بھارت کے غیر قانونی قبضے والے کشمیر میں مزید 2نوجوان شہید
سری نگر/ اسلام آباد (کے پی آئی/ نوائے وقت رپورٹ+سٹاف رپورٹر) شمالی میں بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں2 کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا ہے۔ جبکہ پاکستان نے ماورائے عدالت کشمیری دکاندار کی شہادت کی شدید مذمت کی ہے۔ ضلع بارہ مولامیں سوپور کے علاقے تجر شریف میں بھارتی فورسز نے گزشتہ روز تلاشی اور محاصرے کی کارروائی کے دوران 23سالہ عرفان احمد ڈار ولد محمد اکبر ڈار ساکن صدیق کالونی سوپور کو گرفتار کیا تھا۔ بعد میں اسے دوران حراست ماورائے عدالت قتل کر دیا گیا۔ عرفان کی لاش تجر شریف سے ملی ہے ۔ کے پی آئی کے مطابق ایک اور کشمیری نوجوان کوبھارتی فوج نے بارہ مولاضلع کے علاقے اوڑی میں تلاشی اور محاصرے کی کارروائی کے دوران درانداز قراردے کر شہیدکیا۔ بھارتی فوج نے کارروائیوں کے دوران کپواڑہ،گاندربل اور پلوامہ اضلاع میں درجنوں نوجوانوں کو گرفتاربھی کیا۔ قابض حکام نے سوپور میں انٹرنیٹ سروس معطل کردی ہے۔ پاکستان نے پولیس کے ہاتھوں نوجوان دکاندار کی شہادت کی مذمت کی ہے ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان کمیری دکاندار پر تشدد ماورائے عدالت کی شدید مذمت کرتا ہے۔ کشمیری دکاندار عرفان احمد ڈار کو گھر سے اٹھایا گیا۔ بھارتی پولیس نے تشدد کرکے قتل کر دیا گیا۔ بھارتی قابض افواج کشمیریوں کو سفاکانہ طریقے سے شہید کر رہی ہیں۔ ایک سال کے دوران 300 سے زائد کشمیریوں کو شہید کیا گیا۔ بھارت ماضی میں بھی کشمیری عوام کو قتل تشدد جبری گمشدگیوں سے محکوم کرنے میں ناکام رہا۔ بھارت ریاستی دہشت گردی کے ذریعے کشمیری عوام کی خواہشات کو دبا سکتا ہے اور نہ کشمیری عوام کو حق خودارادیت حاصل کرنے سے روک سکتا ہے۔ عالمی برادری کو کشمیر میں انسانی حقوق کی بگڑتی صورتحال کا نوٹس لینا چاہئے۔ کشمیری عوام کے خلاف سنگین جرائم پر بھارت کو عالمی برادری کے سامنے جوابدہ ہونا چاہئے۔ بھارت کشمیری عوام کو بنیادی حقوق فراہم کرنے کی ذمے داری پوری کرے اقوام متحدہ اور عالمی برادری مسئلہ کے پرامن حل کیلئے کردار ادا کرے۔