اپوزیشن اے پی سی بے وقت کی راگنی، سابق حکومت نمائشی منصوبوں پر توجہ دیتی رہی: عثمان بزدار
لاہور/ شیخوپورہ (نیوز رپورٹر/ نمائندہ خصوصی) وزیراعلیٰ عثمان بزدارنے بہاولپور اورملتان میں سول سیکرٹریٹ کے ماڈل کی منظوری دے دی ہے۔ پنجاب انفراسٹرکچر ڈویلپمنٹ اتھارٹی نے دونوں سیکرٹریٹ کے ماڈل تیار کیے ہیں۔ وزیر اعلی نے کہا کہ سول سیکرٹریٹ ساؤتھ پنجاب بہاولپور اور سول سیکرٹریٹ ساؤتھ پنجاب ملتان کو جدید ترین طرز پر تعمیر کیا جائیگا۔ جنوبی پنجاب کے عوام سے کیا گیا ہر وعدہ پورا کریں گے۔ تحریک انصاف کی حکومت کھوکھلے نعروں پر نہیں عملی اقدام پر یقین رکھتی ہے۔ سابق حکومتیں وعدوں پر جنوبی پنجاب کے عوام کو بہلاتی رہیں اور اسے بری طرح نظر انداز کیاگیا۔ عثمان بزدارسے وفاقی وزیر صاحبزادہ محبوب سلطان نے ملاقات کی جس میں باہمی دلچسپی کے اموراورسیاسی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا اور ترقیاتی منصوبوں اور حلقوں کے مسائل پر بھی بات چیت کی گئی۔ وزیر اعلی عثمان بزدار نے کہا کہ پنجاب کی حقیقی ترقی کا سفرشروع ہو چکا ہے جسے رکنے نہیں دیں گے۔ اپوزیشن کی سیاست صرف ذاتی مفادات کے گرد گھومتی ہے۔ اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی بے وقت کی راگنی ہے۔ پہلے بھی اے پی سی ناکام رہی اور اب بھی اے پی سی ناکام رہے گی۔ عثمان بزدارسے صوبائی وزیر خزانہ ہاشم جواں بخت نے ملاقات کی اور محکمہ خزانہ کی دو سالہ کارکردگی رپورٹ پیش کی۔ عثمان بزدارنے محکمہ خزانہ کی دو سالہ کارکردگی کو سراہا۔ وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے مالیاتی نظم و ضبط برقرار رکھنے، غیر ضروری اخراجات میں مزید کمی، بچت اور کفایت شعاری کی پالیسی پر سختی سے عملدرآمد کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ کوویڈ 19کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے محکمہ خزانہ نے مؤثر حکمت عملی اختیار کی۔ محکمہ صحت کو اضافی وسائل کی فراہمی کے ساتھ ترقیاتی منصوبوں کیلئے فنڈز کے اجراء کو یقینی بنایا۔ راوی ریور فرنٹ اربن منصوبے کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب میں وزیر اعلی نے کہا ہے کہ آج ایک تاریخی موقع ہے جب پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے منصوبے کا خواب عملی تعبیر میں بدل رہا ہے۔ سابق حکومت ماضی میں نمائشی منصوبوں پر توجہ دیتی رہی۔ سات برس قبل اس منصوبے کا پلان پیش کیا گیا مگرماضی کے حکمران اس کوشروع نہ کرسکے۔ کیونکہ انکی ترجیحات میں عوام کی حقیقی تبدیلی لانے والے منصوبے شامل ہی نہیں تھے۔ لاہور کی پہچان بننے والا دریائے راوی گندے نالے میں بدل چکا ہے لیکن کسی کو اس کی فکر نہیں۔ لاہور میں زیر زمین پانی کی سطح میں خطرناک حد تک کمی آ گئی ہے۔ ہم دریائے راوی کی گزر گاہ میں 46کلو میٹر جھیل بنائیں گے۔ یہ ماحول دوست منصوبہ ہے، یہاں لگائے جانے والے 60لاکھ سے زائد پودے ماحولیاتی آلودگی میں واضح کمی لائیں گے۔ اگلے تین برس اس منصوبے پر تیزی سے کام کریں گے اور ایک نیا شہر آباد ہوگا۔