ستمبر تک مزید 335 کیسز اور 2 اموات کا اضافہ ہوا، جس میں بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے گزشتہ روز کے بالترتیب 112 اور 50 کیسز بھی شامل تھے۔ پنجاب میں کرونا وائرس کے مزید 81 مریضوں کی تصدیق، مجموعی کیسز 97 ہزار 760 تک پہنچ گئے۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کرونا کے 40 نئے مریض سامنے آگئے۔ مجموعی کیسز کی تعداد 15 ہزار 941 ہوگئی۔گلگت بلتستان جو کرونا وائرس سے 31 نئے مریض اور 2 اموات کی تصدیق ہوئی۔ کیسز کی مجموعی تعداد 3 ہزار 226 ہوگئی۔ اموات 76 تک جاپہنچی۔ آزاد کشمیر میں مزید 21 افراد اس وائرس کا شکار ہوئے۔کیسز کی مجموعی تعداد 2 ہزار 421 ہوگئی۔ سندھ میں کرونا وائرس سے مزید 166 افراد متاثر ہوگئے۔ کیسز کی مجموعی تعداد ایک لاکھ 32 ہزار 250 ہوچکی۔کوئی ہلاکت رپورٹ نہیں ہوئی تعداد 2 ہزار 445 ہے۔ ملک میں اب تک 96 فیصد مریض شفا پاچکے ہیں جبکہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں ان میں 377 کا اضافہ ہوا، جس کے بعد ملک میں مجموعی طور پر صحتیاب ہونے والوں کی تعداد 2 لاکھ 89 ہزار 806 ہوگئی۔ فعال کیسز5831 رہ گئے۔  علاوہ ازیں عالمی وبا کرونا وائرس کے پھیلائو اور کیسز کی شدت میں کمی کے بعد آج سے تمام تعلیمی ادارے مرحلہ وار کھولے جا رہے ہیں۔ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر (این سی او سی)کے مطابق 15ستمبر یعنی آج سے تمام تعلیمی ادارے مرحلہ وار کھولے جارہے ہیں، این سی او سی کی جانب سے پوسٹ کرونا ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ بچوں کو ماسک پہنا کر سکول بھیجیں۔ چاہے وہ کپڑے کا ماسک ہی ہو۔ این سی او سی کا مزید کہنا ہے کہ کھانسی یا بیماری کی علامات ہونے پر بچوں کو سکول ہر گز نہ بھیجیں، اگر طبیعت زیادہ خراب ہو تو بچوں کا فوری ٹیسٹ کروایا جائے اور ٹیسٹ پازیٹیو آنے کی صورت میں سکول کو مطلع کیا جائے۔ نیشنل کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر نے کہا ہے کہ بچوں کے درمیان سماجی فاصلہ برقرار رکھیں، یقین کریں کہ بچے کے ہاتھ باقاعدگی سے دھوئیں یا ہینڈ سینیٹائیزر کا استعمال کریں۔ این سی او سی نے کہا ہے کہ ڈرائیور حضرات اپنی گاڑیوں کی سواریوں میں سماجی فاصلہ یقینی بنائیں، گاڑی میں بٹھاتے وقت یقینی بنائیں کہ بچوں نے فیس ماسک پہنے ہوں۔ آج منگل سے نویں ،دسویں ، گیارہویں، بارہویں سمیت تمام ڈگری کلاسزشروع ہو جائیں گی۔ مرحلہ وار جس کے لیے تمام یونیورسٹیز اور تعلیمی اداروں میں کرونا ایس او پیز سے متعلق تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ داخلی راستوں پر چیکنگ کے لیے خصوصی ٹیمیں موجود ہوں گی۔ سرکاری تعلیمی اداروں میں ایس او پیز پر عملدرآمد کروانے کے لیے ایریا ایجوکیشن آفیسرز سمیت ضلعی انتظامیہ کی ٹیمیں بھی انسپیکشن کریں گی۔ ڈبل شفٹس والے اداروں میں ہر روز چارچارگھنٹے کی دو شفٹس میں کلاسز ہوں گی جبکہ باقی اداروں میں ضروری مضامین کے علاوہ آن لائن کلاسز لینے کی بھی اجازت دی جا رہی ہے۔ سٹاف و وزیٹر کو ادارے میں داخلے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر (این سی او سی) نے آج سکول کھلنے پر مختلف ایس او پیز جاری کر دیئے ہیں۔ دوسری طرف سی ای او ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی ڈاکٹر تنویر اقبال مغل نے کہا ہے کہ سکولوں میں تمام انتظامات مکمل ہیں۔ کرونا ایس او پیز کے مطابق کلاس رومز کو پوری طرع ڈس انفیکٹ کیا گیا ہے۔ سکولوں میں صفائی ستھرائی کرا دی گئی ہے۔ سوشل ڈسٹینسنگ کے لیئے مارکنگ کی گئی ہے ایس او پیز کے مطابق اساتذہ کو ٹریننگ دی گئی ہے۔ سکولوں کی چیکنگ کے لیئے ٹیمیں پہلے ہی تشکیل دی جا چکی ہیں۔ محکمہ تعلیم اور محکمہ صحت حکومت پنجاب کی ہدایت پر پنجاب کے 8اضلاع کی طرح گوجرانوالہ میں بھی تعلیمی اداروں بشمول سرکاری و نجی کالجز، سکولز، مدارس کے اساتذہ اور سٹاف کی کرونا 19 ٹیسٹنگ ٹریننگ کا آغاز کردیا گیا۔ گکھٹر ٹریننگ کالج میں پیر کے روز ٹریننگ ورکشاپ منعقد ہوئی جس میں سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں کے اساتذہ نے بھرپور شرکت کی۔ سی ای او ہیلتھ اتھارٹی ڈاکٹر فرجاد بٹ، ڈی ایچ او ڈاکٹر صوفیہ بلال، فوکل پرسن وبائی امراض ڈاکٹر معیذ اور دیگر نے اساتذہ اور سٹاف ممبران کو ٹریننگ دی۔ ملتان اور گرد ونواح میں آج سے تعلیمی ادارے کھل جائیں گے۔ سکولوں کو ڈس انفیکٹ کرنے کے ساتھ کاٹھ کباڑ بھی ٹھکانے لگادیا گیا، نہم ، دہم جماعت سمیت کالجز اور یونیورسٹیز میں آج سے طلبا وطالبات حاضر ہوں گے۔ یونیورسٹیوں  میں 30فیصد طلبا جبکہ سکولوں میں 50 فیصد طلبا آئیں گے۔ پنجاب بھر کے سرکاری و نجی سکولز صبح ساڑھے سات بجے لگیں گے۔ ایک ب جے چھٹی ہوگی، آدھے بچے ایک روز اور آدھے اگلے روز بلوائے جائیں گے، سکولوں میں صبح کے وقت اسمبلی نہیں ہوا کرے گی اور نہ ہی کھیلیں کروائی جائیں گی۔ طلبا کا پہلا گروپ پیر، بدھ اور جمعہ کو سکول آئے گا جبکہ دوسرا گروپ منگل، جمعرات اور ہفتہ کے روز آیا کرے گا۔

ای پیپر-دی نیشن